قومی

حیات ریجنسی کے مالک نے فرضی دستاویزوں سے لیا 15 کروڑ کا لون، ممبئی کے فور سیزن ہوٹل کی مالک کے فرضی دستخط کرنے کا الزام

حیات ریجنسی کے مالک شیو کمار جٹیا ایک بار پھر تنازعہ میں گھرگئے ہیں۔ اس بار ان پر فرضی دستاویزوں کی بنیاد پر آئی سی آئی سی آئی بینک سے تقریباً 15 کروڑ روپئے کا لون لینے کا الزام ہے۔ الزام ہے کہ دہلی پولیس کی اقتصادی جرائم ونگ نے اس معاملے میں سخت کارروائی نہیں کی۔

گوا میں عالمی سطح کی لگژری پروجیکٹ کے نام پر سینئر سیٹیزن سے تقریباً 16 کروڑ روپئے کی دھوکہ دہی کے ملزم، ہوٹل حیات ریجنسی کے مالک کے خلاف فرضی واڑہ کا ایک اور معاملہ سامنے آیا ہے۔ الزام  ہے کہ انہوں نے آئی سی آئی سی آئی بینک کے افران کی ملی بھگت سے فرضی دستاویزوں کی بنیاد پر 15 کروڑ روپئے کا لون لے لیا۔ حیرانی کی بات ہے کہ اس بار دھوکہ دہی اور فرضی واڑہ  کا الزام بھی کسی اور نے نہیں بلکہ ان کے بھائی کی اہلیہ نے لگایا ہے۔

فرضی واڑہ کا لگا الزام

دراصل، ہوٹل حیات ریجنسی کے مالک شیو کمارجٹیا تین بھائی ہیں۔ گل مہرپارک کی جس عمارت میں وہ رہتے ہیں، وہ سال 1982 میں ان تینوں بھائیوں نے اپنی بیویوں کے نام سے خریدی تھی۔ سال 2006 میں جٹیا کے چھوٹے بھائی کی اہلیہ نیتا نے اپنا حصہ ان کے نام کردیا۔ اب اس جائیداد کے دو تہائی حصے جٹیا کی اہلیہ کے نام ہے تو ایک تہائی حصہ ان کے بھائی کی اہلیہ ششی کے نام ہے۔ الزام ہے کہ شیو کمار جٹیا نے ششی کی جانکاری یا جائیداد کے بغیر گل مہر پارک کی یہی جائیداد آئی سی آئی سی آئی بینک کے پاس بندھک کرکے فرضی دستاویزوں سے 14.96 کروڑ روپئے کا لون لے لیا۔

کیسے ہوا انکشاف

بینک سے لون لین کے بعد جٹیا نے وقت پر قسط نہیں دی تو بینک کی ریکوری ٹیم 29 مئی 2021 کو ممبئی میں اس کے بھائی کی اہلیہ ششی کے گھر پہنچ گئی۔ ششی جٹیا ممبئی میں فورسیزن ہوٹل کی آپریٹنگ کرتی ہیں۔ ٹیم نے فون پر ششی کے بیٹے کو بتایا کہ گل مہر پارک کی جس جائیداد کے نام سے شیو جٹیا نے لون لیا ہے، اس درخواست پر شریک درخواست گزار کے طور پر ششی کے بھی دستخط تھے۔ لہٰذا انہوں نے یہاں رابطہ کیا ہے۔ یہ جانکاری ملنے کے دو دن بعد ششی نے آئی سی آئی سی آئی بینک کی مورٹ گیج برانچ میں ای میل کرکے جانکاری دی کہ نہ تو انہوں نے لون لیا ہے اور نہ ہی کسی درخواست پر دستخط کئے ہیں۔

دستخط بھی فرضی نکلے

اپنے فرضی دستخط کرکے کرکے جائیداد بندھک بننے کی جانکاری ملنے سے پریشان ششی جٹیا نے آئی سی آئی سی آئی بینک کی نریمن پوائنٹ برانچ میں رابطہ کرکے دستاویز مانگے۔ تاہم بینک نے انہیں لون درخواست سے متعلق تمام دستاویز نہیں دیئے۔ مگرانہیں درخواست پر اپنے دستخط والے دستاویز مل گئے۔ انہوں نے فورجری ڈیٹیکشن پرائیویٹ بیورو سے ان کی فورنسک جانچ کرائی تو ثابت ہوگیا کہ دستخط فرضی تھے۔

اگست 2021 میں کی شکایت

ششی جٹیا نے 30 اگست 2021 کو معاملے کی شکایت دہلی پولیس کی اقتصادی جرائم ونگ میں  کردی، جس میں شیو کمار جٹیا اس کی اہلیہ ارچنا جٹیا اور لون دینے والے آئی سی آئی سی آئی بینک کی گرین پارک برانچ کے افسران پر فرضی واڑہ کا الزام لگایا۔ ان کا الزام ہے کہ آئی سی آئی سی آئی بینک افسران نے ان کے دستخط والے دستاویزوں کی جانچ یا کے وائی سی کے بغیر جان بوجھ کرلون دے دیا۔

نہیں کی گئی سخت کارروائی

ابتدائی جانچ کے بعد ای او ڈبلیو نے 28 جنوری 2022 کو شیو کمار جٹیا، ان کی اہلیہ ارچنا اور آئی سی آئی سی آئی بینک افسران کے خلاف دھوکہ دہی، فرضی دستاویز تیار کرنے اور ان کا استعمال کرنے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔ تاہم اس معاملے میں بھی جوائنٹ پولیس کمشنر عہدے پر تعینات ایک آئی پی ایس افسر کے تحفظ کے سبب ان کے خلاف کارروائی کے نام پر خانہ پُری ہی کی گئی۔ اس بارے میں کی گئی کارروائی کی جانکاری کے لئے جب ای او ڈبلیو میں رابطہ کیا گیا تو جانچ سے متعلق اے سی پی ویریندر کادیان نے کہا کہ ڈی سی پی ہی اس بارے میں بتا سکتے ہیں۔ جبکہ ان کے دفتر سے بتایا گیا کہ ڈی سی پی حیدرعلی کورس پر گئے ہیں اور وکرم پوروال چھٹی پر ہیں۔

۔بھارت ایکسپریس

Subodh Jain

Recent Posts

CJI DY Chandrachud: سی جے آئی کے والد کو ڈر تھا کہ کہیں ان کا بیٹا طبلہ بجانے والا بن جائے، جانئے چندرچوڑ کی دلچسپ کہانی

چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ والدین کے اصرار پر موسیقی سیکھنا شروع کی۔ انہوں…

2 hours ago

Robot Committed Suicide: زیادہ کام سے تنگ ہوکر روبوٹ نے کرلی خودکشی،عالمی سطح پر پہلی روبوٹ خودکشی ریکارڈ

یہ واقعہ 29 جون کی سہ پہر پیش آیا۔ ’روبوٹ سپروائزر‘ سٹی کونسل کی عمارت…

2 hours ago