کرناٹک اسمبلی انتخابات 2023 کے بعد ووٹوں کی گنتی ہوگئی ہے۔ کانگریس اپنے دم پرواضح اکثریت تک پہنچ گئی ہے۔ اسے کسی کے حمایت کی ضرورت نہیں ہے۔ 224 اسمبلی نشستوں والے کرناٹک اسمبلی میں کانگریس کے حصے میں 136 سیٹیں آئی ہیں۔ جبکہ بی جے پی کو 64 سیٹوں پراکتفا کرنا پڑا ہے۔ وہیں جے ڈی ایس کو20 سیٹیں ملی ہیں۔ دیگر کے کھاتے میں 4 سیٹیں گئی ہیں۔ اس طرح سے کرناٹک میں جہاں کانگریس کو شاندار جیت ملی ہے وہیں بی جے پی کو شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
سیاسی تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ جنوبی ریاست کرناٹک کے حتمی نتائج آئندہ سال کے لوک سبھا الیکشن پراثر ڈالیں گے۔ کیونکہ بی جے پی کو دوبارہ اقتدار میں واپسی کی تھی، لیکن اس کی امیدیں ختم ہوگئیں اور کانگریس نے شاندار کامیابی حاصل کرتے ہوئے بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کردیا۔ بی جے پی نے اپنے پاس موجود واحد جنوبی ریاست کو بھی کھودیا ہے، جس کا اثر2024 کے لوک سبھا الیکشن پر بھی پڑے گا۔
جنتا دل (یونائیٹیڈ) کے قومی صدرراجیورنجن عرف للن سنگھ نے نتائج سے پہلے پیشین گوئی کی کہ بی جے پی “بڑے فرق سے الیکشن ہارجائے گی۔” انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے دنوں میں بی جے پی مدھیہ پردیش اورچھتیس گڑھ میں اسمبلی الیکشن بھی ہارجائے گی۔ واضح رہے کہ کرناٹک لوک سبھا الیکشن میں 28 اراکین کوبھیجتا ہے، ایسے میں ریاست کو کھونا بی جے پی کے لئے ایک جھٹکا ہوگا۔
کرناٹک میں کم ہوسکتی ہیں سیٹیں
بی جے پی اسمبلی انتخابات میں ہار گئی ہے، اس طرح سے سال 2024 کے لوک سبھا الیکشن میں پارٹی کی سیٹیں کرناٹک میں کم ہوسکتی ہیں۔ سال 2019 لوک سبھا الیکشن میں ریاست کی 28 سیٹوں میں سے بی جے پی نے 25 اوراس کے حامی آزاد امیدوار نے ایک سیٹ جیتی تھی جبکہ کانگریس-جے ڈی ایس کو ایک ایک سیٹ ملی تھی۔ اس بار کرناٹک میں بی جے پی کی ہار ہوتی ہے تو پارٹی کے لئے صوبے میں 2019 کے نتائج دوہرا پانا مشکل ہوگا اور کانگریس کی سیٹیں بڑھ سکتی ہیں۔
جنوبی ہندوستان کے باقی ریاستوں میں بھی مل سکتی ہے ہار
واضح رہے کہ جنوبی ہندوستان کے ریاستوں میں کرناٹک بی جے پی کے لئے سب سے مضبوط ریاست مانی جاتی ہے۔ یہاں پر بی جے پی پہلے بھی کئی بار حکومت بناچکی ہے اور ابھی بھی ریاست کے اقتدار میں ہے۔ آئندہ سال 2024 لوک سبھا الیکشن ہونے والے ہیں، ایسے میں اگر بی جے پی کرناٹک اسمبلی انتکابات ہار جاتی ہے تو اس کے لئے جنوبی ہندوستان کے دیگر ریاستیں تلنگانہ، تمل ناڈو، کیرلا اور آندھرا پردیش میں جیت حاصل کرنا بڑا چیلنج ہوگا، جس کا سیدھا اثر 2024 لوک سبھا الیکشن پر پڑسکتا ہے۔
سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے…
ونود کامبلی نے 1991 میں ہندوستان کے لیے ون ڈے کرکٹ میں ڈیبیو کیا تھا۔…
رام بھدراچاریہ نے اس موقع پر رام مندر کے حوالے سے کئی اہم باتیں کہی…
راشٹریہ لوک دل کے سربراہ اورمرکزی وزیرجینت چودھری نے پارٹی لیڈران پرسخت کارروائی کی ہے۔…
دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی نے امیدواروں کے ناموں پر غوروخوض تقریباً…
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سوربھ شرما کے اکاؤنٹ کی تمام تفصیلات ان کے…