قومی

No Confidence Motion Debate: ”گئو رکشک مونو آپ کے لئے ’مونو ڈارلنگ‘ ہے، اس کو بولئے-Quit انڈیا‘‘، پارلیمنٹ میں اسدالدین اویسی کا بڑا حملہ

آل انڈیا مجلس اتحادالمسلین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے لوک سبھا میں حکومت کے خلاف لائی گئی تحریک عدم اعتماد کی حمایت میں اپنی تقریرکی۔ حالانکہ اس دوران انہوں نے حکمراں اوراپوزیشن جماعتوں کو بھی نصیحت دی۔ اس دوران انہوں نے ’کوئٹ انڈیا‘ (ہندوستان چھوڑو) کیمپین مہم سے متعلق مرکزی حکومت کوآڑے ہاتھوں لیا اوراشاروں میں ان پرمسلم مخالف ہونے کا الزام بھی لگایا۔

اسدالدین اویسی نے الزام لگایا کہ مسلمانوں کے خلاف خصوصی طورپراسپانسرڈ مظالم ہوتے ہیں۔ اس کے لئے انہوں نے یوپی اے حکومت کو بھی کٹہرے میں کھڑا کیا۔ انہوں نے یواے پی اے بل کی حمایت کرنے پرکانگریس کو گھیرا۔ انہوں نے کہا، ”ملک میں دو طرح کے محاذ ہیں، ایک چوکیداراوردوسرا دوکاندار۔ جب ظلم ہم پرہوتا ہے تو کوئی منہ نہیں کھولتا۔ یواے پی اے کا قانون امت شاہ نے لیا اوران دکانداروں نے اس کی حمایت کی تھی۔”

’’ہندوستان چھوڑو‘‘ کا نعرہ مسلمانوں نے دیا

 اسدالدین اویسی نے لوک سبھا میں خطاب کرتے ہوئے بی جے پی پرمسلم فوبیا سے متاثرہونے کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے اسپیکر کو خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ کوئٹ انڈیا کا نعرہ ایک مسلمان نے دیا تھا، جسے مہا تما گاندھی نے آندولن میں اپنایا۔ تاہم اگریہ بات بی جے پی کو پتہ چلتا تو وہ اس نعرے کا استعمال نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا ”ابھی کل ہمارے ہوم منسٹر نے کہا تھا، کوئٹ انڈیا۔ اگران کو معلوم ہوجائے کہ کوئنٹ انڈیا کا نعرہ ایک مسلمان نے دیا تھا تو وہ بھی نہیں بولیں گے۔ (نعرہ دینے والے کا نام) اس کا نام یوسف مہرعلی تھا۔ انہوں نے کوئٹ انڈیا کا نعرہ بنایا، جسے مہاتما گاندھی نے پورے ملک میں پیغام دیا۔“

گئورکشک مونو کو کہئے۔ کوئٹ انڈیا

اسدالدین اویسی نے حکومت کی پالیسیوں اور ہندتوا کی سیاست کے خلاف ’’کوئٹ انڈیا‘‘ مہم چلانے کی بات کہی۔ انہوں نے ایوان میں بولتے ہوئے کہا، ”اگر آج کوئٹ انڈیا کرنا ہے تو کہنا پڑے گا- چائنا کوئٹ انڈیا۔ جو گئورکشک ہیں، جس کا نام مونو ہے۔ وہ آپ کے لئے ’مونو ڈارلنگ‘ بن گیا ہے۔ اس کو کہئے کوئٹ انڈیا۔“

لوک سبھا میں خطاب کرتے ہوئے اسدالدین اویسی نے حکومت پر ہندو طبقے کی خوشنودی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس سے ملک کے لئے خطرہ پیدا ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم جب بولیں گے تو ہم ان سے پوائنٹیڈ سوال کریں گے کہ کیا ملک بڑا ہے یا پھر ہندتوا اور گوولکرکی آئیڈیالوجی بڑی ہے؟

 بھارت ایکسپریس۔

Nisar Ahmad

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

27 mins ago