قومی

I.N.D.I.A Alliance Seat Sharing Formula:یوپی ،بہار ،بنگال سمیت درجن بھر ریاستوں میں انڈیا اتحاد کے سیٹ شیئرنگ کا فارمولہ تیار،پڑھیں پوری فہرست

انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس یعنی انڈیا الائنس میں سیٹ شیئرنگ کی ممکنہ تصویر سامنے آگئی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ لوک سبھا میں سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کانگریس 320 سے 330 سیٹوں پر الیکشن لڑ سکتی ہے۔ ان میں سے تقریباً 250 سیٹیں ایسی ریاستوں میں ہیں جہاں کانگریس تنہا لڑ سکتی ہے۔ جبکہ تقریباً 75 سیٹیں ان 9 ریاستوں میں ہیں جہاں کانگریس اپنے اتحادیوں کے ساتھ اتحاد میں ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ کانگریس کی اتحاد کمیٹی سیٹوں کے تعلق سے اپنی رپورٹ پارٹی صدر ملکارجن کھرگے کو سونپ سکتی ہے۔ کانگریس کی قومی اتحاد کمیٹی، جس نے ریاستی اکائیوں کے ساتھ بات چیت کی ہے، کل (بدھ، 3 جنوری) کو پارٹی صدر کھرگے کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ اس کے بعد کانگریس قیادت سیٹ شیئرنگ پر اتحادیوں سے بات کرے گی۔ جن 9 ریاستوں میں کانگریس اپنے اتحادیوں کے ساتھ سیٹیں بانٹے گی ان میں دہلی، یوپی، بہار، جھارکھنڈ، بنگال، مہاراشٹر، کیرالہ، تمل ناڈو اور جموں و کشمیر شامل ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ پنجاب میں کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے درمیان اتحاد کے امکانات بہت کم ہیں۔

انڈیا اتحاد میں سیٹوں کی تقسیم کی ممکنہ تصویر

ریاستیں، نشستیں اور پارٹی کے دعوے

آندھرا پردیش 25: کانگریس 25

اروناچل پردیش 2: کانگریس 2

آسام 14: کانگریس 14

بہار 40: کانگریس 4، بائیں بازو کے 2، آر جے ڈی 17، جے ڈی یو 17۔

چھتیس گڑھ 11: کانگریس 11

گوا 2: کانگریس 2 ۔عام آدمی پارٹی ایک سیٹ مانگ سکتی ہے

گجرات 26: کانگریس 26 (عآپ پانچ سیٹیں مانگ سکتی ہے)

ہریانہ 10: کانگریس 10 (آپ دو سے تین سیٹیں مانگ سکتے ہیں)

ہماچل پردیش 4: کانگریس 4

جھارکھنڈ 14: کانگریس 7، جے ایم ایم 4، آر جے ڈی، جے ڈی یو، بائیں بازو 3

کرناٹک 28: کانگریس 28

کیرالہ 20: کانگریس 16، مقامی پارٹیاں 4

مدھیہ پردیش 29: کانگریس 29

مہاراشٹر 48: کانگریس 18، شیوسینا 15، این سی پی 15

منی پور 2: کانگریس 2

میگھالیہ 2: کانگریس 2

میزورم 1: کانگریس 1

ناگالینڈ 1: کانگریس 1

اڈیشہ 21: کانگریس 21

پنجاب 13: کانگریس 13/عآپ 13 (حکمت عملی سے اتحاد کا امکان کم ہے کیونکہ اس سے بی جے پی-اکالی دل کو فائدہ ہو سکتا ہے)

راجستھان 25: کانگریس 25

سکم 1: کانگریس 1

تمل ناڈو 39: کانگریس 9، ڈی ایم کے 24، بائیں بازو کی 4، مقامی جماعتیں 2

تلنگانہ 17: کانگریس 17

تریپورہ 2: کانگریس 2 (بائیں بازو کو ایک سیٹ مل سکتی ہے)

اتر پردیش 80: کانگریس 8-10، سماج وادی پارٹی 65، مقامی پارٹیاں 5-7

اتراکھنڈ 5: کانگریس 5

مغربی بنگال 42: کانگریس 2–4، ٹی ایم سی 38–40

جموں کشمیر 5: کانگریس 2، این سی 2، پی ڈی پی 1

لداخ 1: کانگریس 1

دہلی 7: کانگریس 3، عآپ 4

چنڈی گڑھ 1: کانگریس 1

انڈمان ، دادرا نگر حویلی ، دمن دیو ، لکشدیپ ، پڈوچیری (کل 5): کانگریس 4، این سی پی 1

آپ کو بتاتے چلیں کہ اب تک انڈیا الائنس کی چار میٹنگیں پٹنہ، بنگلورو، ممبئی اور دہلی میں ہو چکی ہیں۔ اس اتحاد کے سامنے سب سے بڑا چیلنج سیٹوں کی تقسیم اور چہرے کا فیصلہ کرنا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سیٹ شیئرنگ پر حتمی منظوری جنوری کے آخر تک دی جا سکتی ہے۔ علاقائی پارٹیاں زیادہ سے زیادہ سیٹوں پر الیکشن لڑنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ وہیں کانگریس نے اپنی طرف سے فارمولہ تیار کیا ہے۔ آنے والے دنوں میں پتہ چلے گا کہ اس پر اتفاق رائے ہوتا ہے یا نہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

7 hours ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

9 hours ago