لکھنؤ: لکھنؤ کی ایک عدالت نے ویر ساورکر پر متنازعہ ریمارکس اور اشتعال انگیز تقریر کے معاملے میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو طلب کیا ہے۔راہل گاندھی کو 10 جنوری 2025 کو عدالت میں حاضر ہونے کو کہا گیا ہے۔ اس دوران راہل گاندھی اپنا موقف پیش کریں گے۔
جمعرات کو لکھنؤ کے ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ سوم کی عدالت نے ویر ساورکر پر مبینہ اشتعال انگیز بیان اور متنازعہ ریمارکس کے سلسلے میں دائر شکایت کی سماعت کی۔ عدالت نے پہلی نظر میں راہل گاندھی کو تعزیرات ہند کی دفعہ 153(A) اور 505 کے تحت جرم کے لیے قصوروار پایا ہے۔ اب اس کیس کی اگلی سماعت مقررہ تاریخ پر ہوگی۔
عدالت نے یہ نوٹس ایڈوکیٹ نرپیندر پانڈے کی شکایت پر جاری کیا ہے۔ شکایت میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ راہل گاندھی نے سماج میں نفرت پھیلانے کے ارادے سے قوم پرست ونائک دامودر ساورکر کو انگریزوں کا نوکر کہا تھا۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا تھا کہ وہ انگریزوں سے پنشن لیتے تھے۔
بھارت ایکسپری۔
اس بار مہاکمبھ میں 40 کروڑ سے زیادہ عقیدت مندوں کی آمد متوقع ہے۔ عقیدت…
تحقیقاتی کمیٹی نے اپنے طور پر خود تحقیقات کی اور امریکہ کی جانب سے فراہم…
پوتر شہر پریاگ راج بہت سے ہندوستانی اور غیر ملکی سیاحوں کی فہرست میں سرفہرست…
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق لاس اینجلس کے جنگل میں لگی آگ…
وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ملک کا میٹرو نیٹ ورک 1000 کلومیٹر تک…
AB PM-JAY دنیا کی سب سے بڑی ہیلتھ انشورنس اسکیم ہے اور اس کا مقصد…