قومی

INDIA Alliance Meeting: آج سے اپوزیشن اتحاد انڈیا کا جنرل اجلاس، کنوینر کے نام پر لگ سکتی ہے مہر، جاری ہو سکتا ہے لوگو

INDIA Alliance Meeting: لوک سبھا انتخابات 2024 میں بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لیے بنائے گئے اپوزیشن اتحاد انڈیا کی دو روزہ میٹنگ آج (31 اگست) سے ممبئی میں شروع ہوگی۔ اس میٹنگ کی میزبانی ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا (یو بی ٹی) کرے گی۔ اجلاس میں کئی اہم فیصلے کیے جا سکتے ہیں۔ جس میں کنوینر کا نام، اتحاد کا لوگو اور ہیڈ آفس کی جگہ کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔

انڈیا اتحاد کی میٹنگ شام 6.30 بجے شروع ہوگی جس کے بعد شیوسینا کے ادھو ٹھاکرے اپوزیشن لیڈروں کو ڈنر دیں گے۔ جبکہ یکم ستمبر کو صبح 10.15 سے دوپہر 2 بجے تک گروپ فوٹو سیشن اور لوگو کی نقاب کشائی کی جائے گی۔ یکم ستمبر کو دوپہر 2 بجے مہاراشٹر کانگریس کی جانب سے اپوزیشن لیڈروں کو عشائیہ دیا جائے گا۔ عشائیہ کے بعد انڈیا رہنما ایک پریس کانفرنس کریں گے جس میں میٹنگ کی مکمل تفصیلات دی جائیں گی۔

کانگریس لیڈر نانا پٹولے نے کہا، ‘ہمارا بنیادی مقصد اس آمریت کو ختم کرنا ہے۔ یہ فیصلہ مختلف ریاستوں میں پارٹیوں کے میرٹ کے مطابق لیا جائے گا۔ ہندوستانی اتحاد کی آئندہ میٹنگوں میں اس پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

اپوزیشن اتحاد میں 28 جماعتیں شامل

این ڈی اے کا مقابلہ کرنے کے لیے 28 اپوزیشن جماعتیں اکٹھی ہوئی ہیں۔ اپوزیشن اتحاد کی پہلی میٹنگ 23 جون کو پٹنہ میں ہوئی تھی۔ جبکہ دوسری میٹنگ 17-18 جولائی کو بنگلورو میں ہوئی۔ اس میٹنگ میں اس اتحاد کا نام ‘انڈیا’ رکھا گیا تھا لیکن ممبئی میں ہونے والی میٹنگ میں 28 اپوزیشن جماعتوں کے رہنما شرکت کریں گے۔

جماعتوں کے نام

1- کانگریس

2-ٹی ایم سی

3-شیو سینا (یو بی ٹی)

4-این سی پی

5-جے ڈی یو

6-آر جے ڈی

7-اے اے پی

8-ڈی ایم کے

9-ایس پی

10-سی پی آئی

11-سی پی ایم

12-سی پی آئی (ایم ایل)

13-پی ڈی پی

14-این سی

15-جے ایم ایم

16-آر ایل ڈی

17-اپنا دل (کے)

18-ایم ڈی ایم کے

19-kdmk

20-Vck

21-آر ایس پی

22-ایم ایم کے

23-فارورڈ بلاک

24-آئی یو ایم ایل

25-کیرالہ کانگریس (جوزف)

26-کیرالہ کانگریس (مانی)

27-کسان مزدور پارٹی

یہ بھی پڑھیں- INDIA Mumbai Meeting: ہماری سوچ مختلف ہے مگر مقصد صرف ایک ہے:انڈیا اتحاد

ممبئی میں ہونے والی ہندوستانی اتحاد کی میٹنگ میں یہ طے کیا جائے گا کہ اس اتحاد کو کیسے آگے بڑھایا جائے۔ اتحاد کے کوآرڈینیٹر سے اس کے ہیڈ آفس تک ذہن سازی ہوگی۔ لیکن ان تمام سوالوں کے درمیان سب سے اہم سوال یہ ہے کہ کیا اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد وزیر اعظم کے عہدے کے نام پر اتفاق رائے تک پہنچنے میں کامیاب ہو سکے گا؟

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Delhi Excise Policy Case: دہلی ایکسائز پالیسی معاملے میں کیجریوال کی مشکلات بڑھیں

ای ڈی کا الزام ہے کہ کیجریوال نے 100 کروڑ روپے کی رشوت لی اور…

1 hour ago

Ziaur Rahman Barq: سنبھل کے ایم پی ضیاء الرحمن برق پر گرفتاری کا خطرہ! ہائی کورٹ میں درخواست کی سماعت نہیں ہوگی

سنبھل تشدد معاملے میں گرفتاری سے بچنے کے لیے ایس پی ایم پی ضیاء الرحمن…

3 hours ago