Suspension of MPs: پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے درمیان آپسی بیان بازی کا سلسلہ جاری ہے۔ 13 دسمبر سے اپوزیشن پارٹیاں مرکزی وزیر امت شاہ سے مطالبہ کر رہی ہیں کہ وہ پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں خلل کے بارے میں پارلیمنٹ میں بیان دیں۔ ساتھ ہی، حکمراں جماعت کا الزام ہے کہ اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کسی نہ کسی بہانے پارلیمنٹ کی کارروائی آگے نہیں بڑھنے دے رہے ہیں۔ اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کے اندر ایسا ہنگامہ برپا کر رہے تھے کہ لوک سبھا کے اسپیکر اور راجیہ سبھا کے چیئرمین کو کارروائی کرنی پڑی۔ اب تک دونوں ایوانوں سے ہنگامہ کرنے والے 140 سے زیادہ ممبران اسمبلی کو معطل کیا جا چکا ہے۔ جمعرات کو اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے حکومت کے خلاف احتجاجی مارچ بھی نکالا۔
انڈیا اتحاد کی طرف سے نکالے گئے اس مارچ میں اراکین پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ ہاؤس سے وجے چوک تک مارچ کیا۔ اس مارچ میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے سمیت تمام پارٹیوں کے ممبران پارلیمنٹ نے شرکت کی۔ اس دوران ملکارجن کھڑگے اور ان کے ساتھ موجود اراکین پارلیمنٹ نے اپنے ہاتھوں میں ایک بڑا بینر اٹھا رکھا تھا۔ جس پر لکھا تھا ’’جمہوریت بچاؤ(لوک تنتر بچاؤ)‘‘ اور ’’پارلیمنٹ بند، جمہوریت بے دخل(سنسد بند، لوک تنتر نشکاست)!‘‘
مارچ کرنے والے اراکین پارلیمنٹ کی قیادت کانگریس کے سربراہ ملکارجن کھڑگے نے کی، جنہوں نے حکمراں بی جے پی پر الزام لگایا – جس نے کل ہندوستان کے فوجداری قوانین کو تبدیل کرنے کے لیے تین بل منظور کیے ہیں – جب اپوزیشن کے تقریباً دو تہائی ووٹ اقتدار سے باہر ہو گئے تھے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ حکومت نئے بلوں کی منظوری کے لیے اس سرمائی اجلاس کو بہت اہم قرار دے رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ کی معطلی کے بعد بھی بدھ کو لوک سبھا میں کئی اہم بل پاس ہوئے۔ آج (جمعرات) ان بلوں کو راجیہ سبھا میں پیش کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں- Ayodhya Ram Mandir: رام مندر کی افتتاحی تقریب کے لئے سونیا گاندھی سمیت اپوزیشن کے سینئر لیڈران کو کیا گیا مدعو
اس کے ساتھ ہی، آج ہندوستانی اتحاد کے رہنما لوک سبھا کی طرف سے اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کی معطلی کے خلاف پارلیمنٹ ہاؤس سے وجے چوک تک مارچ نکالیں گے۔ کانگریس سمیت ان تمام جماعتوں کے ممبران پارلیمنٹ بھی اس مارچ میں حصہ لے سکتے ہیں جنہیں لوک سبھا سے معطل کر دیا گیا ہے۔
آج ایوان میں پیش کیے جائیں گے یہ اہم بل
اب تک موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق جن بلوں کو آج لوک سبھا میں پیش اور پاس کیا جا سکتا ہے۔ ان میں چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمشنرز (تقرری، سروس کی شرائط اور عہدے کی مدت) بل، 2023 اور پریس اینڈ پیریڈیکل رجسٹریشن بل، 2023 شامل ہیں۔ آج راجیہ سبھا میں، انڈین جوڈیشل کوڈ، 2023، ہندوستانی شہری دفاع کوڈ، 2023، انڈین ایویڈینس بل، 2023 اور ٹیلی کمیونیکیشن بل، 2023 کو غور اور منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔
-بھارت ایکسپریس
سردی کی لہر کی وجہ سے دہلی پر دھند کی ایک تہہ چھائی ہوئی ہے۔…
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…