قومی

National Sports Club of India: چار سال بعد نیشنل اسپورٹس کلب آف انڈیا کے الیکشن میں 145 کروڑ کے نقصان کی وجہ سے شروع ہوا ہنگامہ

National Sports Club of India: نیشنل اسپورٹس کلب آف انڈیا (NSCI) نے چار سالوں میں 145 کروڑ روپے کے نقصان کی وجہ سے ہنگامہ شروع کر دیا ہے۔ کلب ممبران کا الزام ہے کہ موجودہ انتظامیہ کی غلط پالیسیوں سے کلب دیوالیہ ہو جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی کلب کے سابق صدر اور سکریٹری سمیت تین ٹھیکیداروں کے خلاف ممبئی پولیس کی کرائم برانچ میں درج شکایت بھی بڑا مسئلہ بن گئی ہے۔ دراصل، موجودہ کلب انتظامیہ نے ایک آڈٹ کے بعد ممبئی پولیس میں شکایت درج کرائی تھی۔ جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ کلب کی سابقہ ​​کمیٹی نے جعلی بل بنائے، بڑھے ہوئے کوٹیشنز کی منظوری دی اور منتخب ٹھیکیداروں کو ٹھیکے دینے کے لیے جعلی طریقے سے ٹینڈر جاری کیے۔

کیا مسئلہ ہے؟

دراصل، کلب کے کچھ ارکان کی شکایت پر، ممبئی کی علاقائی کمیٹی نے 2013 سے 2018 تک کلب کے اکاؤنٹس کا آڈٹ کرایا۔ آڈٹ میں کروڑوں روپے کا فراڈ سامنے آیا۔ آڈٹ میں انکشاف ہوا کہ کلب ممبران کو ٹھیکے دے کر بڑھی ہوئی کوٹیشن پر زیادہ رقم ادا کی گئی۔ اوور ٹائم کے نام پر جعلی بل بنائے گئے۔ یہی نہیں، بی ایم سی اور سرکاری افسران کو مفت ممبر شپ دینے سے کلب کو تقریباً ساڑھے پندرہ کروڑ کا نقصان ہوا۔

سابق انتظامیہ کے خلاف شکایت

اس رپورٹ کی بنیاد پر آٹھ سال تک کلب کے صدر رہنے والے جینتی لال شاہ، 12 سال تک سکریٹری رہنے والے راکیش ملہوترا، انٹیریئر ڈیزائنرز راکیش ونجانی، بھیشما شاجوانی اور دیگر کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی گئی۔ سیبسٹین پال۔ ممبئی پولیس کے اقتصادی جرائم ونگ نے 2020 میں درج کی گئی اس شکایت کی تحقیقات کو تیز کر دیا ہے۔

موجودہ صدر نے کی تھی شکایت

کلب ذرائع کے مطابق کلب کے موجودہ صدر جینتی شاہ نے اس سے قبل کلب میں بے ضابطگیوں کا الزام لگاتے ہوئے شکایت کی تھی۔ اب جب وہ انتظامیہ کے سربراہ بن گئے ہیں تو سرکاری ادارے شکایات پر کارروائی کر رہے ہیں۔ بی ایم سی کا نوٹس بھی اسی کارروائی کا حصہ بتایا جاتا ہے۔ جس کے بعد کلب ممبران کا ایک حصہ ان کے خلاف متحرک ہو رہا ہے۔

بی ایم سی نے بھیجا تھا نوٹس

معلومات کے مطابق این ایس سی آئی اور بی ایم سی کے باہمی معاہدے کے تحت کلب کو اپنی آمدنی کا 33 فیصد بی ایم سی کو دینا  ہوتاہے۔ اس میں کلب کے احاطے میں ہونے والے کھیلوں کے مقابلوں سے ہونے والی آمدنی شامل نہیں ہے۔ بی ایم سی کے نوٹس کے مطابق کل بقایا رقم میں 18 فیصد جرمانہ بھی شامل ہے۔ نوٹس کے مطابق کلب نے 2013 سے واجبات ادا نہیں کیے تھے۔ اس سے قبل 24 دسمبر 2019 کو بھی کلب کو 101 کروڑ روپے کے واجبات کی وصولی کے لیے ڈیمانڈ لیٹر بھیجا گیا تھا۔ لیکن کلب کی درخواست کے بعد واجبات پر نظر ثانی کر کے 61.46 کروڑ روپے کر دیے گئے۔ بی ایم سی نے یہ بھی انتباہ دیا کہ کلب کو واجبات کی ادائیگی تک کسی بھی کام کے لیے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ نہیں دیا جائے گا۔

145 کروڑ کا ہوا نقصان

کلب ممبران کے مطابق حال ہی میں کلب ممبران کو بھیجی گئی اکاؤنٹس رپورٹ کے مطابق کلب کو چار سالوں میں تقریباً 145 کروڑ کا نقصان ہوا ہے۔ ان کا سوال یہ ہے کہ اس وقت ممبئی یونٹ کے کل فکسڈ ڈپازٹ 94 کروڑ روپے ہیں۔ جبکہ بی ایم سی کا کل بقایا صرف 128 کروڑ روپے ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ کلب کو دیوالیہ کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔

چار سال بعد انتخابات

ہر سال NSCI میں 12 ایگزیکٹو ممبران کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ لیکن موجودہ انتظامیہ نے پچھلے چار سالوں سے الیکشن نہیں کرائے ہیں۔ جس کے خلاف کلب کے رکن ہریوم گپتا نے عدالت سے رجوع کیا۔ جس کے بعد ایک ساتھ 48 ارکان کا انتخاب ہو رہا ہے۔ یہ بھی الزام ہے کہ موجودہ انتظامیہ کے POCSO کیس کا ملزم ایک رکن اپنا کنیت بدل کر الیکشن لڑ رہا ہے۔ یہی نہیں، یہ بھی الزام ہے کہ اس نے کلب کے تقریباً 58 لاکھ روپے اپنے خلاف درج مقدمے کے دفاع کے لیے خرچ کیے ہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Subodh Jain

Recent Posts

AUS vs IND: گواسکر  نے کہا روہت شرما کو  کپتانی سے ہٹائیں صرف کھلاڑی کے طور پر ٹیم میں شامل کریں

سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…

1 hour ago

Supreme Court: حکومت ہر نجی جائیداد پر قبضہ نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ

چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…

3 hours ago