بی جے پی نے 2024 لوک سبھا الیکشن کے لئے کرناٹک میں جے ڈی ایس کے ساتھ الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کرناٹک کے سابق وزیراعلیی اور بی جے پی لیڈر بی ایس یدی یورپا نے بتایا کہ مرکزی وزیر امت شاہ بی جے پی کے ساتھ انتخابی معاہدے کے تحت جے ڈی ایس کو 4 لوک سبھا سیٹیں دینے پر رضا مند ہوئے ہیں۔ لوک سبھا الیکشن سے متعلق برسراقتدار اور اپوزیشن دونوں نے ہی اپنی اپنی تیاریاں تیز کردی ہیں۔ اپوزیشن اتحاد ‘انڈیا’ بھی اپنی کئی میٹنگ کرچکا ہے اور ساتھ مل کر الیکشن لڑنے کی حکمت عملی بنا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق، کرناٹک کی جے ڈی ایس، بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرنے کی خواہاں نظرآرہی ہے۔ جے ڈی ایس نے حال کے دنوں میں کئی اہم موضوعات پر بی جے پی کا ساتھ دیا ہے۔ ایچ ڈی دیو گوڑا نے بالاسور ٹرین حادثہ پر وزیرریل اشونی ویشنو کا بچاؤ کیا تھا۔ نئی پارلیمنٹ کی عمارت کے افتتاح میں باقی اپوزیشن جماعتوں کی اپیل مسترد کرکے دیوگوڑا پہنچے تھے۔ جمعرات کو بی جے پی کے ساتھ اتحاد سے متعلق پوچھے جانے پر دیوگوڑا نے کہا کہ ایسی کونسی پارٹی ہے، جو بی جے پی کے ساتھ نہیں گئی…؟
کرناٹک میں جے ڈی ایس 28 میں سے 4 چارلوک سبھا سیٹوں پر الیکشن لڑنا چاہتی ہے۔ یہ سیٹیں مانڈیا، ہاسن، بنگلورو دیہات اور چکبلّا پور ہیں۔ گزشتہ لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی نے 28 میں سے 25 سیٹیں جیتی تھیں۔ مانڈیا سے جیتی سملتا امبریش نے بی جے پی کو حمایت دی تھی جبکہ جے ڈی ایس صرف ایک سیٹ ہاسن ہی جیت سکی تھی۔ سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوگوڑا بھی الیکشن ہارگئے تھے۔
اسمبلی انتخابات میں کھسکتی زمین کے بعد اب جے ڈی ایس کے لئے اپنے وجود کو بچانے کی لڑائی ہے۔ بی جے پی کے ہاتھ سے بھی اقتدار نکلنے کے بعد لوک سبھا الیکشن میں گزشتہ بار کی سیٹوں کو بچائے رکھنے کا چیلنج ہے۔ دونوں پارٹیوں کے ساتھ آنے سے وہ کانگریس کو چیلنج دے سکتی ہیں۔ حالانکہ کئی بی جے پی لیڈران اتحاد کے خلاف ہیں۔ ان کی دلیل ہے کہ بی جے پی اکیلے ہی کرناٹک میں گزشتہ کارکردگی کو دوہرا سکتی ہے۔ ان کے مطابق، جے ڈی ایس اپنی کھسکتی زمین بی جے پی کی مدد سے بچانا چاہتی ہے۔
بی جے پی کا مشن جنوب
بی جے پی کرناٹک ہاتھ سے نکلنے کے بعد اب سبھی جنوب ہندوستانی ریاستوں میں اتحاد کرنا چاہتی ہے۔ تمل ناڈو میں اے آئی ایم ڈی ایم کے ساتھ اتحاد ہوچکا ہے، سیٹوں کی تقسیم پر بھی رضا مندی بن چکی ہے۔ تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں ٹی ڈی پی کے ساتھ اتھاد پر بحث چل رہی ہے۔ پڈوچیری میں بی جے پی پہلے ہی اتحادی حکومت میں شامل ہے۔ کیرلا میں کچھ چھوٹی جماعتوں سے بات چیت چل رہی ہے۔ کرناٹک میں جے ڈی ایس کے آنے سے مشن جنوب کو مضبوطی ملے گی۔
نیشنلسٹ موومنٹ کے رہنما دیولت باہسیلی نے کہا کہ "اگر دہشت گردی کا خاتمہ ہو…
جے پی سی کا اجلاس منگل 5 نومبر کو بھی جاری رہا۔ جے پی سی…
مدنی نے کہا کہ جس طرح فرقہ پرست طاقتیں اور اقتدار میں بیٹھے کئی وزراء…
آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…
مدھیہ پردیش کے ڈپٹی سی ایم راجیندر شکلا نے کہا کہ اب ایم پی میں…
ہندوستان سمیت دنیا بھر میں یہ کوشش کی جاتی ہے کہ اتوار کو الیکشن منعقد…