G20 in Kashmir: جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ آج کا جموں و کشمیر ہڑتال یا پتھراؤ کرنے والوں کی سرزمین نہیں ہے، یہ امن اور خوشحالی کی سرزمین ہے۔ سری نگر میں جاری تیسرے جی 20 ٹورازم ورکنگ گروپ کے اجلاس کے موقع پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سنہا نے کہا کہ اسکول اور کالج کھلے رہتے ہیں، جس سے نوجوانوں کو کیریئر کی تعمیر پر توجہ مرکوز کرنے کی اجازت ملتی ہے۔ آج کا جموں کشمیر ہڑتال یا پتھراؤ کرنے والوں کی سرزمین نہیں ہے، یہ امن اور خوشحالی کی سرزمین ہے جس کو ذمہ داران اور جوابدہ انتظامیہ لوگوں کی زندگیوں میں لانے کے لیے بہت زیادہ کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سری نگر میں تیسری ٹورزم ورکنگ گروپ کی میٹنگ غیر ملکی مندوبین کا اب تک کا سب سے بڑا اجتماع ہے۔27 ممالک کے 57 مندوبین سری نگر میں ہونے والے جی 20 اجلاس میں حصہ لے رہے ہیں ۔ سنہا نے کہا کہ نئی فلم پالیسی، جدید انفراسٹرکچر اور کاروبار کرنے میں آسانی سمیت پائیدار اصلاحات نے جموں کشمیر کو فلموں کی شوٹنگ کے لیے ایک پسندیدہ مقام میں تبدیل کر دیا ہے، جس سے معیشت بھی مضبوط ہو رہی ہے اور لوگوں کو روزگار کے مواقع بھی مل رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ “نچلی سطح پر جمہوریت مضبوط سے مضبوط ہوتی جا رہی ہے۔ تین درجاتی پی آرآئی نظام نے ترقی میں استحکام اور تسلسل کو یقینی بنایا ہے اور پالیسی سازی میں لوگوں کی شرکت کو یقینی بنایا ہے۔ سنہا نے مزید کہا کہ جموں کشمیر مستقبل کے لیے تیار اور پرجوش ہے۔ ہماری کثیر شعبہ جاتی کامیابیاں اس کی عکاسی کرتی ہیں۔ ہم ہر دوسرے دن ایک نیا اسٹارٹ اپ رجسٹر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار سالوں میں، ہم نے 7.7 لاکھ نئے کاروباری افراد کو رجسٹر کیا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ ہر روز 527 نوجوانوں نے اپنے انفرادی اور جموں کشمیر کی ترقی میں حصہ ڈالنے کے لیے اپنا کاروباری سفر شروع کیا۔
ایل جی منوج سنہا نے کہا کہ بھارت کو جی 20 کی صدارت ملنا فخر کی بات ہے ۔ یہاں اقوام متحدہ کے مندوبین کا موجود ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ دنیا یہ چاہتی ہے کہ بھارت اس قسم کے بڑے تقاریب کا انعقاد کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے گزشتہ سال18 لاکھ سیاحوں کا استقبال کیا ہے جس نے سارے ریکارڈ توڑ دیئے ہیں ۔ قریب تین دہائی کے بعد جموں کشمیر میں نئی فلم پالیسی لائی گئی ہے۔ جدید انفراسٹکچر اور آسان سرکاری سہولیات نے جموں کشمیر میں ترقی کے نئے دروازے کھول دیئے ییں ۔ آج عالم یہ ہے کہ جموں کشمیر ایک طرف جہاں دنیا بھر کے لوگوں کیلئے پسندیدہ سیاحتی مقام ہے۔
وہیں دوسری طرف فلم شوٹنگ کرنے کیلئے بھی لوگوں کی اولین پسند بن رہا ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران میڈیا کی آزادی سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے ایل جی منوج سنہا نے کہا کہ جموں کشمیر میں پریس مکمل طور پر آزاد ہے اور اسی آزادی کا نتیجہ ہے کہ آج 400 سے زائد اخبارات شائع ہورہے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس
تیز رفتار بس مونسٹی کے قریب لوہے کے ایک بڑے کھمبے سے ٹکرا گئی۔ کھمبے…
جب تین سال کی بچی کی عصمت دری کر کے قتل کر دیا گیا تو…
اتوار کو ہندو سبھا مندر میں ہونے والے احتجاج کے ویڈیو میں ان کی پہچان…
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…
سنگھم اگین، جو اجے دیوگن کے کیرئیر کی سب سے بڑی اوپنر بن گئی ہے،…