قومی

Katchatheevu Island Row: کچاتھیو جزیرہ معاملے پر پی ایم مودی نے ڈی ایم کے کو بنایا نشانہ تو جئے شنکر نے کانگریس کو دکھایا آئینہ

وزیر اعظم نریندر مودی نے سری لنکا کو کچاتھیو جزیرہ دینے کے معاملے پر پیر (1 اپریل 2024) کو ایک بار پھر کانگریس اور تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن کی ڈی ایم کے کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی ایم کے نے تمل ناڈو کے لوگوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے کچھ نہیں کیا۔پی ایم مودی نے سوشل میڈیا ایکس پر لکھا،بیان بازی کے علاوہ ڈی ایم کے نے تمل ناڈو کے مفادات کے تحفظ کے لیے کچھ نہیں کیا۔ Katchatheevu پر سامنے آنے والی نئی معلومات نےٖڈی ایم کے کے دوہرے معیار کو پوری طرح بے نقاب کر دیا ہے۔

پی ایم مودی نے کیا کہا؟

پی ایم مودی نے  لکھا کہ  “کانگریس اور ڈی ایم کے خاندان کی اکائیاں ہیں۔ انہیں صرف اس بات کی فکر ہے کہ ان کے اپنے بیٹے اور بیٹیاں آگے بڑھیں۔ وہ کسی اور کی پرواہ نہیں کرتے۔ کچاتھیو پر ان کی بے حسی نے ہمارے غریب ماہی گیروں اور خاص طور پر ماہی گیروں کے مفادات کو نقصان پہنچایا ہے۔انہوں نے سوشل میڈیا ایکس پر ایک خبر کا حوالہ دیا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اس وقت کے وزیر اعلیٰ ایم کروناندھی نے معاہدے سے اتفاق کیا تھا جبکہ ڈی ایم کے نے کھلے عام اس کی مخالفت کی تھی۔ پی ایم مودی نے اتوار (31 مارچ 2024) کو بھی کانگریس کو نشانہ بنایا تھا۔

کچاتھیو جزیرہ معاملے پر وزیرخارجہ کا بیان

ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بھی  کچاتھیو جزیرے کے معاملے پر اظہار خیال کیاہے۔ انہوں نے ماضی کے کچھ حوالہ جات پیش کیے جب یہ جزیرہ سری لنکا کو دیا گیا تھا۔ اسی سلسلے میں، انہوں نے مئی 1961 میں اس وقت کے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی طرف سےپیش کئے گئے ایک مشاہدے کا انکشاف کیا۔ پنڈت نہرو نے لکھاہے، “میں اس چھوٹے سے جزیرے کو کوئی اہمیت نہیں دیتا اور مجھے اس پر اپنا دعویٰ ترک کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہوگی۔  میں اس طرح کے معاملات کو غیر معینہ مدت تک زیر التوا اور پارلیمنٹ میں بار بار اٹھانا پسند نہیں کرتا۔وزیرخارجہ نے جزیرے کے بارے میں اندرا گاندھی کابھی  نظریہ پیش کیا،جو ان کے مطابق ایک چھوٹی سی چٹان تھی۔

کیا ہے کچاتھیو جزیرہ کا پورا معاملہ

رامیشورم (بھارت) اور سری لنکا کے درمیان واقع یہ جزیرہ تاریخی طور پر دونوں ممالک کے ماہی گیروں کے ذریعے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ 1974 میں اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے “انڈو سری لنکا سمندری معاہدے” کے ذریعے کچاتھیو کو سری لنکا کے علاقے کے طور پر تسلیم کیا۔ یہ معاہدہ، سری لنکا اور ہندوستان کے درمیان ابنائے پالک اور پالک بے میں تاریخی پانیوں سے متعلق 1974 کے معاہدے کے ساتھ، سرکاری طور پر اس جزیرے پر سری لنکا کی خودمختاری کی تصدیق کرتا ہے۔اسی معاہدے کو لیکر آج مودی سرکار کانگریس اور ڈی ایم کے کو نشانہ بنارہی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

IND vs ENG: بھارت کے اسٹار کھلاڑی کو ملی وارننگ، انگلینڈ کے خلاف ایسانہیں کیا تو ٹیم انڈیا سے کردیا گیا جائے گا ڈراپ

آکاش چوپڑا نے ابھیشیک شرما کی فارم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ…

6 minutes ago

India’s Petrochemical Industry Poised For Growth Amidst Global Challenges: ہندوستان کی پیٹرو کیمیکل صنعت عالمی چیلنجوں کے درمیان ترقی کے لیے تیار

ہندوستان کی پیٹرو کیمیکل صنعت کو عالمی حد سے زیادہ گنجائش سے مقابلہ کا سامنا…

32 minutes ago

World Economic Forum: ڈیووس میں انڈیا پویلین کا  کیا گیاافتتاح ، سماج میں AI کی طرف سے درپیش چیلنجوں پر تبادلہ خیال

کیرالہ کے وزیر صنعت نے کہا کہ ان کی حکومت آئندہ ماہ انویسٹ کیرالہ گلوبل…

58 minutes ago

Direct Selling: شمال مشرق میں کاروبار 1,854 کروڑ روپے سے تجاوز ، آسام 1009 کروڑ روپے کے ساتھ سرفہرست

آئی ڈی ایس اے کے مطابق شمال مشرقی خطے کی دیگر سات ریاستیں کل فروخت…

1 hour ago

Delhi Elections 2025: دو بار الیکشن ہارے، پھر AAP میں آئے، اس کے بعد سیاسی کیریئر نے بھری اُڑان، جانئے امانت اللہ خان کا سیاسی سفر

امانت اللہ خان نے دہلی میں جاری بلڈوزر کارروائی کے خلاف احتجاج بھی کیا تھا…

2 hours ago