Jammu Kashmir Election Result 2024: جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں آخرکار وہ لمحہ آ ہی گیا ہے جس کے لیے میدان میں موجود سیاسی جماعتیں انتظار کر رہی تھیں۔ آج واضح ہو جائے گا کہ اقتدار کی چابیاں کس پارٹی کو ملے گی اور کس کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انتخابی نتائج کے رجحانات آج صبح 8 بجے سے آنا شروع ہو جائیں گے۔
بدلے ہوئے حالات میں 10 سال بعد انتخابات ہو رہے ہیں لیکن اصل سیاسی جماعتیں وہی ہیں۔ جموں و کشمیر مرکز کے زیر انتظام علاقہ بن چکا ہے۔ لداخ اس سے الگ ہو گیا ہے۔ آرٹیکل 370 ہٹا دیا گیا ہے۔ لال چوک جو احتجاج کا مرکز تھا، اب ترنگے جھنڈوں سے سجا نظر آرہا ہے لیکن اس ریاست کی سیاسی جماعتوں کو درپیش چیلنجز جوں کے توں ہیں۔ کبھی نیشنل کانفرنس، کبھی کانگریس اور کبھی پی ڈی پی-بی جے پی مخلوط حکومت یہاں برسراقتدار تھی۔ یہ کچھ وقت میں واضح ہو جائے گا کہ اس الیکشن میں جیت کس کی ہو گی۔
فاروق کے بیٹے اور محبوبہ کی بیٹی بھی میدان میں
فاروق عبداللہ کی نیشنل کانفرنس کانگریس کے ساتھ انتخابی میدان میں ہے۔ نمایاں امیدواروں میں نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ (دو اسمبلی حلقوں، بڈگام اور گاندربل سے الیکشن لڑ رہے ہیں)، پیپلز کانفرنس کے سجاد غنی لون (ہندواڑہ اور کپوارہ سیٹوں سے)، پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر طارق حامد کرا (بٹمالو) اور بی جے پی کے ریاستی صدر رویندر رینا (نوشہرہ سیٹ) شامل ہیں۔
الیکشن کمیشن سے موصولہ اطلاعات کے مطابق 2024 کے اسمبلی انتخابات میں جموں و کشمیر میں 63.88 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی تھی۔ اس بار یہاں انتخابات کے لیے 90 لاکھ سے زیادہ ووٹروں کا اندراج کیا گیا تھا۔ 90 اسمبلی سیٹوں کے لیے امیدواروں کی تعداد 1000 سے زیادہ ہے۔
پہلے پوسٹل بیلٹ کی گنتی پھر ای وی ایم کی گنتی
گنتی کے ابتدائی مرحلے میں پوسٹل بیلٹ شامل ہوں گے، جو کہ معذور افراد، سیکیورٹی اہلکاروں اور ضروری سرکاری خدمات کے کارکنان جیسے گروپوں کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ اس کے بعد الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے ذریعے ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں- Haryana & J&K Assembly election results: ہریانہ اور جموں وکشمیرمیں کس کی بنے گی حکومت ؟ اسمبلی انتخابات کے نتائج آج
آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد پہلی بار ہوئے انتخابات
دفعہ 370 ہٹائے جانے کے بعد پہلی بار جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات ہوئے ہیں، لہٰذا 8 اکتوبر کو آنے والے نتائج خطے کے سیاسی مستقبل کی تشکیل میں اہم کردار ادا کریں گے۔ زبردست ٹرن آؤٹ اور مسابقتی ایگزٹ پول کی پیشین گوئیوں کے ساتھ، اب حتمی نتائج کا بے صبری سے انتظار ہے۔ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات تین مرحلوں میں ہوئے۔ 18 ستمبر کو پہلے مرحلے میں 61.38 فیصد، 25 ستمبر کو دوسرے مرحلے میں 57.31 فیصد اور یکم اکتوبر کو آخری مرحلے میں 65.48 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی۔
-بھارت ایکسپریس
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…