قومی

Haldwani Violence: ہلدوانی تشدد میں ملوث عبدالملک کے خلاف حکومتی کارروائی،جاری کیا 2.44 کروڑ کی وصولی کا نوٹس

Haldwani Violence: اتراکھنڈ میں ہلدوانی میونسپل کارپوریشن نے پیر کو بنبھول پورہ تشدد کے مبینہ مرکزی ملزم عبدالمالک کے خلاف سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں 2 کروڑ 44 لاکھ روپے کی وصولی کا نوٹس جاری کیا۔ میونسپل کمشنر کی جانب سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ میونسپل کارپوریشن کی املاک کو ملک کے حامیوں نے ‘ملک کا باغیچہ’ میں غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی دو عمارتوں کو گرانے کے لیے گئی انتظامی ٹیم پر حملہ کرکے نقصان پہنچایا۔

میونسپل کارپوریشن کی طرف سے بھیجا گیا نوٹس۔ اس میں 8 فروری کو واقعے کے دن درج کی گئی ایف آئی آر کا بھی ذکر ہے، جس میں ملک کا نام لیا گیا ہے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ ملک کے ذریعہ مبینہ طور پر ہونے والے نقصان کا ابتدائی تخمینہ 2.44 کروڑ روپے ہے، میونسپل کارپوریشن نے ان سے کہا ہے کہ وہ یہ رقم 15 فروری تک میونسپل کارپوریشن ہلدوانی میں جمع کرائیں۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو قانونی ذرائع سے اس سے ریکوری کی جائے گی۔

مبینہ مرکزی ملزم عبدالملک کے خلاف کارروائی

مینسپل کارپوریشن کے مطابق تشدد کے مبینہ مرکزی ملزم عبدالملک نے مبینہ طور پر سرکاری زمین پر غیر قانونی مدرسہ اور نماز کی جگہ تعمیر کر رکھی تھی، جب انتظامیہ کی ٹیم اسے گرانے پہنچی تو وہاں پر تشدد پھوٹ پڑا۔

دوسری جانب تشدد کے بعد مسلم خاندانوں نے بنبھول پورہ سے نقل مکانی شروع کردی ہے۔ معلومات کے مطابق، اب تک 500 سے زیادہ خاندان بنبھولپورہ چھوڑ چکے ہیں۔ کئی خاندان اپنا سامان لے کر پیدل چلے گئے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ تشدد کے بعد علاقے میں سرچ آپریشن کیا گیا اور تحقیقات کی بنیاد پر پولیس نے 30 سے ​​زائد نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے۔ بہت سے لوگ اب بھی ریڈار پر ہیں۔ بنبھول پورہ کے علاوہ تمام علاقوں سے کرفیو ہٹا دیا گیا ہے اور انٹرنیٹ خدمات بحال کر دی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں- Farmer Protest: ‘ایم ایس پی پر قانون، کیس واپس ‘، 5 گھنٹے کی میٹنگ کے بعد بھی حکومت اور کسانوں کے درمیان بات چیت کیوں ہوئی ناکام؟

جمعیت علماء نے لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی

اب تک انتظامیہ نے بنبھول پورہ کے داخلی اور خارجی راستوں کو مکمل طور پر سیل کر رکھا ہے۔ معلومات کے مطابق انتظامیہ نے علاقے کو سیل کر دیا ہے کیونکہ فسادات کے ملزمین تشدد کے بعد فرار ہو سکتے ہیں۔ اس لیے انتظامیہ نے اس قصبے کو مکمل نگرانی میں رکھا ہوا ہے۔ دریں اثنا، جمعیۃ علماء ہند نے پیر کو ہلدوانی کا دورہ کیا اور انتظامیہ سے بات چیت کی۔ اجلاس کے بعد تنظیم کے جنرل سیکرٹری عبدالرازق نے کہا کہ مسجد کو گرانے کا فیصلہ عجلت میں کیا گیا جس کی وجہ سے علاقے میں کشیدگی دیکھی گئی۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Afghanistan- A Cat’s Freedom and A Girl’s Cage: افغانستان-ایک بلی کی آزادی اور لڑکی کا پنجرہ

طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…

4 hours ago

Dhanush and Nayanthara ignored each other: شادی کی تقریب میں دھنش اور نینتارہ نے ایک دوسرے کو کیا نظر انداز، ویڈیو وائرل

اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…

5 hours ago

Baba Siddiqui Murder Case: بابا صدیقی قتل کیس کا ایک اور ملزم ناگپور سے گرفتار، ممبئی میں ہوگی سمیت سے تفتیش

تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…

6 hours ago

PM Modi’s Gifts: عالمی رہنماوں کو پی ایم مودی کے تحفے: عالمی سفارت کاری میں ہندوستان کے ثقافتی ورثے اہم نمائش

وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…

7 hours ago