بابری مسجد کی شہادت اور اس پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو برسوں گزر گئے۔ بابری مسجد کی جگہ پر رام مندر قریب قریب تیار ہوچکا ہے اور بہت جلد اس کا افتتاح بھی ہونے والا ہے ، لیکن بابری مسجد کے بدلے عدالتی فیصلے کے مطابق متبادل مسجد کیلئے دی گئی زمین پر چار سال بھی ایک دیوار نہیں بن پائی ہے یہاں تک کے سنگ بنیاد بھی نہیں رکھا گیا ہے۔لیکن رام مندر کے افتتاح کے دوران کوئی مسجد کے بارے میں سوال نہ پوچھ لے ،اس لئے ایک نیا شگوفہ چھوڑا گیا ہے اور وہ ہےا س مسجد کے سنگ بنیاد کا ۔جس مسجد کو اب تک بن کر تیار ہوجانی چاہیے،ا مسجد کے سنگ بنیاد کا فیصلہ چار سال بعد ہورہا ہے۔دراصل ایودھیا میں شہید ہونے والی بابری مسجد کی متبادل مسجد محمد بن عبداللہ کا سنگ بنیاد امام حرمین شریفین رکھیں گے، مسجد میں 9 ہزار افراد بیک وقت نماز ادا کرسکیں گے۔ایودھیا میں بابری مسجد کے بدلے ایک الگ مقام پر مجوزہ مسجد محمد بن عبداللہ کا سنگ بنیاد امامِ حرم رکھیں گے۔
یادرہے ایودھیا سے 25 کلومیٹر دور دھنی پور میں اس زمین پر مسجد تعمیر کی جا رہی ہے، جسے ایودھیا تنازع میں سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق اتر پردیش حکومت نے مسلم فریق کو دی تھی۔رپورٹ کے مطابق ممبئی میں مقیم بی جے پی لیڈر اور مسجد محمد بن عبداللہ ڈیولپمنٹ کمیٹی کے چیئرمین حاجی عرفات شیخ نے کہا کہ ایودھیا میں نئی مسجد (جو ہندوستان کی سب سے بڑی مسجد ہوگی) میں قرآن کریم کا دنیا کا سب سے بڑا نسخہ بھی ہوگا۔ یہ 21 فٹ اونچا اور 36 فٹ چوڑا ہوگا۔
خیال رہے کہ حال ہی میں ملک کی سبھی مساجد کی تنظیم آل انڈیا رابطہ مساجدنے اتر پردیش کے ایودھیا ضلع کے دھنی پور میں مجوزہ مسجد کا نام پیغمبر اسلام کے نام پر ‘محمد بن عبداللہ مسجد’ رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔دھنی پور مسجد کا مقام صدیوں قدیم بابری مسجد کے اصل مقام سے تقریباً 22 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ بابری مسجد کو 6 دسمبر 1992 کو منہدم کر دیا گیا تھا، اب اس جگہ پر رام مندر کی تعمیر کی جارہی ہے۔ حاجی عرفات شیخ نے کہا کہ نومبر 2019 میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الاٹ شدہ جگہ پر بننے والی نئی مسجد ہندوستان کی سب سے بڑی مسجد ہوگی۔ لیکن سنگ بنیاد کب رکھا جائے گا،اس کی تاریخ کے بارے میں ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوپایا ہے۔
حاجی عرفات شیخ کے مطابق اس مسجد میں 5 ہزار مرد اور 4 ہزار خواتین سمیت 9 ہزار افراد ایک ساتھ نماز ادا کرسکیں گے۔ پورے مسجد کمپلیکس میں بھارتی مسلمانوں کےوسائل سے خریدی گئی اضافی زمین کے ساتھ طبی، تعلیمی اور سماجی سہولیات بھی ہوں گی۔ایودھیا مسجد کے لیے اتر پردیش کے سنی سنٹرل وقف بورڈ (وقف بورڈ) کو 5 ایکڑ اراضی کے حوالے کیے ہوئے تقریباً چار سال گزر چکے ہیں، مسجد کی تعمیر کے لیے اس جگہ پر ایک اینٹ بھی نہیں رکھی جا سکی ہے۔ کام کے نام پر مجوزہ زمین پر 26 جنوری 2021 سے صرف یوم آزادی اور یوم جمہوریہ کے موقع پر جھنڈا لہرایا گیا ہے، اور زمین پر 10 پودے لگا کر سنگ بنیاد رکھنے کی رسمی تقریب منعقد کی گئی۔اس کے علاوہ بہت کچھ ہوتا ہوا ابھی تک دکھائی نہیں دے رہا ہے۔
اداکار کے کے مینن آنے والی اسٹریمنگ سیریز ’سیٹاڈیل: ہنی بنی‘ میں نظر آئیں گے،…
نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹسٹ میچ کی پہلی اننگ میں سرفراز خان کچھ خاص…
پورنیہ کے ایس پی کارتیکیہ شرما نے گرفتار ملزم کے بارے میں مزید کہا کہ…
کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے کرناٹک میں وزیراعلیٰ سدارمیا اورنائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیوکمارکے…
اس سے قبل 15 اکتوبر کو مغربی جکارتہ میں درجنوں گھروں میں آگ لگنے سے…
ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ پی ایم نریندر مودی کی قیادت میں، ہندوستان میں…