قومی

Parliament Attack: Smoke, Sensation & Shock In Lok Sabha: پارلیمنٹ کے اندر اور باہر دھواں دھواں کرنے کی پہلے سے تھی پلاننگ،جانئےاحتجاج کی پوری کہانی

پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران بدھ (13 دسمبر) کو سیکورٹی کی ایک بڑی خامی سامنے آئی۔ دو افراد لوک سبھا میں سامعین کی گیلری سے چھلانگ لگا کر فلور پر آگئے۔ انہوں اسماگ سٹک جلاکر پارلیمنٹ میں دھواں  دھواں کردیا۔ کچھ ہی دیر میں دونوں حملہ آور پکڑے گئے۔ اس دوران کچھ اراکین پارلیمنٹ نے ان کی زبردست پٹائی کی۔ممبران پارلیمنٹ نے حملہ آور ساگر جو لکھنؤ کے رہنے والے ہیں کو بالوں سے کھینچ لیا۔ اس کے بعد کئی ممبران پارلیمنٹ نے مل کر انہیں تھپڑ مارا۔ اس دوران سیکورٹی گارڈ وہاں نہیں پہنچ سکے۔ تھوڑی دیر میں حالات پر قابو پالئے گئے ۔ دونوں کی گرفتاری کے بعد پوچھتاچھ چل رہی ہے ،اس دوران مزید دو شخص کو گرفتار کرنے کی اطلاع ہے ۔ذرائع کے مطابق اس پورے معاملے میں ابھی تک پانچ ملزمان کی شناخت ہوچکی ہے۔پانچوں لوگ دہلی کے باہر سے آئے تھے اور دو لوگوں نے پارلیمنٹ کے اندر اوردو شخص نے پارلیمنٹ کے باہر اسماگ اسٹک جلاکر دھواں دھواں کیا ۔ نیلم اور امول پارلیمنٹ کے باہر تھے ۔پانچوں ملزمان گروگرام میں ایک ہی جگہ ٹھہرے تھے ۔چار کی گرفتاری ہوچکی ہے اور ذرائع کے مطابق کل چھ لوگ اس پورے ہنگامے میں ملوث ہیں اس لئے مزید دو کی تلاش ہورہی ہے۔

ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ انتظامیہ کو پندرہ دن قبل ہی ایسی اطلاع ملی تھی کہ 13 دسمبرکے موقع سے ایوان کے قریب ہنگامہ ہوسکتا ہے اس کے بعد بھی سیکورٹی انتظامیہ نے بہت زیادہ احتیاط سے کام نہیں لیا جس کی وجہ سے یہ سب آج ممکن ہوپایا۔اس بیچ اگلے حکم تک پارلیمنٹ میں وزیٹر پاس پر پابندی لگادی گئی ہے ۔ لوک سبھا اسپیکر نے فلو لیڈروں کی ایمرجنسی میٹنگ بلالی ہے،اس کی تحقیقات کا حکم بھی دے دیا گیا ہے۔خبر یہ بھی ہے کہ سبھوں نے گروگرام میں  اس پورے ہنگامے کی پلاننگ کی تھی اس کے بعد دہلی پہنچے تھے ۔ پارلیمنٹ کے باہر سے گرفتار ہونے والی نیلم نے کہا کہ میں ایسا کرنے پر اس لئے مجبور ہوئی ہوں چونکہ موجودہ حکومت ہمارے اوپر ظلم کررہی ہے ،ہمیں آواز اٹھانے نہیں دے رہی ہے ،آواز اٹھانے پر لاٹھی چارج کرکے حوالات میں ڈال دیا جاتا ہے ، ہم بے روزگار ہیں ۔

کانگریس ایم پی نے کہا کہ انہوں نے صورتحال کو اپنی آنکھوں سے دیکھا

خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ گرجیت سنگھ اوجلا نے، جو اس واقعہ کے عینی شاہد تھے، کہا کہ جب انہوں نے چھلانگ لگائی تو ہم سامنے بیٹھے تھے۔ زیرو آور آخری مراحل میں تھا۔ کچھ ہنگامہ ہوا تو ہم نے توجہ دی۔ پہلے ایک شخص نے چھلانگ لگائی اور پھر دوسرے نے چھلانگ لگائی، جس نے پہلے چھلانگ لگائی وہ اسپیکر کی طرف بڑھ کر شور مچا رہا تھا اور پھر جوتے اتارنے لگا۔ جوتے میں کچھ تھا، جو اس نے نکالا اور پھر پکڑا گیا۔ پھر ہم نے دوسرے کو پکڑنے کا سوچا تو جب ہم وہاں گئے تو اس کے ہاتھ میں اسپرے تھا۔

Rahmatullah

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

9 hours ago