قومی

Lok Sabha Elections 2024: بہار کے یہ تینوں سینئر رہنما نہ گھر کے رہے نہ گھاٹ کے، الیکشن سے پہلے ہی مل گئی ہار

لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے بہار میں حکمراں این ڈی اے اتحاد اور اپوزیشن جماعتوں کا I.N.D.I.A. اتحاد کا سیٹ شیئرنگ فارمولا سامنے آگیاہے۔ این ڈی اے میں بی جے پی کو 17، جے ڈی یو کو 16، ایل جے پی (آر) کو 5، راشٹریہ لوک مورچہ اور ایچ اے ایم کو ایک ایک سیٹ ملی ہے۔ جبکہ I.N.D.I.A. اتحاد میں آر جے ڈی کو 26 اور کانگریس کو 9 سیٹیں دی گئیں ہیں۔ بائیں بازو کی جماعتوں کے لیے 5 سیٹیں چھوڑی گئیں ہیں۔ اس صورتحال میں ریاست کے تین ایسے لیڈر ہیں جو کہیں کے نہیں ہیں اور اب ان کے پاس کوئی آپشن  بھی نہیں بچا ہے۔بہار میں پشوپتی پارس کے علاوہ پپو یادو اور مکیش ساہنی بھی لوک سبھا انتخابات کے درمیان میں پھنس گئے ہیں۔ جہاں پشوپتی کا غصہ ان کو اس حال میں لے آیا، وہیں ساہنی کی لاپرواہی ان کو بہت مہنگی پڑی۔ اسی دوران پپو یادو نے مخالفت کے باوجود کانگریس میں شمولیت اختیار کی اور انہیں ٹکٹ نہیں ملا،اس لئے وہ بھی اب پھنس چکے ہیں ۔

پشوپتی سے کہاں غلطی ہوئی؟

رام ولاس پاسوان کی موت کے بعد لوک جن شکتی پارٹی میں پھوٹ پڑ گئی اور بی جے پی نے پشوپتی پارس کے کیمپ کی حمایت کی۔ پشوپتی کو وزیر کا عہدہ بھی دیا گیا اور وہ حکومت کا حصہ رہے۔ یہاں چراغ نے زمین پر کام کیا اور جب 2024 کے انتخابات کے لیے ٹکٹ تقسیم ہوئے تو پشوپتی کو کچھ نہیں ملا۔ چراغ کو 5 سیٹیں ملیں۔ بی جے پی اس کے لیے تیار تھی اور یہ فیصلہ لینے سے پہلے انہیں راضی کرنے کی بہت کوششیں کی گئیں۔ تاہم، پشوپتی راضی نہیں ہوئے اور جیسے ہی سیٹ شیئرنگ کا اعلان ہوا، انہوں نے وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور این ڈی اے سے الگ ہو گئے۔ انہیں آر جے ڈی کی حمایت ملنے کی امید تھی، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ اب پشوپتی کے پاس کوئی آپشن نہیں بچا ہے۔ وہ کارکنوں کو متحرک کرکے حاجی پور سے چراغ کو چیلنج کرسکتے ہیں۔

لاپرواہی مکیش ساہنی پر بھاری پڑی

وکاس سیل انسان پارٹی کے سربراہ مکیش ساہنی 2020 میں بہار حکومت میں وزیر تھے۔ وہ قانون ساز کونسل کے راستے آئے تھے۔ تاہم، بی جے پی نے ساہنی کے پارٹی نشان پر امیدوار کھڑا کیا تھا اور بعد میں یہ تمام ایم ایل اے واپس بی جے پی میں چلے گئے۔ اس کے بعد ساہنی بی جے پی سے دور ہونے لگے۔ انہیں صرف ذات کی بنیاد پر وزارتی عہدہ ملا۔ جب جے ڈی یو اور بی جے پی اکٹھے ہوئے تو جے ڈی یو نے مدن ساہنی کو وزیر کا عہدہ دیا۔ مدن ساہنی نے بہار میں مکیش کی جگہ لی، جس میں ساہنی کی 2.60 فیصد آبادی ہے۔ ایسے میں این ڈی اے نے انہیں ایک طرف کر دیا اور مکیش اپوزیشن اتحاد میں بھی جگہ نہیں بنا سکے۔

پپویادو نے اپنے پاؤں پر کلہاڑی ماری

پپو یادو نے بہار میں سیلاب کے دوران بہت کام کیا تھا۔ اس سے ان کا امیج بہتر ہوا اور ان کی پارٹی بھی خبروں میں رہی۔ انہوں نے لالو یادو سے بات کی اور کانگریس میں شامل ہو گئے۔ تاہم کانگریس کے کچھ رہنما ان کی مخالفت کر رہے تھے۔ پپو یہ نہیں سمجھ سکے۔ انہوں نے جن ادھیکار پارٹی کو کانگریس میں ضم کیا اور خود پارٹی کا حصہ بن گئے۔ انہیں پورنیہ سے ٹکٹ ملنے کی امید تھی لیکن جب سیٹ شیئرنگ کا معاملہ طے ہوا تو یہ سیٹ آر جے ڈی کے پاس چلی گئی۔ لالو کی پارٹی یہاں سے بیما بھارتی کو امیدوار بنا چکی ہے۔ اسے نشان بھی مل گیا ہے۔ ایسے میں پپو کے پاس کوئی آپشن نہیں بچا۔ وہ کانگریس میں رہنے اور پارٹی کے لیے کام کرنے کی بات کر رہے ہیں، لیکن ان کے پاس الیکشن لڑنے کا واحد آپشن آزاد نامزدگی داخل کرنا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Non bailable warrant against Baba Ramdev: بابا رام دیو کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری،گرو کے ساتھ چیلے کو بھی عدالت نے کیا طلب

آپ کو بتادیں کہ یوگا گرو بابا رام دیو اور پتنجلی آیوروید لمیٹڈ کے خلاف…

10 minutes ago

Excessive Hand Washing: کیا آپ کو بھی بار بار ہاتھ دھونے کی پڑگی ہے عادت ؟ تو  ہوجائیں ہوشیار

تب بھی ہاتھ دھونا درست ہے۔ آپ سارا دن باہر رہنے کے بعد گھر واپس…

33 minutes ago

Deva Box Office Collection Day 2: شاہد کپور کی فلم  ‘دیوا’ نے کا زبردست کلیکشن، 2025 کی ان فلموں کو دی شکست

دیوا' کے پروڈکشن ہاؤس، زی اسٹوڈیوز کے مطابق، 'دیوا' نے پہلے دن ہندوستانی باکس آفس…

1 hour ago

Saputara Ghat Accident: مہا کمبھ سے  واپس آرہی بس گجرات کے ساپوتارا گھاٹ میں حادثہ کا شکار، 7 افراد کی موت، 15 زخمی

اتوار (2 فروری) کی صبح تقریباً 5.30 بجے ناسک-سورت ہائی وے پر ساپوتارا گھاٹ کے…

2 hours ago

US-Canada Tariff War: کینیڈا کا ٹرمپ کی ٹیرف پر ایکشن وار ، ٹروڈو نے امریکہ کو  دیابڑا جھٹکا

جسٹن ٹروڈو نے انسٹاگرام پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک امریکی ٹریف…

3 hours ago