نئی دہلی: انڈیا الائنس کی میٹنگ کے بعد کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد کی چوتھی میٹنگ میں 28 پارٹی کے لیڈران شامل ہوئے۔ اس پریس کانفرنس میں کئی سینئرلیڈران پہنچے۔ ان میں کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے، راہل گاندھی، سیتا رام یچوری، فاروق عبداللہ، پریم چندرن، ٹی آر بالو، ڈی راجہ اورمہوا مانجھی تھے۔ ملیکا ارجن کھڑگے نے کہا کہ انڈیا الائنس کی چوتھی میٹنگ میں 28 پارٹیوں نے حصہ لیا۔ انہوں نے اپنی پارٹی کی لائن پیش کی۔ 3-2 گھنٹے تک ہم نے تبادلہ خیال کیا اور حکمت عملی پر رضا مندی ظاہر کی۔ کانگریس صدر نے کہا کہ 149 اراکین پارلیمنٹ کی معطلی کے موضوع پر تبادلہ خیال کیا گیا اور ہم نے اس کی مذمت کی ہے اور ایک تجویز منظورکی ہے کہ یہ غیرجمہوری ہے۔
ملیکا ارجن کھڑگے نے کہا کہ ہم بس وزیرداخلہ یا وزیراعظم سے ایوان میں آنے اور پارلیمنٹ کی خلاف ورزی کے بارے میں تفصیل سے بولنے کے لئے کہہ رہے ہیں، لیکن وہ اس پر رضا مند نہیں ہوئے۔ ہم شروع سے ہی کہہ رہے ہیں کہ وزیرداخلہ یا وزیراعظم کو بیان دینا چاہئے، لیکن وہ نہیں مانے۔ کیوں وہ دوسرے پروگراموں میں مصروف رہے، لیکن پارلیمنٹ نہیں آئے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ چلنے کے دوران وہ احمدآباد بھون کا افتتاح وغیرہ کرنے جاسکتے ہیں، ملک میں ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا ہے۔ وہ ریلیوں کو خطاب کر رہے ہیں، لیکن پارلیمنٹ میں نہیں بول رہے ہیں۔ وہ جمہوریت کا قتل کر رہے ہیں، انہوں نے 141 اراکین پارلیمنٹ کو معطل کردیا ہے۔
اپوزیشن الائنس کی چوتھی میٹنگ
اس سے قبل اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ کے تین اجلاس ہوچکے ہیں۔ دہلی میں آج چوتھی میٹنگ منعقد ہوئی۔ اس میں پہلی میٹنگ 23 جون کو بہار کے پٹنہ میں ہوئی تھی۔ دوسری میٹنگ 17 اور18 جولائی کو بنگلورو میں ہوئی۔ اس کے علاوہ تیسری میٹنگ 31 اگست اوریکم ستمبرکو ممبئی میں منعقد کی گئی۔
میٹنگ میں کون کون شامل ہوا؟
نئی دہلی کے اشوکا ہوٹل میں منعقدہ اس میٹنگ میں کانگریس صدرملیکا ارجن کھڑگے، سابق صدرسونیا گاندھی، راہل گاندھی اورکانگریس کے تنظیمی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، جے ڈی یو سے بہارکے وزیراعلیٰ نتیش کماراورراجیو رنجن سنگھ، ترنمول کانگریس سے مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی، ڈی ایم کے کی طرف سے تمل ناڈو کے وزیراعلیٰ ایم کے اسٹالن، شیو سینا (یوبی ٹی) سے ادھو ٹھاکرے اور آدتیہ ٹھاکرے، پیپلزڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی محبوبہ مفتی، اپنا دل (ایس) سے کرشنا پٹیل اور پلوی پٹیل سمیت کئی لیڈران شامل ہوئے۔