ایک ایسے وقت میں جب ہندوستان ڈیجیٹل دنیا میں تیزی سے آگے بڑھنے کیلئے کوشاں ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب بھارت کیش لیس کی مہم کو رفتار دے رہا ہے اور ایک ایسے وقت میں جب مرکزی حکومت ڈیجیٹل پیمنٹ کو بڑھاوا دینے کیلئے سرگرم ہے۔ ٹھیک اسی وقت ملک کا معروف ومشہور اقلیتی ادارہ جامعہ ملیہ اسلامیہ ان تمام کوششوں کا بھرپور مزاق اڑا رہا ہے ۔ چونکہ سینٹرل یونیورسٹیوں میں گزشتہ چند برسوں سے نقدی رقم کے ساتھ فیس کی ادائیگی کا طریقہ ختم کردیا گیا ہے چونکہ وہ سب حکومت کے اس مشن کو کامیاب بنانے میں اپنی حصہ داری کو لازمی سمجھتی ہیں ، لیکن شاید یہ واحد یونیورسٹی جامعہ ملیہ ہے جہاں آج بھی طلبا کو فیس کی ادائیگی کیلئے نقدی رقم لانے پر مجبور کیا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کل تک جامعہ ملیہ کے طلبا شدید دھوپ کے باوجود ایک طرف اے ٹی ایم کی لمبی قطار میں گھنٹوں کھڑے ہوکر کیش نکال رہے تھے تو وہیں دوسری طرف بینک کے باہر لمبی قطار میں گھنٹوں گزار کر نقدی فیس جمع کررہے تھے ۔ گویا پورا دن ایک طالب علم کا اسی فیس کی ادائیگی میں گزررہا تھا، کچھ کامیاب ہوجارہے تھے اور کچھ ناکام ۔ اسی بیچ حالات کئی بار کشیدہ ہوگئے ، مار پیٹ کی بھی نوبت آئی ۔ سیکورٹی گارڈ نے اپنی دادا گیری سےچندطلبا کو نہ صرف ذلیل کیا بلکہ انہیں زدوکوب بھی کیا ۔
طلبا کی ان پریشانیوں کو دیکھتے ہوئے بھارت ایکسپریس نے خصوصی طور پر اس معاملے کی کوریج کی ، انتظامیہ سے بات کی۔ طلبا کے مسائل کو ان کے سامنے رکھنے کی کوشش کی اور ہر ممکن کوشش کی کہ انتظامیہ کو طلبا پر رحم آجائے۔ بھارت ایکسپریس کی اس کوشش کا اخیر کار اب اثر ہوگیا ہے اور انتظامیہ کو طلبا پر کچھ حد تک رحم آگیا ہے ۔ بھارت ایکسپریس میں خبر شائع کرنے اور اس کو وائرل کرنے کی اس مہم کا اثر یہ ہوا کہ جامعہ ملیہ کی انتظامیہ نے کچھ حد تک طلبا کی راحت کا سامان کیا ہے۔ گرچہ یہ اونٹ کے منہ میں زیرہ کے برابر ہے لیکن پھر بھی انتظامیہ کو طلبا کا خیال آیا ،یہ اہم بات ہے۔
دراصل جامعہ ملیہ کی انتظامیہ نے کیش لیس انڈیا کے خلاف جانے کا اپنا فیصلہ نہیں بدلا لیکن طلبا کی آسانی کیلئے بینک کے کاونٹر میں ضرور اضافہ کردیا ۔ کل تک بینک کاونٹر کی تعداد معدود چند ہونے کی وجہ سے طلبا کو لمبی قطار میں گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا تھا۔ لیکن انتطامیہ کے ا س فیصلے سے قطار چھوٹی ہونے کی امید لگائی جارہی ہے۔ بھارت ایکسپریس میں خبر شائع ہونے کے بعد جامعہ ملیہ کے دفتر مسجل یعنی رجسٹرار آفس سے ایک نوٹس جاری کیا گیا ہے جس میں یہ اعلان کیا گیا ہے کہ جامعہ ملیہ کے طلبا کی پریشانیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے فیس کی ادائیگی کیلئے بینک کے کاونٹر میں اضافہ کیا جارہا ہے ۔ نوٹس میں درج ہے کہ دو بینک انڈین بینک جامعہ ملیہ اسلامیہ، بینک آف انڈیا جامعہ ملیہ اسلامیہ کے کسی بھی کیش ڈیپوزٹ کاونٹر سے طلبا فیس کی رقم جمع کرسکتے ہیں ۔ ساتھ ہی نئے داخلہ لینے والوں کیلئے الگ کاونٹر مختص کردیا گیا ہے ۔ اس میں بھی سوشل سائنس والوں کیلئے علیحدہ کاونٹر رکھا گیا ہے۔ انتظامیہ کے اس فیصلے سے گرچہ طلبا کو بہت زیادہ راحت نہیں ملنے والی چونکہ اے ٹی ایم سے کیش نکالنے کا معاملہ کافی مشکل امر ہے جس کیلئے لمبا انتظار کرنا پڑتا ہے ۔ البتہ فیس کی ادائیگی کے وقت معمولی راحت ملنے کی ضرور امید ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…
مدھیہ پردیش کے ڈپٹی سی ایم راجیندر شکلا نے کہا کہ اب ایم پی میں…
ہندوستان سمیت دنیا بھر میں یہ کوشش کی جاتی ہے کہ اتوار کو الیکشن منعقد…
ایم ایل اے راجیشور سنگھ نے منگل کوٹوئٹر پر لکھا، محترم اکھلیش جی، پہلے آپ…
سومی علی نے جواب دیا، 'ان کو قتل کیا گیا تھا اور اسے خودکشی کا…
سی ایم یوگی نے عوام سے کہا کہ انہیں اپنی طاقت کا احساس دلائیں، ذات…