منکی پوکس کی نئی قسم کے حوالے سے بحث جاری ہے کیونکہ ڈاکٹر بھی اس بیماری کے بارے میں کچھ بھی کہنے میں ہچکچاتے نظر آتے ہیں۔ بھارت میں ابھی تک اس بیماری کا ایک بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔ لیکن عالمی لیبلز پر اس کی تعداد ہر روز بڑھ رہی ہے۔ جس پر عالمی ادارہ صحت نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے اسے ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی افریقہ میں اس بیماری کی ایک نئی قسم کا پتہ چلا ہے، جس کے بارے میں کافی تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ ہندوستان میں 2022 سے 2023 تک 30 کیسز رپورٹ ہوئے۔ منکی پوکس کی وجہ سے جسم میں کئی طرح کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
منکی پوکس کی علامات کیا ہیں؟
اگر کوئی منکی پوکس سے متاثر ہو جائے تو اسے بار بار تیز بخار، کمر اور پٹھوں میں درد، تناؤ، سردرد، جلد پر دانے، خارش کا مسئلہ، جسم میں عام سستی وغیرہ کی علامات محسوس ہوتی ہیں۔ انفیکشن عام طور پر 14 سے 21 دن تک رہتی ہے۔ ٹانگوں اور جسم کے دیگر حصوں پر خارش، یہی نہیں، گلے خراب ہوناور بار بار کھانسی آنابھی شامل ہیں۔
منکی پوکس کیسے پھیلتا ہے؟
یہ وائرس متاثرہ شخص کے رابطے میں آنے سے پھیلتا ہے۔ منکی پوکس وائرس جلد، ناک، آنکھوں یا منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہوتا ہے۔ یہ کسی متاثرہ جانور کے کاٹنے سے بھی ہو سکتا ہے۔ یہی نہیں، یہ بیماری متاثرہ شخص کے ساتھ جنسی تعلقات سے بھی پھیل سکتی ہے۔ منکی پوکس کی علامات عام طور پر 2-4 ہفتوں میں ظاہر ہوتی ہیں۔ اگر آپ کو بھی ایسی کوئی علامات نظر آئیں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
منکی پوکس کی وجہ سے جسم میں پیدا ہونے والے مسائل
منکی پوکس ایک قسم کا وائرل انفیکشن ہے، جس کی وجہ سے جلد پر زخم بننے لگتے ہیں۔ جس کے بعد بخار آتا ہے۔ زیادہ تر معاملات میں یہ انفیکشن ٹھیک ہو جاتا ہے لیکن بہت سے معاملات میں یہ سنگین ہو جاتا ہے۔
منکی پوکس کی وجہ سے جلد پر لگنے والے زخم کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ ایک سنگین بیکٹیریل انفیکشن کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔ جس کی وجہ سے صورتحال سنگین ہو جاتی ہے۔
اس دوران جسم میں سوجن ہونے لگتی ہے۔ ساتھ ہی یہ جسم کے اعضاء کو بھی نقصان پہنچانے لگتا ہے۔ یہ سیپسس میں بدل سکتا ہے۔ سیپسس ایک ایسی حالت ہے جب جسم میں انفیکشن بڑھنے لگتا ہے۔
سوجن شروع ہو جاتی ہے
بعض صورتوں میں، منکی پوکس کا انفیکشن پھیپھڑوں میں پھیلتا ہے اور سانس کے مسائل کا سبب بنتا ہے۔
منکی پوکس کا انفیکشن آنکھوں پر بھی منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔ جس کی وجہ سے آشوب چشم اور قرنیہ کا انفیکشن ہوتا ہے۔
Monkeypox وائرس کا نیورون سسٹم پر بھی منفی اثر پڑتا ہے۔ جس کی وجہ سے گردن توڑ بخار اور دیگر اعصابی مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ اس بیماری کی وجہ سے جسم کی قوت مدافعت کمزور ہو جاتی ہے۔ جس کے بعد کوئی بھی بیماری آسانی سے آپ پر حملہ آور ہوسکتی ہے۔
بھارت ایکسپریس
نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹسٹ میچ کی پہلی اننگ میں سرفراز خان کچھ خاص…
پورنیہ کے ایس پی کارتیکیہ شرما نے گرفتار ملزم کے بارے میں مزید کہا کہ…
کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے کرناٹک میں وزیراعلیٰ سدارمیا اورنائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیوکمارکے…
اس سے قبل 15 اکتوبر کو مغربی جکارتہ میں درجنوں گھروں میں آگ لگنے سے…
ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ پی ایم نریندر مودی کی قیادت میں، ہندوستان میں…
کانگریس لیڈر سپریا شری نیت نے وزیراعظم مودی پرپلٹ وارکرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ…