قومی

PM Awaas Yojana: مغربی بنگال میں پی ایم آواس یوجنا میں بڑی بدعنوانی، امیر لوگوں کو ملا مکان، درخواست دینے کے وقت غریب ہونے کا دعویٰ

PM Awaas Yojana: پی ایم آواس یوجنا گرامین (PMAY-G) غریبوں کے لئے، لیکن مغربی بنگال میں ایسے گھروں کے مالک بھی اس فہرست میں ہیں، جن کے پاس عالیشان مکان ہیں۔ اس معاملے سے متعلق جہاں کچھ افسران کنارہ کشی اختیار کرتے ہوئے نظرآئے۔ وہیں کچھ نے پنچایت سروے کو ذمہ دارٹھہرایا۔ اس ضمن میں پی ایم آواس یوجنا کے مالکان نے کہا ہے کہ جب انہوں نے درخواست دی تھی تب وہ غریب تھے۔

 مغربی بنگال میں امیروں کو ملا پردھان منتری آواس

مغربی بنگال میں اترپرگنا کے دیہی علاقوں میں کوئی مکان تین منزلہ ہے تو کسی میں سی سی ٹی وے کیمرے لگے ہوئے ہیں۔ کسی مکان میں گراؤنڈ فلور پرگیراج بنا ہوا ہے تو کہیں ایئرکنڈیشنر والا دو منزلہ پکا مکان بن رہا ہے اورکہیں زیرزمین منزل (بیسمنٹ) پرلوہے کا گیراج والا چار منزلہ مکان زیرتعمیر ہے۔ یہ باتیں ہم آپ کو اس لئے نہیں بتا رہے ہیں کہ دیہی ہندوستان کے لوگ ترقی کرتے ہوئے عالیشان مکان بنا رہے ہیں۔ بلکہ ان سبھی مکان کے مالکان پردھان منتری آواس یوجنا- گرامین کے مستفیضین ہیں۔ ایسے لوگوں کی فہرست کافی لمبی ہے، جو پردھان منتری آواس یوجنا-گرامین کے لئے اہلیت کے معیار سے کوسوں دور ہیں۔

ترنمول کانگریس کارکنان کے پاس پی ایم آواس

اگراس اسکیم کی اہلیت کے معیار کی بات کی جائے تواس کے تحت پکے مکان والے لوگ درخواست نہیں دے سکتے ہیں، لیکن جب مغربی بنگال میں ان میں سے بیشترلوگوں کے برسراقتدار ترنمول کانگریس سے منسلک ہونے کی بات سامنے آئی تو پتہ چلا کہ یہ فہرست کافی لمبی ہے۔

معاملے کی سنگینی اس بات سے سمجھی جاسکتی ہے کہ پوربا بردھمان میں ترنمول کانگریس کے ایک کارکن اوراس کے 7 رشتہ داروں کے پاس پکا مکان ہونے کے باوجود سبھی اس اسکیم کے مستفضین ہیں۔ واضح رہے کہ پردھان منتری آواس یوجنا گرامین  (پی ایم اے وائی-جی) کا مقصد دیہی علاقوں میں غریبوں کو پکا مکان دستیاب کرانا ہے، جن کے پاس پہلے سے ہی پکے مکان ہیں، وہ اہل نہیں ہیں۔

یوجنا سے متعلق مرکز اور ریاستی حکومت آمنے سامنے

اسکیم سے متعلق اب مرکزاور ریاستی حکومت میں الزام تراشی اور جوابی الزام تراشی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ گزشتہ سال 8 ماہ سے زیادہ وقت تک ریاست میں اسکیم کو روکنے کے بعد مرکزنے کہا کہ اس نے  11,36,488  پی ایم آواس یوجنا کے تحت گھروں کے لئے نمبرمیں اسٹیم ریمائنڈر کے ساتھ 8200 کروڑ تقسیم کئے ہیں، لیکن اس کی تقسیم مناسب طریقے سے ہونی چاہئے۔

ترنمول کانگریس نے بی جے پی پر اسے لے کرسیاست کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ اسے لے کرمرکز کے ذریعہ غلط طریقے سے پارٹی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کوچ بہارضلع میں بی جے پی لیڈر کے والد کی شناخت اس اسکیم کے ممکنہ مستفضین کے طور پر کی گئی ہے۔

 -بھارت ایکسپریس

Nisar Ahmad

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

1 hour ago