Rain Alert in Bihar: نیپال میں بارش کی وجہ سے 112 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس دوران والمیکی نگر اور بیر پور بیراج سے پانی چھوڑا گیا ہے۔ ایسے میں، بہار حکومت نے ہفتے کے روز ریاست کے شمالی اور وسطی حصوں میں کوسی، گنڈک اور گنگا جیسی تیزی سے بہتی ہوئی ندیوں کے کنارے سیلاب کی وارننگ جاری کی ہے۔ ریاستی آبی وسائل کے محکمے (ڈبلیو آر ڈی) نے ایک بیان میں کہا، “نیپال میں شدید بارشوں کی وجہ سے، گنڈک، کوسی، مہانند وغیرہ جیسی ندیوں میں پانی کے بہاؤ میں ہفتہ کو کافی اضافہ ہوا ہے،” اس کی وجہ سے13 اضلاع 16.28 لاکھ سے زیادہ لوگوں کی حالت مزید خراب ہو سکتی ہے جو پہلے سے شدید بارش کی وجہ سے آئے سیلاب سے متاثر ہیں۔
والمیکی نگر اور بیر پور بیراج سے چھوڑا گیا پانی
ریاستی آبی وسائل کے محکمے کے پرنسپل سکریٹری سنتوش کمار مل نے بتایا کہ کوسی ندی پر بیر پور بیراج سے شام 7 بجے تک کل 5.79 لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا جو کہ 56 سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پشتوں کی حفاظت کے لیے تمام حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ آخری بار اس بیراج سے سب سے زیادہ پانی 1968 میں 7.88 لاکھ کیوسک چھوڑا گیا تھا۔ اسی طرح والمیکی نگر بیراج سے شام 7 بجے تک 5.38 لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا۔ 2003 میں چھوڑے گئے 6.39 لاکھ کیوسک کے بعد اس بیراج سے یہ سب سے زیادہ پانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ احتیاطی اقدام کے طور پر کوسی بیراج کے قریب ٹریفک کو روک دیا گیا ہے۔
پشتوں کی 24 گھنٹے نگرانی
عہدیدار نے کہا کہ محکمہ آبی وسائل کی ٹیم 24 گھنٹے پشتوں کی نگرانی کر رہی ہے، تاکہ کٹاؤ یا خطرے کا پتہ لگتے ہی فوری کارروائی کی جا سکے۔ محکمہ کے تین سپرنٹنڈنگ انجینئرز، 17 ایگزیکٹو انجینئرز، 25 اسسٹنٹ انجینئرز اور 45 جونیئر انجینئرز 24 گھنٹے کام کر رہے ہیں اور چوکس ہیں۔ انہوں نے کہا، ”گزشتہ دو تین دنوں سے مسلسل بارش کے بعد ریاست بھر میں گنڈک، کوسی، باگمتی، بوڈھی گنڈک، کملا بلان اور مہانندا اور گنگا ندیوں کی سطح آب میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ان اضلاع میں دریاؤں کے پانی کی سطح میں ہوا ہے اضافہ
سینئر عہدیدار نے کہا کہ “نیپال کے کیچمنٹ علاقوں میں مسلسل بارش کی وجہ سے، سرحدی اضلاع میں کئی مقامات پر ندیاں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں” انہوں نے کہا کہ نیپال نے ہفتہ کی شام 7 بجے سیلاب کا اعلان کر دیا ہے۔ اب گنڈک بیراج میں 5.40 لاکھ کیوسک اور کوسی بیراج میں 4.99 لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ ان دونوں بیراجوں سے بھاری مقدار میں پانی چھوڑنے کے بعد دریا کا اضافی پانی مغربی اور مشرقی چمپارن، گوپال گنج، ارریہ، سپول، کٹیہار، پورنیہ اور دیگر کئی اضلاع کے نشیبی علاقوں میں داخل ہو گیا ہے۔
13 اضلاع میں سیلاب جیسی صورتحال
حکام نے بتایا کہ گنگا کے کنارے واقع تقریباً 13 اضلاع میں سیلاب جیسی صورتحال ہے، جس میں بکسر، بھوجپور، سارن، پٹنہ، سمستی پور، بیگوسرائے، مونگیر اور بھاگلپور شامل ہیں اور نشیبی علاقوں میں رہنے والے تقریباً 13.5 لاکھ لوگ متاثر ہیں۔ موسلا دھار بارش کے بعد دریاؤں میں پانی کی سطح بڑھنے سے لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ اضلاع سے بڑی تعداد میں لوگوں کو نکال کر ریلیف کیمپوں میں لے جایا گیا ہے۔ ریاست کے مختلف علاقوں میں ہفتہ کی صبح 8.30 بجے تک 780.3 ملی میٹر بارش ہوئی۔
-بھارت ایکسپریس
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…