یہ ہے پورا معاملہ
پٹنہ ہائی کورٹ نے پانچ دنوں تک تفصیلی دلیلیں سننے کے بعد 7 جولائی کو ریاست میں ذات پرمبنی سروے کرانے کے بہارحکومت کے فیصلے کو چیلنج دینے والی عرضیوں پراپنا فیصلہ محفوظ رکھا لیا تھا۔ عرضی گزاروں اوربہارحکومت کی دلیلوں کوسنا گیا تھا۔ عرضی میں کہا گیا تھا کہ بہارحکومت کے پاس اس سروے کو کرانے کا اختیارنہیں ہے۔ ایسا کرکے حکومت آئین کی خلاف ورزی کررہی ہے۔ ذات پرمبنی مردم شماری میں لوگوں کی ذات پات کے ساتھ ان کے کام کاج اوران کے اہلیت کی بھی تفصیل لی جارہی ہے۔ یہ رازداری کے حق کی خلاف ورزی ہے۔ ذات پات کی مردم شماری پر500 کروڑ روپئے خرچ کرنا بھی ٹیکس کے رقم کی بربادی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔