سماجی ہم آہنگی سنگھ کی حکمت عملی کا حصہ نہیں ہے بلکہ یہ وفاداری کا معاملہ ہے۔ سماجی تبدیلی معاشرے کی عظیم قوتوں کے اجتماع اور اجتماعی کوششوں سے آئے گی۔ سنگھ کے پاس پورے سماج کو جوڑ کر سماجی تبدیلی کی سمت میں آگے بڑھنے کا عزم ہے۔ یہ جانکاری راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے دوبارہ منتخب ہونے والے سرکاریواہ دتاتریہ ہوسبولے نے آج پرتیندھی سبھا کے مقام پر دی۔ ہوسبولے نے اس بات پر زور دیا کہ رام للا کی پران پرتشٹھا کے تاریخی واقعہ میں ہر ایک نے سماج کی فعال شرکت کا تجربہ کیا ہے۔
موجودہ سرکاریواہ دتاتریہ ہوسبولے کو ناگپور میں منعقد ہونے والی تین روزہ آل انڈیا سالانہ نمائندہ اسمبلی میں اس عہدے کے لیے دوبارہ منتخب کیا گیا۔ آج پرتیندھی سبھا کے مقام مہارشی دیانند سرسوتی احاطے میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے آل انڈیا پبلسٹی چیف سنیل امبیکر نے ان کے انتخاب کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے انہیں مبارکباد دی۔ سنگھ کی آل انڈیا نمائندہ اسمبلی کی میٹنگ میں دتاتریہ ہوسبولے کو متفقہ طور پر اگلے تین سال (2024-2027) کے لیے سرکاریواہ منتخب کیا گیا۔
ہوسبولے نے کہا کہ انتخابات ملک میں جمہوریت کا ایک عظیم تہوار ہے۔ ملک میں جمہوریت اور اتحاد کو مضبوط کرنے اور ترقی کی رفتار کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ سنگھ کے کارکن سو فیصد ووٹنگ کے لیے سماج میں عوامی بیداری پیدا کریں گے۔ اس سلسلے میں معاشرے میں کوئی عداوت، نفرت، تفرقہ یا اتحاد کے خلاف کوئی چیز نہیں ہونی چاہیے۔ معاشرے کو اس سے آگاہ ہونا چاہیے۔
ہوسبولے نے مزید کہا کہ سنگھ کا کام ملک گیر قومی مہم ہے۔ ہم سب ایک معاشرے، ایک قوم کے لوگ ہیں۔ آنے والی 2025 وجے دشمی تک پورے شہر، پورے ڈویژن اور پورے بلاکس میں یومیہ شاکھا اور ہفتہ وار میٹنگ کا ہدف پورا کر لیا جائے گا۔ سنگھ کے کام کا اثر آج سماج میں نظر آرہا ہے۔ سنگھ کے تئیں سماج کی اس وابستگی کی وجہ سے اس کے تئیں احسان اور شکرگزاری کا جذبہ ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ پورے سماج کو منظم ہونا چاہئے، یہ سنگھ کا خواب ہے۔ ماحولیات کا تحفظ، سماجی ہم آہنگی – یہ کسی ایک تنظیم کی نہیں، پورے سماج کی مہم ہے۔ ملک کے بہت سے چھوٹے گاؤں میں امتیازی سلوک اور اچھوت نظر آتا ہے۔ شہروں میں اس کا اثر بہت کم ہے۔ گاؤں کے تالاب، مندر اور شمشان کے حوالے سے معاشرے میں کوئی امتیاز نہیں ہونا چاہیے۔
ہوسبولے نے کہا کہ متاثرہ خواتین کے وفد نے صدر جمہوریہ ہند سے درخواست کی ہے کہ سندیش کھالی کے مجرموں کو سخت ترین سزا دی جائے۔ سنگھ کے تمام کارکنان اور متاثر تنظیمیں ہر سطح پر ان کے ساتھ سرگرم ہیں۔ اقلیتی مسئلہ پر سنگھ کے سرکاریواہ نے کہا کہ ہم اقلیت پرستی کی سیاست کی مخالفت کرتے ہیں۔ دوسرے سرسنگھ چالک گروجی کے زمانے سے لے کر اب تک تمام سرسنگھ چالکوں نے مسلم اور عیسائی لیڈروں کے ساتھ بات چیت کرکے تال میل کا کام کیا ہے۔
چھ سہسرکاریواہوں کا تقرر
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کی نئی ایگزیکٹو میں، 2024-27 کی میعاد کے لیے سرکاریاواہ دتاتریہ ہوسبولے کے ذریعہ چھ سہسرکاریواہوں کا تقرر کیا گیا تھا۔
1 ۔ کرشنا گوپال
2۔ مکند
3۔ ارون کمار
4۔ رام دت چکردھر
5۔ اتل لمیا
6۔ آلوک کمار
بھارت ایکسپریس۔
اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…
بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں…
نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے…
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…
دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت اور نوکر شاہی پر کنٹرول سے متعلق کئی…