مہاراشٹرحکومت نے آج ایک حکم جاری کرکے گائے کومادرریاست (راجیہ ماتا) قراردیا ہے۔ حکم نامے میں لکھا گیا ہے کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ہندوستانی ثقافت میں ویدک دورسے گائے کی اہمیت ہے۔ دیسی گائے کا دودھ انسانی استعمال کے لئے مفید ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ آیوروید علاج سسٹم، پنچ گاویہ علاج کے نظام، گائے کے پیشاب اورآرگینک فارمنگ کے طریقہ کارکی اہمیت کودیکھتے ہوئے یہ فیصلہ لیا گیا ہے اوراب سے گائے کوریاست کی ماں (مادرریاست) قراردیا جا رہا ہے۔
گائے سے متعلق کیا جاتا ہے یہ دعویٰ
ہندوستان میں گائے کوماں کا درجہ دیا جاتا ہے اورہندومذہب میں اس کی پوجا کرنے کا قانون ہے۔ اس کے علاوہ اس کے دودھ، پیشاب اور گوبرکومقدس مانا جاتا ہے اوران کا استعمال بہت زیادہ کیا جاتا ہے۔ گائے کا دودھ انسانی جسم کے لئے کافی مفید ہے۔ وہیں گئوموتر(گائے کی پیشاب) کوعلاج میں مفید ہونے کا دعویٰ کیا جاتا ہے۔ آیوروید کا کہنا ہے کہ بچوں کوگائے کا دودھ پلانے سے ان کی نشوونما بہترہوتی ہے اوربچے پرسکون طبیعت کے مالک ہوتے ہیں۔ ہندومذہب میں یہ مانا جاتا ہے کہ گائے میں تمام دیوی دیوتاؤں کا سکونت ہے۔ قدیم تاریخ میں بھگوان شری کرشنا نے بھی گائے کی خدمت کی تھی۔ ایک عرصے سے گائے کوقوم کی ماں قراردینے کی تحریک چل رہی ہے۔
گائے کو ریاست کی ماں کا درجہ دینے کا معاملہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مہاراشٹر میں جلد ہی اسمبلی الیکشن کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔ ریاستی حکومتیں عوام کے ووٹوں کے پیش نظراپنے حساب سے اعلانات کرتی رہتی ہیں۔ یوپی کے اناؤ میں آج ہی گئوکشی کے الزام میں مہتاب عالم کوپولیس نے گولی ماردی ہے۔ سی ایم یوگی کی ہدایات کے بعد پوری ریاست میں سختی نافذ کی جارہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی مرزا پورمیں بھی گئوکشی کا معاملہ سامنے آنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ چوکی انچارج سمیت 10 پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا گیا ہے اورایس ایچ اوسے بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔