قومی

J&K Assembly Elections 2024: ’’جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کروابا کوئی احسان نہیں ہے… بی جے پی اور حکومتِ ہند کو ہم سے معافی مانگنی چاہیے‘‘، پی ڈی پی ترجمان وریندر سنگھ سونو کا بیان

سری نگر: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے ترجمان وریندر سنگھ سونو نے جمعہ کے روز آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب الیکشن کمیشن نے جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کیا تو یہ کوئی احسان نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج دو پہر 3 بجے پریس کانفرنس کے دوران میڈیا کے ذریعے یہ بات پتہ چلی کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو پچھلے 5 سالوں میں بھکاری بنا دیا گیا ہے۔ الیکشن کروانا احسان نہیں ہے۔ یہ ہمارا بنیادی حق ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی اور حکومت ہند کو ہم سے معافی مانگنی چاہیے۔

الیکشن کمیشن نے جمعہ کے روز جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کر دیا۔ جموں و کشمیر میں تین مرحلوں میں انتخابات ہوں گے۔ پہلے مرحلے میں 24 سیٹوں پر 18 ستمبر کو، دوسرے مرحلے میں 26 سیٹوں پر 25 ستمبر کو اور تیسرے مرحلے میں 40 سیٹوں پر یکم اکتوبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ انتخابات کے نتائج کا اعلان 4 اکتوبر کو کیا جائے گا۔ بتا دیں کہ سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر میں 30 ستمبر 2024 تک اسمبلی انتخابات کرانے کی ہدایت دی تھی۔

ووٹوں کی گنتی 4 اکتوبر کو ہوگی۔ چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے کہا کہ جموں و کشمیر میں سیاسی جماعتوں کے امیدواروں اور عہدیداروں کو مناسب سیکورٹی فراہم کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

جموں و کشمیر میں کل 90 حلقے ہیں۔ ان میں سے 74 جنرل، 9 ایس ٹی اور 7 ایس سی ہیں۔ ووٹروں کی تعداد 87.09 لاکھ ہے۔ یہاں 44.46 لاکھ مرد اور 42.62 لاکھ خواتین ووٹر ہوں گے۔ جموں و کشمیر میں نوجوان ووٹروں کی تعداد 20 لاکھوں ہے۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ جموں و کشمیر میں 87.09 لاکھ ووٹر ہیں۔ ان میں 42 لاکھ 62 ہزار خواتین اور 44 لاکھ 46 ہزار مرد ووٹرز ہیں۔ یہاں پہلی بار ووٹ ڈالنے والے نوجوان ووٹروں کی تعداد 3.71 لاکھ ہے۔ جبکہ کل 20.7 لاکھ نوجوان ووٹر ہیں، جن کی عمریں 20 سے 29 سال کے درمیان ہیں۔ ووٹر لسٹ کی تیاری کا کام جاری ہے۔ امرناتھ یاترا 19 اگست کو ختم ہوگی اور حتمی ووٹر لسٹ 20 اگست کو تیار کی جائے گی۔ اس کی کاپی تمام سیاسی جماعتوں کو بھیجی جائے گی۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد یہاں پہلے اسمبلی انتخابات منعقد ہوں گے۔ 10 سال بعد ہونے والے اسمبلی انتخابات کئی لحاظ سے خاص ہونے والے ہیں۔ حالانکہ، آخری بار یہاں 2014 میں انتخابات ہوئے تھے۔ تب سے یہاں کئی چیزیں بدل چکی ہیں۔ پہلے جموں و کشمیر میں اقتدار وہاں کی حکومت کے پاس ہوا کرتا تھا لیکن دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد یہ اختیار لیفٹیننٹ گورنر کو منتقل کر دیا گیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

2 hours ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

3 hours ago