اٹلی نے ہندوستانی طلباء کو تعلیم کے بعد مزید 12 ماہ رہنے کی اجازت دے دی ہے۔ نیز، اٹلی 12,000 غیر موسمی اور 8000 موسمی ہندوستانی کارکنوں کو بھی قبو ل کرنے کا فیصلہ کیا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی زیرصدارت مرکزی کابینہ نے عوامی جمہوریہ ہند کی حکومت اوراطالوی عوامی جمہوریہ کے درمیان نقل مکانی اور نقل و حرکت کے معاہدے پر دستخط کرنے اور اس کی توثیق کرنے کی وزارت خارجہ کی تجویز کو اپنی استقدامی منظوری دے دی ہے۔
یہ معاہدہ عوام سے عوام کے روابط میں اضافہ کرے گا، طلباء، ہنر مند کارکنوں، کاروباری افراد اور نوجوان پیشہ ور افراد کی نقل و حرکت کو فروغ دے گا اور دونوں فریقوں کے درمیان غیر قانونی نقل مکانی سے متعلق مسائل پر تعاون کو مضبوط بنائے گا۔یہ معاہدہ موجودہ اطالوی ویزا نظام کو بند کر دے گا جس میں مطالعہ کے بعد کے مواقع، انٹرنشپ، پیشہ ورانہ تربیت کا طریقہ کار شامل ہے جو کہ فلوز ڈیکری کے تحت موجودہ لیبر موبیلٹی پاتھ ویز کے تحت ہندوستان کے لیے فائدہ کی ضمانت دیتا ہے۔
کچھ اہم التزامات ذیل میں درج ہیں:
ہندوستانی طلباء جو ابتدائی پیشہ ورانہ تجربہ حاصل کرنا چاہتے ہیں، اٹلی میں تعلیمی/پیشہ ورانہ تربیت مکمل کرنے کے بعد انہیں 12 ماہ تک اٹلی میں عارضی رہائش دی جا سکتی ہے۔اطالوی فریق کے پاس پیشہ ورانہ تربیت، غیر نصابی انٹرن شپس اور نصابی انٹرن شپس سے متعلق تفصیلی التزامات ہیں جو ہندوستانی طلباء/ تربیت یافتہ افراد کو اطالوی مہارت/ تربیتی معیارات میں تجربہ حاصل کرنے کی اجازت دیتی ہیں۔
III. کارکنوں کے لیے، اطالوی فریق نے موجودہ فلوز ڈیکری کے تحت 2023، 2024 اور 2025 کے لیے 5000، 6000 اور 7000 غیر موسمی ہندوستانی کارکنوں کا کوٹہ مختص کیا ہے (غیر موسمی کارکنوں کے لیے کل محفوظ کوٹہ 12000 ہے)۔ مزید برآں، اطالوی فریق نے موجودہ فلوز ڈیکری کے تحت 2023، 2024 اور 2025 کے لیے 3000، 4000 اور 5000 موسمی ہندوستانی کارکنوں کا کوٹہ محفوظ کیا ہے (موسمی کارکنوں کے لیے کل محفوظ کوٹہ 8000 ہے)۔
فلوز ڈیکری کے تحت، اطالوی فریق نے 2025-2023 سے موسمی اور غیر موسمی دونوں کارکنوں کے لیے اضافی محفوظ کوٹے کی پیشکش کی ہے۔ مزید برآں، یہ معاہدہ نوجوانوں کی نقل و حرکت اور صحت کی دیکھ بھال اور طبی خدمات کے شعبوں میں ہندوستانی اہل پیشہ ور افراد کی بھرتی کی سہولت کے معاہدوں کے ذریعے ہندوستان اور اٹلی کے درمیان نقل و حرکت کے راستوں کو آگے بڑھانے کے لیے مشترکہ کام کو بھی باضابطہ بناتا ہے جس پر مشترکہ ورکنگ گروپ (جے ڈبلیو جی) کے تحت تبادلہ خیال کیا جائے گا۔معاہدے کے ذریعے دونوں فریقوں کے درمیان غیر قانونی نقل مکانی کے خلاف کارروائی میں تعاون کو بھی باقاعدہ شکل دی گئی ہے۔
یہ معاہدہ دوسرے مہینے کے پہلے دن سے ان دو نوٹیفیکیشنوں میں سے آخری کی وصولی کی تاریخ کے بعد نافذ العمل ہو گا جس کے ذریعے فریقین نے ایک دوسرے کو اس کے لاگو ہونے کے لیے ضروری اپنے داخلی طریقہ کار کی تکمیل کے لیے مطلع کیا ہو گا اور یہ 5 سال کی مدت کے لیے نافذ العمل رہے گا۔ جب تک کسی بھی شریک کی طرف سے ختم نہیں کیا جاتا، معاہدے کی اسی طرح کی لگاتار مدت کے لیے خود بخود تجدید ہو جائے گی۔
یہ معاہدہ جے ڈبلیو جی کے ذریعے اس کی نگرانی کے لیے ایک باضابطہ طریقہ کار فراہم کرتا ہے جو وقتاً فوقتاً، مجازی یا فزیکل موڈ میں جیسا کہ آسان ہو، ایک دوسرے سے ملاقات کرے گا اور اس کے نفاذ کی نگرانی بھی کر ے گا۔ مشترکہ ورکنگ گروپ (جے ڈبلیو جی) متعلقہ معلومات کا اشتراک کرے گا، معاہدے کے نفاذ کا جائزہ لے گا اور ضرورت کے مطابق عمل درآمد میں مدد کے لیے تمام مناسب تجاویز پر تبادلہ خیال کرے گا۔واضح رہے کہ اس معاہدے پر 2 نومبر 2023 کو ہندوستان کی طرف سے وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر اور اٹلی کی جانب سے امور خارجہ اور بین الاقوامی تعاون کے وزیر جناب انتونیو تاجانی نے دستخط کیے تھے۔
بھارت ایکسپریس۔
ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ملک کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور…
لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…
ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…
بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…
سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…
آسٹریلیا کو ابھی تک پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…