قومی

AAP Mega Rally: ٹرانسفر پوسٹنگ آرڈیننس کے خلاف آج کیجریوال کی میگا ریلی، ایک لاکھ لوگوں کی شرکت کا امکان

AAP Mega Rally:  عام آدمی پارٹی آج دہلی کے رام لیلا میدان میں افسروں کی ٹرانسفر پوسٹنگ پر مرکز کے آرڈیننس کے خلاف ‘مہا ریلی’ نکالے گی۔ ریلی میں ایک لاکھ افراد کی شرکت متوقع ہے۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال تقریباً 12 بجے ریلی سے خطاب کریں گے۔ واضح رہے کہ جمعہ کی دیر شام یعنی 19 مئی کو ‘نیشنل کیپیٹل ٹیریٹری آف دہلی (ترمیمی) آرڈیننس 2023’ لایا گیا، اس آرڈیننس کے تحت کسی بھی افسر کے تبادلے اور تعیناتی سے متعلق حتمی فیصلہ لینے کا حق لیفٹیننٹ گورنر کو واپس کر دیا گیا ہے۔یعنی اب لیفٹیننٹ گورنر افسروں کی پوسٹنگ یا ٹرانسفر کرائیں گے۔ اس آرڈیننس کے نفاذ کے بعد سے کیجریوال اپوزیشن کے لیڈروں سے حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ریلی میں شریک ہوں گے ایک لاکھ افراد

مرکز کے آرڈیننس کو ‘تانا شاہی’ قرار دیتے ہوئے کیجریوال کی پارٹی رام لیلا میدان میں ایک ریلی نکالنے جا رہی ہے۔ پارٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ ‘مہا ریلی’ میں ایک لاکھ لوگوں کی شرکت متوقع ہے۔ عام آدمی پارٹی کے کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی نے مرکزی حکومت پر ‘حقوق چھیننے’ کا الزام لگایا ہے۔ کیجریوال نے کہا کہ مرکزی حکومت نہ صرف دہلی کے لوگوں پر حملہ کر رہی ہے بلکہ اس کے ذریعے جمہوریت پر بھی حملہ کر رہی ہے۔

ہفتہ کو ریلی سے پہلے کیجریوال نے کہا کہ کل دہلی کے لوگ رام لیلا میدان میں مرکزی حکومت کے تاناشاہی آرڈیننس کے خلاف متحد ہوں گے جس نے دہلی کے لوگوں کے حقوق چھین لیے ہیں۔ آئین اور جمہوریت کو بچانے کے لیے نکالی جانے والی اس میگا ریلی میں آپ بھی ضرور آئیں۔

یہ بھی پڑھیں- Discussion of Indian democracy: جمہوریت کی بحث، بھارت کی مخالفت پر تشویش

رام لیلا میدان اور عام آدمی پارٹی

سال 2012، وہ جگہ رام لیلا میدان تھی۔ انا ہزارے کرپشن مخالف تحریک کی قیادت کر رہے تھے۔ کیجریوال جیسے کئی لیڈر اس مہم میں ان کا ساتھ دے رہے تھے۔ تاہم، جب اسی سال نومبر میں AAP کی تشکیل ہوئی تو ہزارے پیچھے ہٹ گئے۔ AAP نے 2013 میں اسمبلی انتخابات میں حصہ لیا اور کانگریس کی حمایت سے حکومت بنائی۔ تاہم کیجریوال نے 49 دنوں کے اندر استعفیٰ دے دیا۔ 2015 میں، جب دارالحکومت میں دوبارہ پولنگ ہوئی، پارٹی زبردست اکثریت کے ساتھ دوبارہ اقتدار میں آئی، 70 میں سے 67 سیٹیں جیت کر اس نے 2020 کے الیکشن میں بھی کامیابی حاصل کی۔ 2020 کی جیت کے بعد سے مرکزی حکومت اور کیجریوال کے درمیان تصادم برقرارہے۔

-بھارت ایکسپریس

Bharat Express

Recent Posts