بی جے پی نے بدھ کو ہریانہ کی 90 اسمبلی سیٹوں کے انتخابات کے لیے 67 امیدواروں کی فہرست جاری کی۔ لیکن اس فہرست کے جاری ہونے کے بعد سے بی جے پی کو اپنے لیڈروں کی ناراضگی کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے۔ کئی لیڈران پارٹی سے مستعفی ہو چکے ہیں۔ کچھ نے آزاد امیدوار کیحیثیت سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ توانائی اور جیل کے وزیر رنجیت سنگھ چوٹالہ اور ایم ایل اے لکشمن داس ناپا سمیت کئی لیڈروں نے ٹکٹوں سے انکار پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا ہے۔ دیکھئے اب تک کون کون سے لیڈر پارٹی چھوڑ چکے ہیں؟
لکشمن ناپا: رتیہ کے ایم ایل اے نے ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے بی جے پی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ سرسا کی سابق ایم پی سنیتا دوگل کو رتیہ سے میدان میں اتارا گیا ہے۔
کرن دیو کمبوج: ہریانہ بی جے پی او بی سی مورچہ کے ریاستی صدر اور سابق وزیر نے اندری اسمبلی سیٹ کا ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے پارٹی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا۔
وکاس عرف بالے: دادری کسان مورچہ کے ضلع صدر نے بی جے پی سے استعفیٰ دے دیا۔
امیت جین: بی جے پی یوتھ ریاستی ایگزیکٹو ممبر اور سونی پت اسمبلی انتخابات کے انچارج نے استعفیٰ دے دیا۔
شمشیر گل: بی جے پی لیڈر نے یوکلانہ سیٹ کے لیے استعفیٰ بھیجا، جب کہ پارٹی نے اس سیٹ کے لیے سابق وزیر انوپ دھانک کا انتخاب کیا۔
سکھویندر منڈی: ہریانہ بی جے پی کسان مورچہ کے ریاستی صدر نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا۔
درشن گری مہاراج: حصار کے بی جے پی لیڈر نے بھی استعفیٰ دے دیا۔
سیما گبی پور: بی جے پی کے سینئر لیڈر نے پارٹی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا۔
آدتیہ چوٹالہ: ایچ ایس اے ایم بورڈ کے چیئرمین کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ چوٹالہ نے 2014 میں بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا۔
آشو شیرا: پانی پت میں بی جے پی خواتین ونگ کی ضلع صدر نے استعفیٰ دے دیا۔ ٹکٹ کینسل ہونے پر برہمی کا اظہار کیا۔
سویتا جندال: بی جے پی سے استعفیٰ دے دیا اور حصار سے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے کا اعلان کیا۔
ترون جین: حصار سے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے کی خواہش ظاہر کی۔
نوین گوئل: گڑگاؤں میں بی جے پی سے استعفیٰ دے دیا۔
ڈاکٹر ستیش کھولا: ریواڑی سے ٹکٹ کا مطالبہ کیا تھا۔ پارٹی سے استعفیٰ دے دیا۔
اندو والیچا: بی جے پی کے ضلع نائب صدر اور سابق کونسلر سنجیو والیچا کی بیوی اندو والیچا نے بھی پارٹی چھوڑ دی، ان کے شوہر نے بھی بی جے پی چھوڑ دی۔
بچن سنگھ آریہ: سابق وزیر نے بی جے پی چھوڑ دی۔
رنجیت چوٹالہ: وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دے کر آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بشامبر والمیکی: سابق وزیر نے بی جے پی سے استعفیٰ دے دیا۔
پنڈت جی ایل شرما: بی جے پی سے استعفیٰ دے کر دشینت چوٹالہ کے گھر گئے۔ ریاستی نائب صدر نے استعفیٰ دے دیا ہے- امکان ہے کہ وہ 8 ستمبر کو کانگریس میں شامل ہو جائیں گے۔
پرشانت سنی یادو: لوک سبھا انتخابات سے پہلے بی جے پی میں شامل ہوئے۔ ریواڑی سے ٹکٹ کا مطالبہ کیا تھا، لیکن ٹکٹ نہ ملنے پر استعفیٰ دے دیا۔ آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے کا امکان ہے۔
رنجیت چوٹالہ نے کیا کہا؟
توانائی اور جیل کے وزیر رنجیت چوٹالہ (79) سابق نائب وزیر اعظم دیوی لال کے بیٹے ہیں۔ ٹکٹ کٹنے کے بعد انہوں نے کہا کہ اپنے حامیوں سے ملاقات کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ اب وہ آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑیں گے۔ ساتھ ہی ناپا نے ٹکٹ نہ ملنے پر پارٹی چھوڑ دی، جبکہ سابق وزیر کرن دیو کمبوج نے بھی ٹکٹ کے لیے نظر انداز کیے جانے پر ریاستی بی جے پی کے او بی سی مورچہ کے صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
آپ کو بتا دیں کہ بی جے پی نے بدھ کو ہریانہ اسمبلی انتخابات کے لیے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی تھی۔ اس میں 67 ناموں کا اعلان کیا گیا۔ ریاست کے وزیر اعلیٰ نایاب سنگھ سینی کو لاڈوا سے امیدوار بنایا گیا ہے، جب کہ انل وج کو امبالہ سیٹ سے امیدوار بنایا گیا ہے۔ اروند شرما کو گوہانہ سیٹ سے ٹکٹ ملا ہے۔ ریاست میں ایک ہی مرحلے میں 5 اکتوبر کو ووٹنگ ہونی ہے اور نتائج 8 اکتوبر کو آئیں گے۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…