قومی

Varun Gandhi News: ورون گاندھی نے خود کا موازنہ پنڈت نہرو سے کیا، بی جے پی رکن پارلیمنٹ کے بیان نے بڑھائی سیاسی ہلچل

یوپی کے پیلی بھیت لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی نے (Varun Gandhi) پنڈت جواہرلال نہرو کا نام لے کرایک بڑا بیان دیا ہے۔ ورون گاندھی پیلی بھیت کے پورن پور بلاک کی ایک تقریب میں حصہ لے رہے تھے۔ اس دوران ورون گاندھی نے اپنا موازنہ ملک کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہرلال نہرو سے کردیا۔

بی جے پی رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی نے کہا کہ پارلیمنٹ ہاوس میں مجھے ایک لاکھ روپئے کی تنخواہ کے طور پرایک چیک ملا۔ تو میں نے جاکر لوک سبھا اسپیکر سے پوچھا کہ یہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ آپ کی تنخواہ ہے، تو میں نے کہا کہ سروس کے لئے کسی تنخواہ کی ضرورت مجھے نہیں ہے۔ تب انہوں نے کہا کہ ہمارے یہاں ایسا کوئی التزام نہیں ہے کہ آپ کی تنخواہ واپس لی جائے۔

آخر ورون گاندھی کو کیوں یاد آئے نہرو

بی جے پی لیڈر ورون گاندھی نے مزید کہا کہ اس وقت وزیراعظم ڈاکٹرمنموہن سنگھ تھے، میں ان کے پاس گیا اور کہا کہ مجھے سرکاری گاڑی، بنگلہ اور تنخواہ نہیں چاہئے۔ اس پر انہوں نے کہا- جب ہم پڑھتے تھے تو بتایا گیا تھا کہ جب پنڈت جواہر لال نہروپارلیمنٹ میں وزیراعظم بن کر گئے تھے، تب انہوں نے بھی سب سے پہلے یہی کہا تھا کہ مجھے تنخواہ، بنگلہ اور گاڑی نہیں چاہئے۔ اس بات کو بتا کر ورون گاندھی نے اپنا موازنہ ملک کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو سے کردیا۔

دوسری جانب، ورون گاندھی کے کانگریس میں جانے کی قیاس آرائیوں کے درمیان کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا، وہ بی جے پی میں ہیں۔ اگر وہ بھارت جوڑو یاترا میں چلیں گے، تو ان کو پریشانی ہوجائے گی۔ میرا نظریہ ان کے نظریے سے نہیں ملتا۔ میں آرایس ایس کے دفتر میں نہیں جاسکتا، میرا آپ کو گلا کاٹنا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں:  Rahul Gandhi Press Conference in Punjab: …راہل گاندھی نے کہا- ‘میں آر ایس ایس دفتر میں نہیں جاسکتا، میرا گلا کاٹنا پڑے گا’

انہوں نے مزید کہا کہ میری جو فیملی ہے، اس کا ایک نظریہ ہے، ایک الگ سوچنے کا طریقہ ہے اور جو ورون  ہیں انہوں نے اس (بی جے پی کے) نظریے کو اپنایا اور اپنا بنایا ہے، جو میں قبول نہیں کرسکتا۔ حالانکہ ایک فیملی اور ورون کے بھائی ہونے کی بات پر راہل گاندھی نے کہا، میں ورون سے ضرور پیار سے مل سکتا ہوں، گلے مل سکتا ہوں، مگر اس نظریے کو قبول نہیں کرسکتا۔ دونوں نظریوں کی آپس میں لڑائی چل رہی ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Nisar Ahmad

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

1 hour ago