قومی

Lok sabha Election Result 2024: ملک بھر میں 64 کروڑ ووٹوں کی گنتی شروع، سکیورٹی کے سخت انتظامات

نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات کے لیے ووٹوں کی گنتی منگل کی صبح سخت سکیورٹی کے درمیان شروع ہو گئی ہے۔ ووٹوں کی گنتی ایک بہت بڑا عمل ہے جس میں 64 کروڑ سے زیادہ ووٹوں کی گنتی ہونی ہے۔ اس عمل کے تحت پولنگ اسٹیشنوں پر صبح آٹھ بجے پہلی ای وی ایم کھولی گئیں۔ اس بار لوک سبھا انتخابات میں 64 کروڑ 20 لاکھ سے زیادہ ووٹروں نے اپنا ووٹ ڈالا ہے۔ الیکشن کمیشن نے اسے بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے عالمی ریکارڈ بنایا ہے۔ ان 64 کروڑ ووٹروں میں سے 31 کروڑ خواتین ووٹر ہیں۔

کئی سیاسی جماعتوں نے لوک سبھا انتخابات کے لیے ووٹوں کی گنتی کے لیے اپنے گنتی ایجنٹوں کو تربیت دی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر سندیپ پاٹھک نے پیر کو AAP کے گنتی ایجنٹوں کو تربیت دی۔ اس کے لیے پارٹی ہیڈ کوارٹر میں تربیتی نشست کا اہتمام کیا گیا۔ زیادہ تر گنتی مراکز پر، مختلف جماعتوں کے کاؤنٹنگ ایجنٹس صبح 6 بجے ہی اپنے متعلقہ گنتی مراکز پہنچ گئے۔

قابل ذکر ہے کہ انڈیا اتحاد کی جماعتوں نے اپنے ایجنٹوں کو ہدایت کی ہے کہ ہر ووٹ کی گنتی ہونے تک کوئی بھی ایجنٹ گنتی کے مرکز سے باہر نہ جائے۔ ووٹوں کی گنتی کے دوران اگر کاؤنٹنگ ایجنٹ کو کسی قسم کا شک ہو تو اسے فوری طور پر ریٹرننگ آفیسر کے پاس اپنی شکایت درج کرانی ہوگی۔ کسی بھی حالت میں گنتی کے ایجنٹ کو خاموش نہیں رہنا چاہیے۔ کاؤنٹنگ ایجنٹ کو ہر ای وی ایم مشین کے نمبر اور مشین کھولنے کے وقت سے مماثل ہونا چاہیے۔ انہیں ہر ووٹ کی گنتی پر گہری نظر رکھنی ہوگی۔

حتمی نتائج ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کو وی وی پی اے ٹی کی مقررہ تعداد کے ساتھ ملانے کے بعد معلوم ہوگا۔ الیکشن کمیشن کے مقرر کردہ قوانین کے مطابق ووٹنگ سینٹر میں الیکٹرانک ڈیوائسز جیسے موبائل کیمرہ یا کوئی اور ڈیوائس اور آتش گیر مادہ، سگریٹ، ماچس کی اسٹکس لے جانے پر پابندی ہے۔

ابتدائی مرحلے میں پوسٹل بیلٹس کی گنتی ہو رہی ہے۔ اس بار، صرف ایک دن پہلے، چیف الیکشن کمشنر نے کہا ہے کہ پوسٹل بیلٹ کی گنتی اسی طرح کی جائے گی جس طرح 2019 سے مختلف انتخابات میں کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام طور پر پوسٹل بیلٹس کی تعداد کم ہوتی ہے اور ان کی گنتی پہلے ختم ہو جاتی ہے۔ ووٹوں کی گنتی کے دوران مکمل ویڈیو گرافی کی جا رہی ہے۔ سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو ریٹرننگ آفیسر کی میز پر بیٹھنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ ووٹوں کی گنتی کا پورا عمل گنتی مراکز کے اندر اور باہر 70-80 لاکھ لوگوں کے درمیان ہو رہا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اپوزیشن نے ویڈیو گرافی، امیدواروں کے ایجنٹس کی موجودگی، پوسٹل بیلٹ وغیرہ کے مسائل الیکشن کمیشن کے سامنے رکھے تھے۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

Delhi Election 2025: ‘فری کی ریوڑی چاہیے یا نہیں… دہلی کے لوگ طے کریں گے ‘، انتخابی مہم کی شروعات پر اروند کیجریوال کا بیان

کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…

15 minutes ago

Sambhal Masjid News:سنبھل مسجد میں سروے کے معاملے میں مایاوتی کا پہلا ردعمل، نماز جمعہ سے قبل کہی یہ بات

 شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…

3 hours ago

Maharashtra Election 2024: مہاراشٹرا انتخابات کی گنتی سے قبل ادھو ٹھاکرے الرٹ، امیدواروں کو دی یہ ہدایت

ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…

3 hours ago

Udaipur Accident: ادے پور میں المناک حادثہ، ٹرالی اور کار کے درمیان ہوئے تصادم میں 5 افراد کی موقع پر ہی موت

حادثے میں کار میں سوار پانچ نوجوانوں کی موت ہو گئی۔ ہلاک ہونے والوں میں…

5 hours ago