جج یشونت ورما کے گھر نقدی ملنے کو لے کر جاری تنازعے کے درمیان حکومت نے جمعہ کو ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ دہلی ہائی کورٹ کے جج یشونت ورما کا ان کے ’’پیرنٹ ہائی کورٹ‘‘ الہ آباد تبادلہ کر دیا گیا ہے۔ وزارت قانون نے جج کے تبادلے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ سپریم کورٹ کالجیم نے پیر کے روز ان کے تبادلے کی سفارش کی تھی اور ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا تھا کہ اس تبادلے کو جسٹس ورما کے گھر نقدی ملنے کے معاملے سے کوئی بھی تعلق نہیں ہے۔ بلکہ اس معاملے کے لیے اندرونی تحقیقات جاری ہیں۔
پیر کو سپریم کورٹ کی ایک قرارداد میں کہا گیا تھا کہ ’’سپریم کورٹ کالجیم نے 20 اور 24 مارچ 2025 کو ہونے والی اپنی میٹنگوں میں دہلی ہائی کورٹ کے جج جسٹس یشونت ورما کو الہ آباد کی ہائی کورٹ آف جوڈیکیچر میں واپس بھیجنے کی سفارش کی ہے۔‘‘ 21 مارچ کو سپریم کورٹ نے کہا کہ دہلی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ڈی کے اپادھیا نے جسٹس ورما کے خلاف اندرون خانہ انکوائری شروع کی تھی اور ان کے تبادلے کی تجویز کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ جسٹس اپادھیائے نے کہا کہ 20 مارچ کو سپریم کورٹ کے کالجیم کی میٹنگ سے پہلے ہی انکوائری شروع کر دی گئی تھی۔
یاد رہے کہ 14 مارچ کی رات تقریباً 11.35 بجے ورما کی لوٹینس دہلی کی رہائش گاہ میں آگ لگنے کے بعد مبینہ نقدی ملی تھی۔ اس کے بعد سی جے آئی سنجیو کھنہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کالجیم اور دہلی ہائی کورٹ نے کئی ہدایات جاری کیں، جس میں جسٹس ورما سے عدالتی کام واپس لینا بھی شامل ہے۔ تاہم جسٹس ورما نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ وہ نقدی ان کی یا ان کے خاندان میں سے کسی نے نہیں رکھی تھی۔ انھوں نے کہا ہے کہ یہ انھیں پھنسانے اور بدنام کرنے کی ایک سازش ہے۔
بھارت ایکسپریس اردو
یہ جدید اسکینرز دھماکہ خیز مواد سمیت دھاتی اور غیر دھاتی خطرات کا پتہ لگاتے…
اسٹالن نے ایک سرکاری تقریب میں کہا کہ پی ایم مودی کو یہ بھی یقینی…
عرفان انصاری نے وقف ترمیمی بل کو مسلمانوں کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہا کہ…
وزارت داخلہ نے ہفتہ کو نئی دہلی میں میتئی اور کوکی-زو تنظیموں کے نمائندوں کے…
گزشتہ برسوں کے دوران، کوہلی اور روہت نے ہندوستان کے لیے کئی میچ جیتے ہیں…
چیپک اسٹیڈیم میں مہندر سنگھ دھونی کے والد اور والدہ کے میچ دیکھنے پہنچنے کے…