قومی

Manipur Firing: منی پور میں عسکریت پسندوں نے کیا حملہ، پولیس بیرک پر داغے راکٹ لانچر، جانئے پوری تفصیل

Manipur Firing: ہفتہ (30 دسمبر) کی رات کو منی پور کے سرحدی شہر مورہ میں عسکریت پسندوں نے منی پور پولیس کے کمانڈوز پر ان کی بیرک کے اندر حملہ کیا۔ تازہ ترین معلومات کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ اس حملے میں چار کمانڈوز زخمی ہوئے ہیں۔ اس دوران حملے میں ملوث عسکریت پسندوں نے راکٹ کنٹرول گرنیڈ (RPG) بھی داغے۔ اس حملے میں پولیس بیرکوں کو نقصان پہنچا ہے۔ تاہم چار زخمی کمانڈوز کو معمولی چوٹیں آئی ہیں۔

عسکریت پسندوں نے ایک دن میں دو بار کیا حملہ

حکام نے بتایا کہ عسکریت پسندوں نے ایک دن میں دو بار حملہ کیا۔ سب سے پہلے، امپھال-مورہ ہائی وے پر سفر کرنے والی منی پور کمانڈو کی ایک اور یونٹ پر دن کے وقت حملہ کیا گیا۔ چند گھنٹے بعد مورہ سے کمانڈوز پر حملے کی اطلاع ملی۔ ہفتہ کی دوپہر تقریباً 3.45 بجے قافلے پر شدید فائرنگ سے ایک کمانڈو زخمی ہوا۔ اس کے بعد آدھی رات کو پولیس کی موٹر سائیکل پر دوسرا بڑا حملہ ہوا جس کے لیے راکٹ لانچر کا استعمال کیا گیا۔

ایک کمانڈو کے کان کو بری طرح نقصان پہنچا

افسر نے کہا، “دوپہر میں واقعہ کے بعد حالات قابو میں تھے۔ لیکن آدھی رات کے قریب عسکریت پسندوں نے بیرکوں کے اندر سوئے ہوئے کمانڈوز پر حملہ کرنے کے لیے آر پی جی فائر کیے اور شدید فائرنگ کی۔ ان میں سے چار کو معمولی چوٹیں آئیں۔ ان میں سے ایک کے کان کو دھماکہ خیز مواد کے پھٹنے سے نقصان پہنچا ہے۔

عسکریت پسندوں نے پہاڑیوں میں چھپ کر حملہ کیا

معاملے کی جانکاری رکھنے والے ایک اہلکار نے بتایا کہ عسکریت پسندوں نے پہاڑیوں میں چھپ کر یہ حملہ کیا۔ رات کی تاریکی میں چھپ کر انہوں نے تقریباً آدھے گھنٹے تک بیرکوں پر فائرنگ کی۔ چاروں کمانڈوز کو آسام رائفلز کے قریبی اسپتال لے جایا گیا ہے۔ واقعے کے بعد آسام رائفلز کے اعلیٰ اہلکار ہندوستان میانمار سرحد کے قریب سرحدی شہر مورہ کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔ مورہ ہفتہ کی دوپہر سے ہائی الرٹ پر ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ مورہ ضلع ٹینگنوپل کے انتظامی دائرہ اختیار میں آتا ہے۔

منی پور میں نسلی تشدد پھر بھڑک اٹھا

گزشتہ 7 ماہ سے تشدد کی آگ میں جل رہے منی پور میں ایک بار پھر تشدد شروع ہو گیا ہے۔ تقریباً ایک ماہ سے جاری امن ہفتہ کی صبح اس وقت درہم برہم ہوگیا جب میتی اور کوکی گاؤں کے جنگجوؤں کے درمیان فائرنگ ہوئی۔ جس میں ایک شخص ہلاک ہوگیا۔ ہفتہ سے پہلے 4 دسمبر کو ٹینگنوپل ضلع میں فائرنگ سے 13 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

CJI DY Chandrachud: سی جے آئی کے والد کو ڈر تھا کہ کہیں ان کا بیٹا طبلہ بجانے والا بن جائے، جانئے چندرچوڑ کی دلچسپ کہانی

چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ والدین کے اصرار پر موسیقی سیکھنا شروع کی۔ انہوں…

2 hours ago