Wrestlers Protest: دھرنا دے رہے قومی پہلوانوں نے آج مرکزی وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر سے ملاقات کی اور ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیاکے سبکدوش ہونے والے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ مرکزی وزیر اور پہلوانوں کے درمیان ملاقات تقریباً 5 گھنٹے تک جاری رہی۔ یہ ملاقات دہلی میں انوراگ ٹھاکر کی رہائش گاہ پر ہوئی۔ واضح رہے کہ پہلوانوں کے دھرنا کو ختم کرنے کے لیے حکومت نے کھلاڑیوں کو حل پر مبنی بات چیت کے لیے بلایا تھا۔ پہلوان بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور ڈبلیو ایف آئی کے سبکدوش ہونے والے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس ملاقات کے بعد انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ میں نے کھلاڑیوں کو مذاکرات کی دعوت دی تھی، مثبت بات چیت ہوئی ہے۔ انوراگ ٹھاکر نے کہا یہ میٹنگ پہلوانوں کے دھرنے کو ختم کرنے کے لیے بلائی ہے کیونکہ پہلوان اس بات پر بضد ہیں کہ برج بھوشن کی گرفتاری تک وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔ کھلاڑیوں کے مطابق انہیں یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ پولیس کی تفتیش 15 جون تک مکمل کر لی جائے گی۔ تب تک حکومت کو وقت دیا جا رہا ہے۔ تب تک کسی قسم کا کوئی مظاہرہ نہیں ہوگا۔
اس ملاقات کے بعد بجرنگ پونیا اور ساکشی ملک نے کہا کہ ہماری حکومت کے ساتھ کچھ مسائل پر بات ہوئی ہے۔ انہوں نے اتفاق کیا ہے کہ کھلاڑیوں کے خلاف تمام مقدمات ختم کر دیے جائیں گے۔ ہمارے کچھ مطالبات حکومت نے تسلیم کر لیے ہیں تاہم مزید مطالبات ہیں جن پر حکومت سے ہمارے اختلافات ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ جلد ہی وہ چیزیں بھی قبول کرلی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کچھ مسائل پر بات کی ہے۔ پولیس کی تفتیش 15 جون تک مکمل کی جائے گی اور وزیر موصوف نے اس وقت تک احتجاج نہ کرنے کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ خواتین ریسلرز کی حفاظت کا بھی خیال رکھا جائے گا۔ کھلاڑیوں کے مطابق تحریک ختم نہیں ہوئی۔ پہلوان کھاپ چودھریوں کے سامنے حکومت کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کی معلومات دیں گے۔
میٹنگ میں ٹوکیو اولمپکس کے تمغہ جیتنے والے بجرنگ پونیا، ریو اولمپکس کی کانسہ کا تمغہ جیتنے والی ساکشی ملک اور ان کے پہلوان شوہر ستیہ ورت کادیان نے شرکت کی۔ کسان لیڈر راکیش ٹکیت، جو پہلوانوں کی حمایت کر رہے ہیں، نے میٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔خواتین پہلوانوں نے برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا ہے۔ دہلی پولیس نے ان کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی ہے۔ دریں اثنا، حکومت منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ کر رہی ہے۔ ملک کے یہ مشہور پہلوان گزشتہ 23 اپریل سے جنتر منتر پر دھرنے پر بیٹھے تھے۔ تاہم، 28 مئی کو، پہلوانوں کو دہلی پولیس نے اس وقت حراست میں لے لیا جب انہوں نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر مہیلا مہاپنچایت کے انعقاد کے لیے مارچ کرنے کی کوشش کی، اور پھر انہیں احتجاجی مقام سے ہٹا دیا گیا۔ اس کے بعد پہلوان گنگا میں اپنے تمغے پھینکنے کے لیے ہریدوار گئے۔ وہاں کھاپ لیڈروں نے کھلاڑیوں کو تمغے کوبہانے سے روکا اور وقت مانگا۔ اس کے بعد یوپی اور ہریانہ میں کھلاڑیوں کی حمایت میں مہاپنچایت ہوئی۔حکومت اور پہلوانوں کے درمیان پانچ دنوں میں ملاقات کا یہ دوسرا دور ہے۔ اس سے قبل پہلوانوں نے ہفتہ کی رات وزیر داخلہ امت شاہ سے بھی ملاقات کی تھی اور انہیں اپنے مطالبات سے آگاہ کیا تھا۔ اب وزیرکھیل انوراگ ٹھاکر سے ملاقات ہوئی ہے جس میں 15 جون تک کا وقت مانگا گیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
نیشنلسٹ موومنٹ کے رہنما دیولت باہسیلی نے کہا کہ "اگر دہشت گردی کا خاتمہ ہو…
جے پی سی کا اجلاس منگل 5 نومبر کو بھی جاری رہا۔ جے پی سی…
مدنی نے کہا کہ جس طرح فرقہ پرست طاقتیں اور اقتدار میں بیٹھے کئی وزراء…
آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…
مدھیہ پردیش کے ڈپٹی سی ایم راجیندر شکلا نے کہا کہ اب ایم پی میں…
ہندوستان سمیت دنیا بھر میں یہ کوشش کی جاتی ہے کہ اتوار کو الیکشن منعقد…