قومی

Exit Poll 2024: کیا الٹ جائیں گے ایگزٹ پول کے نتائج؟ جانئے سی ووٹر کے بانی یشونت دیشمکھ نے کیا کہا

Exit Poll 2024: ووٹنگ کے تمام سات مراحل کے بعد ایگزٹ پول کے نتائج بھی ہفتہ (1 جون) کو آئے۔ تقریباً تمام ایگزٹ پولز بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والی این ڈی اے کی بھاری اکثریت کے ساتھ جیت کی تصویر پیش کر رہے ہیں۔ ایگزٹ پول کے نتائج کو لے کر تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے ردعمل سامنے آ رہے ہیں اور کئی اپوزیشن پارٹیاں دعویٰ کر رہی ہیں کہ 4 جون کو آنے والے نتائج ایگزٹ پول کے بالکل برعکس ہوں گے۔ سی ووٹر کے بانی یشونت دیشمکھ نے کہا کہ جہاں یکطرفہ مقابلہ ہو شاید وہاں بہت سے لوگ ووٹ نہ ڈالیں۔

یشونت دیشمکھ نے بتایا کہ 4 فیصد ووٹروں نے کہا کہ وہ شاید ووٹ اس لئے نہ ڈالیں کیونکہ وہاں یقینی جیت یا یقینی شکست تھی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے اور دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد انہوں نے ایک مفروضہ دیا تھا اور پری پول سروے میں یہ بھی کہا تھا کہ جہاں مقابلہ یکطرفہ لگتا ہے وہاں ووٹنگ کم ہونے کا امکان ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کئی بار ایسی سیٹوں پر ایسا ہوتا ہے کہ جو یکطرفہ جیت رہا ہوتا ہے اس کے لئے لوگ کہتے ہیں کہ جاننے کی کیا بات ہے، وہ ویسے بھی جیت رہا ہے۔ ایک طرف سے ہار بھی جائے تو لوگ کہتے ہیں کہ جا کر ووٹ دینے کا کیا فائدہ، وہ تو پہلے ہی جیت رہا ہے۔ یشونت دیشمکھ نے بتایا کہ ان کے آخری ٹریک میں 4 فیصد لوگ ایسے تھے جو اس طرح مانتے تھے۔ ہم نے وہی 4 فیصد فرق دیکھنا شروع کیا۔

یشونت دیشمکھ نے مزید کہا کہ تیسرے مرحلے کے بعد ووٹنگ میں بہتری آنے لگی، تب انہوں نے یہ قیاس کیا تھا کہ جہاں مقابلہ اچھا ہے وہاں ٹرن آؤٹ صحت مند ہے۔ مغربی بنگال، مہاراشٹر، بہار اور کرناٹک میں دیگر ریاستوں کے مقابلے ٹرن آؤٹ بہت صحت مند اور بہت اچھا تھا۔ انہوں نے کہا، ‘اگر آپ غور کریں کہ جن ریاستوں میں ٹرن آؤٹ کم ہوا، جیسے راجستھان میں، ٹرن آؤٹ بہت خراب ہوا، لیکن جن پانچ سیٹوں پر مقابلہ اچھا تھا، وہاں ٹرن آؤٹ بڑھ گیا اور جن سیٹوں پر مقابلہ یکطرفہ تھا، وہاں ٹرن آؤٹ گر گیا۔

یہ بھی پڑھیں- Exit Poll 2024: کتنے مسلم ووٹروں نے بی جے پی کو دیا ووٹ، کتنے کانگریس کے ساتھ گئے؟ ایگزٹ پولز میں حیران کن نتائج

یشونت دیشمکھ نے مزید کہا، ‘این ڈی اے کے لیے 400 کو عبور کرنا ناممکن نہیں ہے، لیکن یہ مشکل ہے۔ اگر میں اپنی سیٹوں کا تخمینہ بتاؤں، پلس یا مائنس 40 سیٹوں کی رینج، تو وہ 400 کو چھو جائے گی۔ میں اتنی بڑی رینج دینے میں یقین نہیں رکھتا۔ میرے خیال میں 400 کو عبور کرنا اب بھی مشکل ہے۔ اب بھی بہت سی جگہیں ہیں جہاں بی جے پی کو بڑی تعداد میں سیٹیں جیتنی ہوں گی، جہاں وہ کبھی نہیں جیتی ہے۔ اس وجہ سے میں اب بھی اس پر قدامت پسند رہوں گا۔ میں یہ نہیں کہوں گا کہ یہ ناممکن ہے کیونکہ کبھی کبھی لہریں آتی ہیں۔ لہر کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کیا نظر آتا ہے۔ کئی بار لوگ پہلے ہی اپنا ذہن بنا چکے ہوتے ہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Maharashtra Election 2024:نواب ملک کی بیٹی ثنا ملک کے خلاف شنڈے خیمہ نے اتارا تھا اپنا امیدوار،اب آئی یہ بڑی خبر

اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…

1 hour ago

Jamaat-e-Islami Hind Delegation met with JPC: وقف (ترمیمی) بل 2024 پر جماعت اسلامی ہند کے وفد نے جے پی سی سے کی ملاقات

جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…

2 hours ago

Yuva Chetna: یووا چیتنا ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں 7 نومبر کو پیش کرے گی خراج تحسین

یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…

3 hours ago

MCD Mayor Election: دہلی کے میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کی تاریخ کا اعلان، جانئے کب ہوگی ووٹنگ؟

ایم سی ڈی کے میئر کے عہدہ کا انتخاب گزشتہ چھ ماہ سے زیر التوا…

4 hours ago