قومی

India has nearly doubled N-power generation in 10yrs: ہندوستان میں جوہری توانائی کی پیداوار میں دوگنا اضافہ، 2031 تک تین گنا کرنے کا ہدف: وزیر جتیندر سنگھ

نئی دہلی: مرکزی وزیر برائے جوہری توانائی جتیندر سنگھ نے بدھ کے روز لوک سبھا کو بتایا کہ ہندوستان کی جوہری توانائی کی پیداواری صلاحیت گزشتہ دہائی میں تقریباً دوگنی ہو گئی ہے جو کہ 2014 میں 4,780 میگاواٹ سے 2024 میں 8,081 میگاواٹ ہو گئی ہے۔

وزیر نے ایوان کو یہ بھی بتایا کہ جوہری توانائی کی صلاحیت 2031-32 تک تین گنا بڑھ کر 22,480 میگاواٹ ہونے کا امکان ہے، جو کہ اپنے جوہری توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کے لیے ہندوستان کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیوکلیئر پاور پراجیکٹس فی الحال زیر تعمیر ہیں، جن میں کئی دیگر پروجیکٹ سے پہلے کے مرحلے میں ہیں، جو کہ جوہری توانائی کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے ہندوستان کی لگن کو ظاہر کرتے ہیں۔

سنگھ نے ہندوستان کے پاور ڈسٹری بیوشن فریم ورک پر نظر ثانی پر زور دیا، جس نے ایٹم پلانٹس سے حاصل ہونے والی بجلی میں آبائی ریاست کا حصہ 50 فیصد تک بڑھا دیا ہے، 35 فیصد پڑوسی ریاستوں کو اور 15 فیصد قومی گرڈ کو مختص کیا گیا ہے۔ یہ نیا فارمولہ وسائل کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بناتا ہے اور ملک کے وفاقی جذبے کی عکاسی کرتا ہے۔

وزیر نے جوہری توانائی کی پیداوار میں پیشرفت کی وجہ متعدد تبدیلی کے اقدامات کو قرار دیا، جن میں 10 جوہری ری ایکٹروں کی بڑی منظوری، فنڈنگ ​​میں اضافہ، پبلک سیکٹر کے اداروں کے ساتھ اشتراک اور نجی شعبے کی محدود شرکت شامل ہیں۔ انہوں نے ٹیکنالوجی میں ترقی اور ہندوستان کے جوہری بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے منظم انتظامی عمل کو کریڈٹ دیا۔

سنگھ نے زراعت، ہیلتھ کیئر اور دفاعی شعبے جیسے مختلف شعبوں میں جوہری توانائی کے متنوع استعمال کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے زراعت میں اس کے وسیع استعمال کو نوٹ کیا، جس میں 70 میوٹیجینک فصل کی اقسام کی ترقی بھی شامل ہے۔ صحت کے شعبے میں، ہندوستان نے کینسر کے علاج کے لیے جدید آئیسوٹوپس متعارف کروائے ہیں، جب کہ دفاعی شعبے میں، جوہری توانائی کے عمل کو لاگت سے موثر، ہلکے وزن کی بلٹ پروف جیکٹس تیار کرنے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔

جتیندر سنگھ نے ہندوستان کے تھوریم کے وافر ذخائر پر بھی روشنی ڈالی، جو کہ عالمی کل کا 21 فیصد ہے۔ اس وسائل کو بروئے کار لانے کے لیے ’بھوانی‘ جیسے دیسی منصوبے تیار کیے جا رہے ہیں، جس سے درآمد شدہ یورینیم اور دیگر مواد پر انحصار کم کیا جا رہا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

INDIA Alliance: ادھو ٹھاکرے اور شرد پوار سے چلتی ہے بی جے پی کی روزی روٹی، سنجے راوت نے انڈیا اتحاد کو لے کر کہی یہ بات

سنجے راوت نے کہا کہ 'لوک سبھا انتخابات کے بعد انڈیا الائنس کی کوئی میٹنگ…

10 minutes ago

‘Anti-Hindu and anti-Sanatan’:ملائم سنگھ کا مجسمہ لگانے پر اکھاڑہ پریشد ناراض ، کہا ‘وہ ہمیشہ سے ہندو مخالف تھے’

اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ماتا پرساد پانڈے نے ہفتہ کو مہاکمبھ نگر کے سیکٹر-16 میں…

44 minutes ago

Los Angeles Wildfire: لاس اینجلس میں آگ سے مزید تباہی ، اب تک 24 افراد ہلاک، 1000 سے زائد گھر تباہ، 150 ارب ڈالر کا نقصان

آگ نے بلی کرسٹل اور مینڈی مور سمیت کئی مشہور شخصیات کے گھروں کو تباہ…

51 minutes ago

China is not stopping its antics: چین اپنی حرکتوں سے باز نہیں آرہا ہے ، ایل اے سی کے قریب فوجی ڈرل، جانئے کیا ہے ڈریگن کا منصوبہ؟

ڈیپسانگ اور ڈیمچوک جیسے علاقوں میں گشت دوبارہ شروع ہونے سے دونوں ممالک کے تعلقات…

2 hours ago

Delhi-NCR Weather Update: دہلی-این سی آر میں 3 دن شدید دھند کا یلو الرٹ جاری، یوپی میں سرد لہر کا قہر جاری

آپ کو بتا دیں کہ اتوار 12 جنوری کو بھی سورج نہیں نکلا تھا، جس…

3 hours ago