قومی

بھارت کو دنیا علم و دانش کی وجہ سے جانتی ہے: بہار کے گورنر

بھارت کو اس کی قدیم تہذیب، ثقافتی ورثے، علم و دانش کی بنا پر پوری دنیا میں جانا جاتا ہے۔ بھارتی ثقافت نے ہمیشہ دنیا کو علم، محبت اور انسانیت کا پیغام دیا ہے۔ انہی خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بہار کے گورنر عارف محمد خان نے کہا کہ بھارت اپنی فکری اور ثقافتی دولت کی وجہ سے جانا جاتا ہے، نہ کہ صرف مادی وسائل کی کثرت کی بنا پر۔ وہ راج بھون، پٹنہ میں منعقدہ ایک شاندار تقریب میں دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر سدھیر سنگھ کی تصنیف ’بھارت نو نرمان کے سُتر دھار‘ کی رونمائی کے موقع پر خطاب کر رہے تھے۔ گورنر نے کتاب کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھارت کے مجاہدینِ آزادی اور عظیم شخصیات کی قربانیوں اور خدمات کی شاندار تصویر کشی کرتی ہے۔ انہوں نے پروفیسر سدھیر سنگھ اور ڈاکٹر ہریش روتیلا کو اس اہم کام کے لیے مبارکباد دی اور کہا کہ یہ کتاب نہ صرف تاریخی اہمیت رکھتی ہے بلکہ آنے والی نسلوں کو قوم کی تعمیر میں اپنا کردار متعین کرنے کی تحریک بھی دے گی۔

  گورنر عارف محمد خان نے کہا کہ “بھارت ہمیشہ سے علم و دانش کا مرکز رہا ہے۔ دنیا بھارت کو اس کی ثقافت اور روایات کی وجہ سے عزت دیتی رہی ہے۔ ہمیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ یہ عزت و احترام آئندہ بھی برقرار رہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنی ثقافتی اور فکری وراثت کی حفاظت کریں اور نئی نسل کو اس سے روشناس کرائیں۔”

نوجوان نسل کے لیے حوصلہ افزا کتاب: پروفیسر سدھیر سنگھ

اس موقع پر مصنف پروفیسر سدھیر سنگھ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کتاب کا بنیادی مقصد نوجوان نسل کو مجاہدینِ آزادی کی قربانیوں اور قوم کی تعمیر میں ان کے کردار سے آگاہ کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا “آج جو بھارت عالمی سطح پر مضبوطی کے ساتھ کھڑا ہے، وہ ہمارے مجاہدینِ آزادی اور عظیم رہنماؤں کی جدوجہد اور قربانیوں کا ہی نتیجہ ہے۔ انہوں نے اپنے ذاتی آرام و آسائش کو ترک کر کے ملک کی تعمیر میں اپنا سب کچھ نچھاور کر دیا۔ ہماری نوجوان نسل کو یہ احساس ہونا چاہیے کہ ان کے اسلاف نے کتنی مشکلات برداشت کیں اور ملک کی آزادی اور ترقی میں اپنا سب کچھ قربان کر دیا۔ اسی مقصد کے تحت ہم نے یہ کتاب قومی زبان میں لکھی ہے تاکہ یہ نئی نسل تک آسانی سے پہنچ سکے اور انہیں تحریک دے سکے۔”:

“انہوں نے کہا کہ آج جو بھارت عالمی سطح پر مضبوطی کے ساتھ کھڑا ہے، وہ ہمارے مجاہدینِ آزادی اور عظیم رہنماؤں کی جدوجہد اور قربانیوں کا ہی نتیجہ ہے۔ انہوں نے اپنے ذاتی آرام و آسائش کو ترک کر کے ملک کی تعمیر میں اپنا سب کچھ نچھاور کر دیا۔ ہماری نوجوان نسل کو یہ احساس ہونا چاہیے کہ ان کے اسلاف نے کتنی مشکلات برداشت کیں اور ملک کی آزادی اور ترقی میں اپنا سب کچھ قربان کر دیا۔ اسی مقصد کے تحت ہم نے یہ کتاب قومی زبان میں لکھی ہے تاکہ یہ نئی نسل تک آسانی سے پہنچ سکے اور انہیں تحریک دے سکے۔”

پروفیسر سدھیر سنگھ نے اس کتاب کو طویل تحقیق اور محنت کا نتیجہ قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ اسے حوالہ جاتی کتاب کے طور پر قبول کیا جائے گا۔ انہوں نے گورنر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ راج بھون میں اس کتاب کی رونمائی ان کے لیے فخر کا باعث ہے۔

ماہرین تعلیم و دانشوروں کی پذیرائی، ایک علمی و فکری سرمایہ

اس موقع پر رام کرشن مشن، مظفرپور کے سوامی بھوت مانند اور آئی آئی ٹی پٹنہ کے ڈائریکٹر پروفیسر ٹی. این. سنگھ نے بھی کتاب پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کتاب تاریخ کے اہم لمحات کو محفوظ کیے ہوئے ہے اور نوجوانوں کے لیے ایک مثالی تحریک ثابت ہوگی۔

سوامی بھوت مانند نے کہا کہ  “بھارت کی پہچان اس کی علمی روایت اور ثقافتی ورثے سے ہے۔ یہ کتاب بھارت کے شاندار ماضی کی جھلک پیش کرتی ہے اور یہ بتاتی ہے کہ قوم کی تعمیر میں ہمارے عظیم رہنماؤں نے کس طرح کردار ادا کیا۔”ا:

آئی آئی ٹی پٹنہ کے ڈائریکٹر پروفیسر ٹی. این. سنگھ نے کہا کہ “یہ کتاب صرف تاریخی اہمیت ہی نہیں رکھتی بلکہ یہ موجودہ نسل کو اس پر غور و فکر کرنے پر مجبور کرے گی کہ وہ خود اپنے ملک کی ترقی میں کیا کردار ادا کر سکتے ہیں۔”:

پروگرام کا شاندار اور پروقار انعقاد

اس کتاب رونمائی کی تقریب معروف صحافی ڈاکٹر ایم. رحمت اللہ کی نظامت میں منعقد ہوئی۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ گورنر کے ہاتھوں اس کتاب کی رونمائی ایک تاریخی لمحہ ہے اور یہ کتاب بھارت کی تعمیرِ نو کے نظریے کو سمجھنے اور اس کے معماروں کے کردار کا تجزیہ کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔ ڈاکٹر رحمت اللہ نے شکریہ ادا کرتے ہوئے پروفیسر سدھیر سنگھ کو اس تحقیقی اور دورِ حاضر کی ضروریات کے مطابق لکھی گئی کتاب پر مبارکباد دی۔ “یہ کتاب بھارت کی تعمیر نو کے نظریے کو سمجھنے اور اس کے معماروں کے کردار کا گہرائی سے تجزیہ کرنے میں ایک موثر ذریعہ ثابت ہوگی۔”

اہم علمی، ادبی و صحافتی شخصیات کی شرکت

اس شاندار تقریب میں ماہرین تعلیم، ادیبوں، صحافیوں اور محققین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ یہ تقریب اپنے وقار اور گہری فکری بحثوں کی وجہ سے ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔

رپورٹ : تنظیم فاطمہ

بھارت ایکسپریس ۔

Bharat Express

Recent Posts

Massive Demolition Operation : احمد آباد میں بڑے پیمانے پر کی گئی انہدامی کارروائی،80 بلڈوزر کی مدد سے چلائی گئی میگا ڈیمولیشن مہم

گجرات حکومت کی وزارت داخلہ نے ان بنگلہ دیشیوں کی جھونپڑیوں کو گرانے کا حکم…

3 minutes ago

Pahalgam Terror Attack: پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد بڑا فیصلہ، 48 ریزورٹس اور سیاحتی مقامات بند

موصولہ اطلاعات کے مطابق جموں و کشمیر حکومت نے یہ فیصلہ سیکورٹی ایجنسیوں کے مشورے…

21 minutes ago

Kharge, Rahul write to PM Modi: دہشت گردی کے خلاف اتحاد کا مظاہرہ ضروری،پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلائے سرکار، کھرگے اور راہل گاندھی کا پی ایم کو خط

کانگریس نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی میں مرکزی حکومت…

41 minutes ago

New Plan against Pakistan: پاکستان کے خلاف ہندوستان کا بڑا ایکشن پلان،سمندر سے آسمان تک ہر جگہ پاکستان کے راستے بند کرنے کی تیاری

پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی بہت زیادہ بڑھ چکی ہے لیکن اس کے باوجود…

57 minutes ago