چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) ڈی وائی چندرچوڑ نے منگل کو مختلف وکلاء کے ذریعہ ایک ہی کیس کو فہرست میں شامل کرنے کے ابھرتے ہوئے عمل پر ناراضگی کا اظہار کیا۔کھلی عدالت میں اس مسئلے سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے زور دے کر کہا کہ بطور چیف جسٹس ان کے صوابدیدی اختیارات ایسے اقدامات کی حوصلہ افزائی کے لیے استعمال نہیں کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ “یہ ایک نئی پریکٹس ہے۔ مختلف وکلاء ایک ہی کیس کو فہرست میں لانے کے لیے ذکر کرتے ہیں اور ایک بار جج کے پلک جھپکنے کے بعد آپ کو تاریخ مل جاتی ہے۔ یہ ایک پریکٹس ہے جو ابھر رہی ہے۔ ایک جج کے طور پر میرے پاس کتنی کم صوابدید ہے، اسے کبھی آپ کے حق میں استعمال نہیں کیا جائے گا۔ مزید برآں، چیف جسٹس نے زور دیا کہ ان کی ذاتی ساکھ خطرے میں ہے ۔ اس لئے عدالت کو مقدمات کی فہرست کے لیے معیاری طریقہ کار پر عمل کرنا چاہیے۔چیف جسٹس نے کہا کہ آپ عدالت کو دھوکہ نہیں دے سکتے۔ میری ذاتی ساکھ داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ مجھے سب کے لیے معیاری اصولوں پر عمل کرنا ہوگا۔اور اس میں کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
بھارت ایکسپریس۔
جون میں اسی طرح کے ایک واقعے میں شنگھائی کے قریب سوزو میں ایک جاپانی…
وزیر ٹرانسپورٹ سوریا جنگرنگ رنگ کٹ نے بتایا کہ بس میں 44 مسافر سوار تھے۔…
رویندرا جڈیجہ ٹیسٹ کرکٹ میں 300 وکٹیں لینے اور تین ہزار رنز بنانے والے تیسرے…
جنرل دویدی نے کہا کہ جب تک حالات بحال نہیں ہوتے، حالات حساس رہیں گے…
طاہر نے کہا کہ جب باہر سردی ہوتی ہے تو گرم چائے یا کافی کے…
اس مرحلے میں سب سے اب تک سب سے زیادہ ادھمپور میں ووٹنگ ہوئی ہے…