بھارت ایکسپریس–
نئی دہلی: مرکزی تعلیمی بورڈ، جماعت اسلامی ہند نے اسکولوں کے معیارکوبلند کرنے کے لئے ایک آن لائن پروگرام کا انعقاد کیا۔ اس پروگرام کا مقصد اسکولوں کے منفرد اقدارپرمبنی تعلیمی نظام کواجاگرکرنا ہے، جوانہیں اخلاقی اوردینی اقدارکے لحاظ سے دیگراداروں سے ممتازبناتا ہے۔ یہ پروگرام منتخب اسکولوں کے معیارکوبہتربنانے کے لئے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوا، تاکہ یہ اسکول دوسروں کے لیے ایک مثال بن سکیں۔ اس موقع پرمرکزی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین انجینئرمحمد سلیم نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ جواسکول اس ابتدائی پروگرام میں شامل نہیں ہوسکے، وہ آئندہ سیشنزمیں شریک ہوں گے اور ماہرین کی رہنمائی سے فائدہ اٹھائیں گے۔
اسکولوں کواپنے معیارکوبہتر بنانے کی ضرورت
انہوں نے کہا کہ اسکولوں کواپنے معیارکوبہتربنانے کی کوشش کرنی چاہئے تاکہ وہ دوسروں کے لئے ایک مثال بن سکیں۔ اساتذہ کوتعلیم اور ٹیکنالوجی میں ہونے والی تازہ ترین تبدیلیوں سے آگاہ رہنا چاہئے اور ان تربیتی پروگراموں کواپنے پیشہ ورانہ ترقی کے مواقع کے طور پردیکھنا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’اس پروگرام میں شامل اسکولوں کو اپنے معیارکوہرلحاظ سے بہتربنانے کی کوشش کرنی چاہئے تاکہ دوسرے ادارے بھی انہیں ایک مثال کے طورپردیکھ سکیں۔” یہ تربیتی کورس ایک مضبوط اوراقدارپرمبنی تعلیمی نظام کی تعمیرمیں معاون ثابت ہوگا، جومجموعی طورپرمعاشرے کے لیے فائدہ مند ہوگا۔”
اسکولوں کو مثالی ادارے بنانے پر زور
مرکزی تعلیمی بورڈ کے سیکرٹری اور ماہرتعلیم، سید تنویراحمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’منتخب اسکولوں کے ذمہ داران نے اس پروگرام میں شرکت کی۔ یہ تمام اسکول مثالی ادارے بن کر ابھریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اب کلاس رومزتک محدود نہیں رہی، بلکہ اسکول اب ڈیجیٹل دورمیں داخل ہوچکے ہیں۔ یورپی ممالک کی مثال دیتے ہوئے، انہوں نے بتایا کہ وہاں تعلیم کا رجحان “ہوم ایجوکیشن” کی جانب منتقل ہورہا ہے۔ تعلیم کا مقصد صرف طلبہ کو مقابلہ جاتی امتحانات کے لئے تیارکرنا نہیں، بلکہ انہیں ایسے صالح انسان بنانا ہے جو خدا سے تعلق قائم کریں اور معاشرے میں مثبت کردار ادا کریں۔ “ہماری کوشش یہ ہے کہ بچوں میں خدا کی پہچان پیدا ہو اور ان کے اندر خدا کے ساتھ مضبوط تعلق قائم ہو، تاکہ وہ خدا کی عطا کردہ احکام کو پورا کریں اور اپنے سماجی فرائض میں بھی کامیاب ہوں۔”
اساتذہ کی تربیت کے لئے ایک منظم آن لائن پروگرام کا اعلان
انہوں نے زبان دانی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جو طلبہ زبان اور ریاضی میں مہارت حاصل کر لیتے ہیں، انہیں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے میں کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی اور وہ تعلیمی کارکردگی میں بہترین نتائج دکھا سکیں گے۔ انہوں نے اساتذہ کی تربیت کے لیے ایک منظم آن لائن پروگرام کا بھی اعلان کیا، جس کا مقصد اساتذہ کی صلاحیتوں کو بڑھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس تربیتی سیشن میں اساتذہ کو10 نئی مہارتیں سکھائی جائیں گی اور5 نئی تدریسی مشقیں متعارف کرائی جائیں گی۔ یہ پروگرام “ویلیو-انٹیگریٹڈ” ہوگا، جس میں نصاب کی تکمیل کے ساتھ اس کی مؤثر تدریس پر بھی توجہ دی جائے گی۔ مزید برآں، انہوں نے طلبہ کی بنیادی خواندگی اور عددی مہارت (FLN) اور زبان سیکھنے کی قابلیت کو بہتر بنانے پر بھی زور دیا۔ سید تنویراحمد نے اساتذہ کی مسلسل پیشہ ورانہ ترقی (CPD) کے حوالے سے بھی بات کی تاکہ ان کی مستقل صلاحیتوں میں اضافہ کیا جا سکے۔ جناب ظہور احمد پروگرام کے کوآرڈی نیٹرنے افتتاحی کلمات ادا کیے اورفرید نے نظامت کی۔
بھارت ایکسپریس–
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…