ملک کی 7 ریاستوں کی 13 اسمبلی سیٹوں پر ہوئے ضمنی الیکشن کے نتائج سامنے آگئے ہیں۔ ہماچل پردیش کی تین میں سے 2 سیٹوں پر کانگریس نے جیت حاصل کی ہے۔ ہماچل پردیش کی دیہرا، حمیر پور اور نال گڑھ سیٹ پر 10 جولائی کو ووٹ ڈالے گئے تھے، ان میں سے دیہرا سیٹ پر ہماچل پردیش کے وزیراعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو کی اہلیہ نے جیت درج کرلی ہے۔ وہیں حمیر پور سیٹ سے بی جے پی امیدوار آشیش ورما نے بازی ماری ہے۔ اس کے علاوہ نال گڑھ سیٹ بھی کانگریس کے کھاتے میں آئی ہے۔
ہماچل پردیش میں کانگریس نے 1-2 سے جیتا ضمنی الیکشن
ہماچل پردیش کی دیہرا سیٹ سے کانگریس امیدوار اوروزیراعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو کی اہلیہ کملیش ٹھاکرنے بڑی جیت درج کی ہے۔ کملیش ٹھاکرکی جیت سے دیہرا میں کانگریس کی پریشانی ختم ہوگئی ہے۔ انہوں نے بی جے پی امیدواراور سابق رکن اسمبلی ہوشیارسنگھ کو 9399 ووٹوں سے ہرا دیا ہے۔ اگر بات کریں نال گڑھ سیٹ کی تو یہاں بھی کانگریس امیدوار نے جیت درج کی ہے۔ کانگریس کے ہردیپ سنگھ باوا نے بی جے پی امیدوار کے ایل ٹھاکر کو 8990 ووٹوں سے ہرایا ہے۔ وہیں بی جے پی نے صرف حمیر پور سیٹ پر جیت درج کی ہے۔ اس سیٹ پر بی جے پی امیدوار آشیش شرما نے محض 1433 ووٹوں سے کانگریس امیدوار ڈاکٹر پشپیندر ورما کو ہرا دیا ہے۔
جیت پر کیا بولے ہماچل پردیش کے وزیراعلیٰ؟
ہماچل پردیش کے وزیراعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو ضمنی الیکشن کے نتائج سے کافی خوش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح کی خریدوفروخت ہماچل پردیش میں ہوئی ہے، عوام نے اس کا جواب دے دیا ہے۔ سکھویندر سنگھ سکھو نے کہا کہ ”دیہرا ضمنی الیکشن میں میں نے اپنی حکومت کی شبیہ داؤں پر لگائی تھی، 25 سال سے کانگریس پارٹی وہاں جیت نہیں پا رہی تھی، جب وزیراعلیٰ اپنی فیملی میں سے کسی شخص کو میدان میں اتارتا ہے تو اس کی شبیہ بھی داؤں پرہوتی ہے۔“ انہوں نے جیت کے لئے ہماچل پردیش کی عوام کا شکریہ بھی ادا کیا۔
شبیہ کا سوال، مضبوط ہوئے سکھویندرسنگھ سکھو
ہماچل پردیش کے وزیراعلیٰ سکھویندرسنگھ سکھو کے لئے یہ شبیہ بچانے کا الیکشن بن گیا تھا، جہاں ایک طرف لوک سبھا الیکشن میں ہماچل پردیش کی چاروں سیٹوں پرکانگریس کو بری طرح سے ہارکا سامنا کرنا پڑا تھا تووہیں اس بارضمنی الیکشن میں ان کی اہلیہ کملیش ٹھاکربھی دیہرا سے انتخابی میدان میں اتری تھیں۔ ووٹوں کی ابتدائی گنتی میں وہ بی جے پی امیدوارسے مسلسل پیچھے چل رہ تھیں۔ حالانکہ بعد میں کملیش ٹھاکرنے اچھی سبقت بنائی اورآخرمیں ان کی جیت بھی ہوئی۔ ایسے میں اس جیت سے ہماچل پردیش کے وزیراعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو کا نہ صرف پارٹی میں قد بڑھے گا بلکہ اسمبلی میں بھی وہ مضبوط ہوں گے۔
ہماچل پردیش اسمبلی کی موجودہ صورتحال
68 سیٹوں والی ہماچل پردیش اسمبلی میں کانگریس کے پاس حکومت بچائے رکھنے کے لئے مناسب اکثریت ہے۔ کانگریس کے پاس جہاں 38 سیٹیں ہیں تو وہیں بی جے پی 27 سیٹوں پر قابض ہے۔ آزاد اراکین اسمبلی کے استعفے سے خالی ہوئی تین سیٹوں میں سے کانگریس نے دو اوربی جے پی نے ایک سیٹ پر جیت حاصل کی ہے۔ اس طرح سے اب بی جے پی کسی بھی صورت میں حکومت بنانے میں کامیاب نہیں ہوگی۔
بھارت ایکسپریس۔
سردی کی لہر کی وجہ سے دہلی پر دھند کی ایک تہہ چھائی ہوئی ہے۔…
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…