سال 2025 میں ہندوستان کو عالمی ٹیرف وار اور کمزور گھریلو مانگ جیسے بہت سے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑے گا، لیکن اپنی مضبوط بیلنس شیٹ کی وجہ سے وہ ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مضبوط پوزیشن میں ہوگا۔ACE Equities کے اعداد و شمار کے مطابق BSE 500 کمپنیوں کے نقد ذخائر (سوائے BFSI اور تیل اور گیس کے) 30 ستمبر 2024 تک 7.68 لاکھ کروڑ روپے تھے۔
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ بھارت انک کے نقد ذخائر میں Covid (FY20 کے آخر میں) سے پہلے کے مقابلے میں 51 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے، جب اس کے نقد ذخائر تقریباً 5.06 لاکھ کروڑ روپے تھے۔تجزیہ کار اس ترقی کی وجہ زیادہ مارجن، صنعت کے استحکام اور تیزی سے بڑھتی ہوئی اسٹاک مارکیٹ، کوالیفائیڈ انسٹی ٹیوشنل پلیسمنٹ (QIPs) اور IPOs کے ذریعے ایکویٹی فنڈ اکٹھا کرنے، پریمیمائزیشن اور ڈیجیٹلائزیشن جیسے رجحانات سے کارفرما ہیں۔
مضبوط بیلنس شیٹ
تجزیہ کاروں کے مطابق وبائی امراض کے بعد کے سالوں میں ہندوستانی کارپوریٹس کی ترجیحات میں نمایاں تبدیلی دیکھنے میں آئی، کمپنیاں اپنی بیلنس شیٹ کو کم کرنے پر سب سے زیادہ توجہ مرکوزکرتی ہیں۔ ماہرین نے کہا کہ وبائی مرض کے بعد مانگ میں اضافے نے بیلنس شیٹ کو بہتر بنانے کی کوششوں کو بھی فروغ دیا۔
انہوں نے کہا “COVID وبائی مرض نے کارپوریٹس کے درمیان غیر متوقع چیلنجوں کے لیے اعلی لیکویڈیٹی کو برقرار رکھنے کے احساس کو جنم دیا۔ اس کے علاوہ وبائی امراض کے بعد کی خریداری سمیت یوزر کے رویے نے کمپنی کی کارکردگی کو بڑھایا اور نقد ذخائر میں اضافہ کیا،” ۔
بھاویش شاہ، منیجنگ ڈائریکٹر اور ایکوئرس میں سرمایہ کاری بینکنگ کے سربراہ
شاہ نے بیلنس شیٹ کو مضبوط بنانے میں ایک مضبوط اسٹاک مارکیٹ کے کردار پر بھی روشنی ڈالی۔ “آئی پی او اور کیو آئی پی بوم نے کمپنیوں کو ڈیلیوریج کرنے کے قابل بنایا۔ قرض کی ادائیگی IPO فنڈز کے استعمال کا ایک بڑا مقصد بن گیا ہے، کیونکہ مارکیٹ کمپنیوں کو قرض سے پاک آپریشنز کے ساتھ انعام دیتی ہے،” ۔
ڈیجیٹلائزیشن اور ریگولیٹری تبدیلیوں کی وجہ سے پیداوری میں اضافہ جیسے کئی دیگر عوامل نے بھی ہندوستانی کمپنیوں کو اپنی بیلنس شیٹ کو بہتر طریقے سے منظم کرنے میں مدد کی۔
آنند راٹھی ویلتھ لمیٹڈ کے ڈپٹی سی ای او فیروز عزیز، نے کہا، “ڈیجیٹلائزیشن نے کارکردگی میں اضافہ کیا ہے، سخت لاگت کے کنٹرول نے پیداواری صلاحیت کو بہتر بنایا ہے، اور دیوالیہ پن کوڈ جیسی ریگولیٹری تبدیلیوں نے کام کو ہموار کیا ہے، اس کے علاوہ کمپنیاں غیر یقینی صورتحال کا سامنا کر رہی ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ اگرچہ ایکویٹی کی لاگت قرض (لون ) کے مقابلے میں زیادہ ہے، کمپنیاں اب بھی مالیاتی حکمت عملیوں کو بہتر بنانے کے لیے ایک بیلنسڈ مکس برقرار رکھیں گی۔
بھارت ایکسپریس
یاد رہے کہ آچاریہ پرمود کرشنم کی 60ویں سالگرہ بھی دو دن پہلے سنبھل میں…
گرلز وِل بی گرلز' کا ورلڈ پریمیئر جنوری 2024 میں امریکہ کے سنڈینس فلم فیسٹیول…
اے ڈی جی نکسل آپریشن ویویکانند سنہا نے اس حملے میں 9 فوجیوں کے شہید…
اڈانی گروپ کا فلسفہ 'نیکی کے ساتھ ترقی' ہے، جس کی وجہ سے فاؤنڈیشن نے…
28 سالہ صحافی کا پوسٹ مارٹم کرنے والے ڈاکٹروں نے پایا کہ ان جگر کے…
دہلی اسمبلی الیکشن سے پہلے کانگریس نے بڑا اعلان کیا ہے اور خواتین کو اپنی…