قومی

Karnataka Elections 2023: ’پہلے شری رام اور اب بجرنگ بلی کو تالے میں بند کرنے کا فیصلہ کیا‘ کانگریس کے انتخابی منشور پر وزیر اعظم مودی کا پلٹ وار

Karnataka Assembly Elections 2023: کرناٹک اسمبلی الیکشن کے لئے تشہیر آخری مرحلے میں ہے۔ اس درمیان کانگریس کے انتخابی منشور میں بجرنگ دل کا موازنہ پاپولرفرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) سے کئے جانے اور اقتدار میں آنے پر اس ہندو وادی تنظیم پر پابندی لگانے کے وعدے کے بعد بی جے پی حملہ آور ہوگئی ہے۔ ہوسپیٹے میں ایک انتخابی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کانگریس پر جم کر تنقید کی۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ آج ہنومان جی کی اس مقدس زمین کو سلام کرنا میرے لئے بہت بڑی خوش قسمتی  ہے اور بدقسمتی سے دیکھئے، میں آج جب یہاں ہنومان جی کو سلام پیش کرنے آیا ہوں اسی وقت کانگریس نے اپنے انتخابی منشور میں بجرنگ بلی کو تالے میں بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعظم مودی نے کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پہلے شری رام کو تالے میں بند کیا اوراب جے بجرنگ بلی بولنے والوں کو تالے میں بند کرنے کا عزم کیا ہے۔ انہوں نے کہا، ”یہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ کانگریس پارٹی کو پربھو شری رام سے بھی تکلیف ہوتی تھی اوراب جے بجرنگ بلی بولنے والوں سے بھی تکلیف ہو رہی ہے۔“

 وزیراعظم مودی نے کہا، ”ہمپی ایک ایسی جگہ ہے جس پر ہندوستان ہی نہیں، پوری دنیا کو فخر ہے، لیکن غلامی کی ذہنیت سے بھری کانگریس نے کبھی بھی ہندوستان کی تاریخ اور وراثت پرفخرنہیں کیا۔ اس کا نقصان ہمپی جیسے مقامات کو بھی اٹھانا پڑا۔ یہ بی جے پی کی ہی حکومت ہے جو اب ’سودیش درشن‘ کے ذریعہ ہمپی کی تاریخی وراثت کا تحفظ کر رہی ہے۔“

اپوزیشن جماعت پر تنقید کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہا، ”کانگریس کے دہائیوں کے اقتدار نے شہروں اورگاؤں کے درمیان کھائی کو بہت بڑھا دیا تھا، بی جے پی حکومت گاؤں اور شہر کے درمیان کھائی کو مسلسل کم کرنے میں مصروف ہوگئی ہے۔ آج ہمارے گاؤں کے درمیان شہروں جیسی سہولت پہنچ رہی ہے۔ گاؤں سے متعلقہ دوسرے چیلنجزکو بھی بی جے پی حل کر رہی ہے۔“

 وزیراعظم مودی نے کہا کہ ”بی جے پی کرناٹک کے وقاراورثقافت پرکوئی آنچ نہیں آنے دے گی۔ بی جے پی کرناٹک کی ترقی کے لئے یہاں کے لوگوں کو جدید سہولیات فراہم کرنے کے لئے نئے مواقع فراہم کرنے کے لئے پوری طرح پابند عہد ہے۔”

-بھارت ایکسپریس

Nisar Ahmad

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

1 hour ago