اس سے پہلے مختارانصاری کے بڑے بھائی صبغت اللہ انصاری اوررکن پارلیمنٹ افضال انصاری نے بھی ان کی موت پرسوال اٹھایا ہے۔ صبغت اللہ انصاری نے مختارانصاری کی موت کو سازش قراردیتے ہوئے کہا کہ ہماری طرف سے بار بارکہا گیا کہ انہیں سلوپوائزن دیا جا رہا ہے، لیکن اسے نظر اندازکردیا گیا۔ ہمیں عدالتوں پراعتماد تھا، ہے اوررہے گا، لیکن اب لگتا ہے کہ ہمارے ملک میں انصاف پرسے لوگوں کا اعتماد ختم ہو جائے گا۔ اگرکسی عدالت نے اس واقعہ کا نوٹس نہ لیا۔ صرف مختارانصاری ہی نہیں، ایسے کئی واقعات ہیں۔ صبغت اللہ انصاری نے کہا کہ یہ کھلی سازش ہے۔ اسے سلو پوائزن دیا جا رہا تھا… اقتدارمیں موجود تمام لوگوں کی سازش ہے۔ سب جانتے ہیں کہ موت کیسے واقع ہوئی۔ یہ ہمارے لئے بہت بڑا نقصان ہے۔ انہوں نے پوسٹ مارٹم پربھی سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ جہاں بھی پوسٹ مارٹم کیا جائے گا، وہی کاغذ پرلکھا جائے گا۔
افضال انصاری نے مختارانصاری کی موت کو ’شہادت‘ قراردیا
اس دوران مختار انصاری کے اہل خانہ کی جانب سے کئی سنگین الزامات لگائے گئے ہیں۔ جہاں ان کے اہل خانہ نے ان پرسلو پوائزن دینے کا الزام لگایا ہے وہیں ان کے بھائی اورغازی پور کے ایس پی امیدوارافضل انصاری نے بھی اس پرردعمل ظاہرکیا ہے۔ افضل انصاری نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پربھائی مختار انصاری کی تصویرشیئرکی۔ اس دوران وہ جذباتی نظر آئے اور لکھا کہ ان کی موت ‘شہادت’ ہے۔ افضال انصاری نے کہا، ‘قائد،، ہمت، ہمدردی، محبت اور شہادت..’ ہیش ٹیگ مختارانصاری۔
بھارت ایکسپریس۔