اس میٹنگ میں 15 اپوزیشن سیاسی جماعتوں کے لیڈران حصہ لینے والے ہیں۔ کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے، پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی، این سی پی کے صدر شرد پوار، مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی، دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال، پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگونت مان، جھارکھنڈ کے وزیراعلیٰ ہیمنت سورین، تمل ناڈو کے وزیراعلیٰ ایم کے اسٹالن، سماجوادی پارٹی کے سربراہ اور یوپی کے سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو، مہاراشٹر کے سابق وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے، جموں وکشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ، سیتا رام یچوری اور ڈی راجہ وغیرہ شامل ہوں گے۔
کیا ہے اپوزیشن میٹنگ کا ایجنڈا؟
ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ میں وزیراعظم امیدوار سے متعلق سوالوں کو درکنار کرکے مشترکہ مقابلے کی حکمت عملی پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ اس بات پر بھی سبھی پارٹیاں متفق ہیں کہ پہلا ہدف بی جے پی اور نریندر مودی کو اقتدار سے ہٹانا ہے۔ اسی بات کا اعلان بھی کیا جاسکتا ہے۔ تقریباً 450 سیٹوں پر بی جے پی کے خلاف صرف ایک اپوزیشن امیدوار کھڑا کرنے پر بھی رضا مندی بن سکتی ہے۔ اروند کیجریوال اس میٹنگ میں مرکز کے آرڈیننس کا موضوع اٹھانے والے ہیں جبکہ ممتا بنرجی بھی بنگال میں کانگریس اور لیفٹ کے درمیان تال میل کا موضوع اٹھاسکتی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔