قومی

نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکھڑ کے خلاف اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد پیش کردیا، راجیہ سبھا کی کی کارروائی کل تک ملتوی

نئی دہلی: پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں انڈیا الائنس نے نائب صدرجمہوریہ اورراجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑکے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کردیا ہے۔ راجیہ سبھا کے چیئرمین کے کام کاج سے عدم اعتماد ظاہر کرتے ہوئے یہ تحریک عدم اعتماد کی تجویز لائی گئی ہے۔ اس تجویزمیں چیئرمین پرایوان میں جانبداری کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ اپوزیشن نے آرٹیکل 67 (بی) کے تحت تحریک عدم اعتماد پیش کیا ہے۔ آپ کوبتا دیں کہ تحریک عدم اعتماد پرتقریباً 70 اراکین پارلیمنٹ نے دستخط کئے ہیں۔ کانگریس، ترنمول کانگریس، عام آدمی پارٹی، سماج وادی پارٹی اوردیگرکئی چھوٹی پارٹیاں اس تجویزپرمتحد ہیں۔ آپ کو بتادیں کہ یہ پہلا موقع ہوگا کہ نائب صدر جمہوریہ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی تجویزلائی گئی ہے۔

اپوزیشن میں چیئرمین کے خلاف عدم اطمینان
اگست میں پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے دوران بھی اپوزیشن نے چیئرمین کے خلاف دستخطی مہم چلائی تھی، لیکن اس وقت کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اب انڈیا الائنس کے کئی لیڈروں نے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑکے خلاف عدم اطمینان کا اظہارکیا ہے۔ اس کے علاوہ اپوزیشن ان پرجانبدارانہ رویہ دکھانے کا الزام بھی لگا رہا ہے۔ اس دوران راجیہ سبھا کی کارروائی 11 دسمبرتک ملتوی کردی گئی۔

ترنمول کانگریس اورسماجوادی پارٹی بھی کانگریس کے ساتھ

اس سے پہلے اپوزیشن نے دعویٰ کیا تھا کہ تحریک عدم اعتماد پرتقریباً 70 اراکین پارلیمنٹ کے دستخط ہوچکے ہیں۔ اس میں انڈیا الائنس کی تمام پارٹیاں شامل تھیں۔ جانکاری کے مطابق، کانگریس سے دوردورچل رہی ترنمول کانگریس اورسماجوادی پارٹی نے بھی تحریک عدم اعتماد کی تجویزپرحمایت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان دونوں پارٹیوں کے راجیہ سبھا اراکین نے بھی اپوزیشن کی طرف سے لائی گئی تحریک عدم اعتمام کی تجویزپردستخط کردیئے ہیں۔

کانگریس نے لگائے تھے الزام

وہیں، کانگریس کے سینئر لیڈراورراجیہ سبھا رکن دگوجے سنگھ نے کہا تھا کہ اپوزیشن مسلسل ایوان چلانے کا مطالبہ کررہا ہے، لیکن چیئرمین جگدیپ دھنکھڑبرسراقتدارپارٹی کوایوان میں تعطل پیدا کرنے کا موقع دے رہے تھے۔ آسن (چیئرمین) کا یہ جانبدارانہ رویہ جمہوریت کے خلاف ہے۔ اسی دوران راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈراور کانگریس صدرملیکارجن کھڑگے نے بھی کہا تھا کہ ایسا کرکے جمہوریت کا قتل نہیں ہونا چاہئے۔

Nisar Ahmad

Recent Posts

Kapoor Family meets PM Modi: پی ایم مودی سے ملاقات سے پہلے رنبیر کپور کا انکشاف، کہا ہم سب کی ہوا ٹائٹ تھی

کپور خاندان کی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات خاندان کے لیے یادگار رہی۔ اس…

2 minutes ago

Acharya Pramod Krishnam on Rahul Gandhi: آچاریہ پرمود کرشنم کا راہل گاندھی پر طنز، کہا- نائب صدر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانا چاہتا ہے سوروس کا معتمد خاص

نائب صدر جمہوریہ اورراجیہ سبھا چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد اورجارج سوروس کے مبینہ…

7 minutes ago

Modi Cabinet approves One Nation One Election Bill: ’ون نیشن، ون الیکشن‘ بل کو مودی کابینہ کی منظوری، جلد ہوسکتا ہے پارلیمنٹ میں پیش

’ایک ملک، ایک الیکشن‘ بل سے متعلق بڑی خبرسامنے آئی ہے۔ مرکزی کابینہ نے اسے…

44 minutes ago