چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) ڈی وائی چندرچوڑ نے منگل کو مختلف وکلاء کے ذریعہ ایک ہی کیس کو فہرست میں شامل کرنے کے ابھرتے ہوئے عمل پر ناراضگی کا اظہار کیا۔کھلی عدالت میں اس مسئلے سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے زور دے کر کہا کہ بطور چیف جسٹس ان کے صوابدیدی اختیارات ایسے اقدامات کی حوصلہ افزائی کے لیے استعمال نہیں کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ “یہ ایک نئی پریکٹس ہے۔ مختلف وکلاء ایک ہی کیس کو فہرست میں لانے کے لیے ذکر کرتے ہیں اور ایک بار جج کے پلک جھپکنے کے بعد آپ کو تاریخ مل جاتی ہے۔ یہ ایک پریکٹس ہے جو ابھر رہی ہے۔ ایک جج کے طور پر میرے پاس کتنی کم صوابدید ہے، اسے کبھی آپ کے حق میں استعمال نہیں کیا جائے گا۔ مزید برآں، چیف جسٹس نے زور دیا کہ ان کی ذاتی ساکھ خطرے میں ہے ۔ اس لئے عدالت کو مقدمات کی فہرست کے لیے معیاری طریقہ کار پر عمل کرنا چاہیے۔چیف جسٹس نے کہا کہ آپ عدالت کو دھوکہ نہیں دے سکتے۔ میری ذاتی ساکھ داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ مجھے سب کے لیے معیاری اصولوں پر عمل کرنا ہوگا۔اور اس میں کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
بھارت ایکسپریس۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…
دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت اورنوکرشاہی پر کنٹرول سے متعلق کئی موضوعات پر…
ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ملک کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور…
لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…
ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…
بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…