قومی

Income Tax Rules: آپ گھر میں کتنا کیش  رکھ سکتے ہیں  ؟ انکم ٹیکس کے کیا ہیں  قوانین ؟ خلاف ورزی کرنے پر  ادا  کرنا پڑے گاجرمانہ

آج کے ڈیجیٹل دور میں لوگوں نے کیش  کا استعمال کافی حد تک کم کر دیا ہے۔ قابل  ذکر بات یہ ہےکہ  یہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ خاص طور پر بہت سے لوگ اپنی بچت کو کیش میں  کی شکل میں رکھتے ہیں۔ خواتین اپنی بچت بینک کے بجائے گھر میں رکھنے کو ترجیح دیتی ہیں۔ بہت سے دوسرے لوگ بینکوں پر زیادہ بھروسہ نہیں کرتے اور اپنا پیسہ اپنے پاس رکھتے ہیں۔ لیکن کیا گھر میں کیش کی کوئی حد ہے؟ ہر روز ہم دیکھتے ہیں کہ چھاپوں میں لوگوں کے گھروں سے کافی تعداد میں کیش  برآمد ہوتاہے۔ کیا مجھے انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کی طرف سے ایک حد سے زیادہ کیش رکھنے پر نوٹس ملتا ہے یا نہیں؟آئیے انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کے قوانین کو جانتے ہیں۔

انکم ٹیکس کے قوانین کیا ہیں؟

انکم ٹیکس ایکٹ کے مطابق گھر میں نقدی رکھنے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ لیکن اگر محکمہ انکم ٹیکس کی طرف سے چھاپہ مارا جاتا ہے۔ تو آپ کو اس آمدنی کا ذریعہ بتانا ہوگا۔ اس کے علاوہ اگر رقم آمدنی سے زیادہ ہے تو محکمہ انکم ٹیکس کے افسر کو اس سے متعلق تمام دستاویزات دکھانا ہوگا۔ اگر دستاویزات درست نہیں پائے جاتے ہیں تو حکام آپ پر جرمانہ عائد کر سکتے ہیں۔ آپ کو موصول ہونے والی نقد رقم کا 37 فیصد تک ٹیکس ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یعنی گھر میں موجود کیش کی رقم انکم ٹیکس حکام لے جائیں گے۔اس کے علاوہ آپ کو 37 فیصد اضافی جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔

کیش کے حوالے سے انکم ٹیکس کے قوانین کیا ہیں؟

محکمہ انکم ٹیکس کے مطابق کوئی بھی شخص 20 ہزار روپے یا اس سے زیادہ رقم جمع یا قرض کے لیے نہیں لے سکتا۔ اس کے علاوہ آپ ایک دن میں کسی رشتہ دار سے 2 لاکھ روپے نقد نہیں لے سکتے۔ خیال رہے کہ یہ ادائیگی صرف بینک سے کی جانی چاہیے۔ اس کے علاوہ اگر آپ 50 ہزار روپے یا اس سے زیادہ رقم نکالتے ہیں تو پین کارڈ دکھانا ضروری ہوگا۔

انکم ٹیکس کے کچھ اور اصول بھی ہیں۔جن کے مطابق کوئی بھی خریداری کرتے وقت آپ 2 لاکھ روپے سے زیادہ نقد رقم ادا نہیں کر سکتے۔ ایسا کرنے کے لیے آپ کو آدھار اور پین کارڈ دکھانا ہوگا۔ اتنا ہی نہیں، اگر ایک سال کے اندر بینک اکاؤنٹ میں 20 لاکھ روپے سے زیادہ جمع ہو جائے تو بھی آدھار اور پین کارڈ دکھانا ضروری ہے۔

گھر میں کتنی رقم رکھی جا سکتی ہے؟

ٹیکس ماہرین کا کہنا ہے کہ انکم ٹیکس ایکٹ میں نقد رقم رکھنے کا کوئی اصول نہیں ہے۔ کوئی بھی شخص اپنے گھر میں جتنی رقم چاہے رکھ سکتا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ ضروری ہے کہ یہ پیسہ صحیح طریقے سے کمایا جائے اور کالا دھن نہ ہو۔ ساتھ ہی گھر میں رکھی ہوئی کیش کو بھی آئی ٹی آر اور اکاؤنٹس بک میں ظاہر کرنا ضروری ہے۔

لوگ انکم ٹیکس کے ریڈار پر کب آتے ہیں؟

جیسا کہ ہم نے بتایا کہ آپ گھر میں کسی بھی رقم کی رقم رکھ سکتے ہیں۔لیکن یہ جاننا ضروری ہے کہ اس رقم کا ذریعہ کیا ہے۔ اگر کسی کے پاس بڑی مقدار میں نقدی ہوتی ہے، تو انکم ٹیکس حکام اس رقم کے ذریعہ کی چھان بین شروع کردیتے ہیں۔جس کے لیے اس شخص کے لیے کیش رقم کے حوالے سے وضاحت ضروری ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، اکاؤنٹس اور مالیاتی ریکارڈ میں بے حساب جائیداد کے بارے میں معلومات کو صحیح طریقے سے ریکارڈ کرنا ضروری ہے۔ اگر ایسا نہیں ہے تو پھر ان دفعات کے تحت حکام کو ٹیکس دہندہ سے وضاحت طلب کرنے کا حق ہے۔ اگر اس رقم کی وضاحت نہ کی جائے تو وہ نااہل  کردیا جاتا ہے ۔ ایسی صورت حال میں اس آمدنی پر 78 فیصد ٹیکس کے ساتھ جرمانہ بھی عائد کیا جاتا ہے۔

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

4 hours ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

5 hours ago