قومی

Digvijaya Singh on Jyotiraditya Scindia: ‘جیوترادتیہ سندھیا انتخاب میں شکست کے خوف کے بعد ڈپریشن میں چلے گئے!’ ڈگ وجے کا سنسنی خیز دعویٰ

مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ ڈگ وجے سنگھ نے گزشتہ لوک سبھا انتخابات 2019 میں گونا سیٹ سے مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا کی غیر متوقع شکست پر سنسنی خیز انکشاف کیا ہے۔ ایک یوٹیوب چینل سے بات چیت میں ڈگ وجے سنگھ نے کہا ہے کہ اس شکست کے بعد جیوترادتیہ سندھیا ڈپریشن میں چلے گئے تھے۔ ڈگ وجے سنگھ نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کبھی بھی جیوترادتیہ سندھیا کی تشہیر نہیں کرے گی۔

کمل ناتھ میں صبر کی کمی ہے، ڈگ وجے سنگھ

سینئر کانگریس لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر ڈگ وجئے سنگھ، جو ہمیشہ اپنے واضح سیاسی بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہتے ہیں، نے بھی یوٹیوب چینل کے ساتھ بات چیت میں قبول کیا کہ کمل ناتھ میں صبر کی کمی ہے۔ لیکن، اب وہ اس میں بہت بہتر ہو چکے ہیں۔ ڈگ وجے نے کہا کہ کمل ناتھ، جو ہمیشہ دہلی میں رہتے ہیں، پچھلے پانچ سالوں سے مدھیہ پردیش میں اپنی (دگ وجے کی) توقع سے زیادہ محنت کر رہے ہیں۔ ڈگ وجے سنگھ نے بات چیت کے دوران واضح کیا کہ کمل ناتھ کانگریس کی طرف سے وزیر اعلیٰ کے عہدے کے واحد دعویدار ہیں۔ انہوں نے بھی کمل ناتھ کو اپنا لیڈر مان لیا ہے۔

جیوترادتیہ سندھیا کو لے کر ڈگ وجے سنگھ کا بڑا دعویٰ

ڈگ وجے سنگھ نے کہا، ‘جیوترادتیہ کی ناراضگی مجھ پر ہوسکتی ہے، میں نہیں کہہ سکتا۔ الیکشن ہارنے پر ان کا رویہ بدل گیا۔ الیکشن ہارنے کے بعد وہ ایسے ڈپریشن میں چلے گئے کہ میں کہہ نہیں سکتا۔ بھوپال لوک سبھا سیٹ پر ہار کے واقعہ کو یاد کرتے ہوئے دگ وجے نے مزید کہا، ‘میں نے آپ کو کہا تھا کہ آج ہار جاؤ، کل سے دوبارہ لڑائی شروع کرو۔ ہم نظریے کی جنگ لڑ رہے ہیں اور آخری سانس تک لڑیں گے۔ یہ لڑائی کسی عہدے کے لیے نہیں ہے۔ اس لیے انتخابات میں جیت یا ہار مجھ پر اثر انداز نہیں ہوتی۔

ایک چونکا دینے والا انکشاف کرتے ہوئے دگ وجے نے اس انٹرویو میں کہا۔ ہار کے بعد سندھیا جی بہت افسردہ ہو گئے۔ جب لوگ میرے پاس آتے تو میں سمجھاتا تھا۔ میں کہتا تھا کہ میری عمر 74 سال ہے، کمل ناتھ جی بھی 74-75 سال کے ہیں۔ اگلے 20-25 سال آپ کے لیے ہیں۔ تو بالکل مایوس نہ ہوں۔ انہیں یقین تھا کہ راہل گاندھی کچھ نہیں کر پائیں گے لیکن میں نے کہا کہ ایسا نہیں ہے۔ کانگریس کی جڑیں آج بھی پورے ملک میں موجود ہیں۔ کانگریس ہر گاؤں اور شہر میں مضبوط ہے اور یہ ایک نظریاتی لڑائی ہے۔ آپ نظریات کی جنگ لڑتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نظریہ کیا ہے، آج کل اقتدار ہی سب کچھ ہے۔ ڈگ وجے نے کہا کہ آخر تک انہوں نے سندھیا کو کانگریس چھوڑنے سے منع کیا۔

بی جے پی کی جانب سے جیوترادتیہ سندھیا کو وزیر اعلیٰ کے طور پر پیش کرنے کے امکان کے سوال پر، ڈگ وجے سنگھ نے کہا کہ ایسا کبھی نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جتنا وہ بی جے پی کو جانتے ہیں، وہ کہہ سکتے ہیں کہ بی جے پی کبھی جیوترادتیہ سندھیا کو آگے نہیں بڑھائے گی۔

  بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts