قومی

جامعہ اسلامیہ سنابل میں طلبا کا شاندار کارنامہ، نادی الطلبہ کے سالانہ اجلاس میں مارشل آرٹ کی نمائش، مولانا محمد رحمانی نے کہا- جیسے اللہ کے سوا کوئی معبود حقیقی نہیں ویسے ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سوا کوئی متبوع حقیقی نہیں

نئی دہلی: ابوالکلام آزاد اسلامک اویکننگ سنٹر،نئی دہلی کے اعلیٰ تعلیمی وتربیتی ادارہ جامعہ اسلامیہ سنابل،نئی دہلی میں نادی الطلبہ کی جانب سے منعقد ہونے والے پانچ روزہ قراء تِ قرآن، عربی،اردو، انگریزی اورہندی زبانوں میں تقریری وتحریری، مشاعرہ اورکوئزپرمشتمل مقابلہ جاتی سالانہ اجلاس بحسن وخوبی اختتام پذیرہوا۔ ان تمام پروگراموں میں مرحلہ ثانویہ وعالیہ ومرحلہ متوسطہ اورمعہد عثمان بن عفان جوگابائی کے طلبہ نے مختلف مقابلوں میں پورے جوش وخروش کے ساتھ حصہ لیا، جس میں دہلی کی جامعات، یونیورسٹیوں کے اساتذہ، پروفیسران اورائمہ وخطباء مساجد نے مختلف نشستوں میں حکم کے فرائض انجام دیئے، جن میں جامعہ ملیہ اسلامیہ، جواہرلال نہرو یونیورسٹی، اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی، جامعہ سید نذیرحسین محدث دہلوی، المعہدالعالی نئی دہلی قابل ذکرہیں۔ ان کے علاوہ مختلف میدانہائے عمل میں مصروف سنابلی فارغین اوراخبارات ورسائل کے ایڈیٹران اورخود جامعہ اسلامیہ سنابل کے اساتذہ نے بڑی جگرسوزی اورمحنت سے حکم وصدارت کے فرائض انجام دیئے۔

سالانہ اجلاس میں طلبا نے اپنی صلاحیتوں کا پیش کیا نمونہ
سالانہ اجلاس کا اختتامی پروگرام بروزاتوار17 دسمبر2023 صلاۃ مغرب کے بعد سنٹرکے صدرمولانا محمد رحمانی سنابلی، مدنی کے زیر صدارت منعقد ہوا۔ محمد عدنان محمد اخلاق کی تلاوت کلام اللہ سے بزم کا آغاز ہوا۔ بعد ازاں اردو زبان میں عبد الرب عبد المجید اورعربی زبان میں اکمل شاہد محمد شاہد سراج نے مہمانو ں کی خدمت میں خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ اس کے بعد تلاوتِ قرآن کے تین نمونے بالترتیب محمد انس نثاراحمد، محمد فرحان عبد الجباراور محمد ہدایت اللہ صفوان نے پیش کئے۔ پھراردوکے دو، عربی، انگریزی، ہندی تقاریراوراردو، عربی مقالہ نگار ی کے ایک ایک نمونے بالترتیب محفوظ عالم سفیان، عبد المحسن صلاح الدین، ابوطلحہ عبد الجبار، منہاج الاسلام مجیب الرحمن، عروہ خالد خالد احمد، عبد العزیزدانش یارمحمد، محبوب عالم مشتاق احمد نے پیش کئے اورشعری نمونہ شہزاد احمد اشفاق احمد نے پیش کیا، اس کے بعد مارشل آرٹ کا نمونہ نعیم الرحمن اوران کے رفقاء کے ذریعہ تائکونڈو کوچ اجمل حسین سنابلی کی نگرانی میں پیش کیا گیا۔ اس کے بعد مولانا عبد البرسنابلی، مدنی(مشرف نادی الطلبہ) نے نتائج کا اعلان کیا اورمہمانانِ گرامی قدروذمہ دارانِ جامعہ ومرکزکے ہاتھوں تقسیم انعامات واسناد عمل میں آئی۔ اس کے بعد مہمانان گرامی قدر نے اپنے تاثرات پیش کیے۔

امت کے مستقبل کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں: ڈاکٹر خالد رضا خان
ڈاکٹرخالد رضاخان (ایڈیٹر بھارت ایکسپریس) نے اپنی تأثراتی گفتگومیں کہا کہ یہاں کے طلباء کی کارکردگی کو دیکھ کرلگا کہ امت کے مستقبل کو لے کرمایوس ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ مجھے ان میں امید کی ایک کرن دکھائی دے رہی ہے، کچھ طلبہ میں مجھے صحافی کے رنگ نظرآئے، میری ان سے گزارش ہے کہ صحافت کو اپنا مشن بنائیں پیشہ نہیں اورآپ جس فیلڈ میں بھی جائیں اس میں خود کو بہترسے بہترثابت کریں، ساتھ ہی ساتھ نیت بھی اچھی رکھیں۔ اس کے بعد ابوالکلام آزاد اسلامک اویکننگ سنٹر نئی دہلی کے جنرل سکریٹری مولانا عاشق علی اثری نے اپنے نصیحتی کلمات میں حدیث رسول کے حوالے سے کہا کہ قیامت کے دن اولاد آدم کے قدم ہلنے نہیں پائیں گے یہاں تک کہ ان سے ان کی عمرکے بارے میں، ان کی جوانی کے بارے میں، ان کے مال کے بارے میں کہ کہاں سے کمایا اورکہاں خرچ کیا اوران کےعلم پرعمل کے بارے میں سوال نہیں کرلیا جائے گا، لیکن صورت حال یہ ہے کہ عوام تو عوام خواص اورعلماء بھی عملی میدان میں کوتاہی کے شکارہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ اس دنیاوی زندگی میں نیک اعمال کر کے اللہ کو راضی وخوش کرنے کی کوشش کریں۔

علم اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت: مولانا رفیق احمد سلفی

مہمان خصوصی مولانا رفیق احمد سلفی (سابق ایڈیٹرماہنامہ التوعیہ وباحث ومحقق دارالدعوہ، شاہین باغ، نئی دہلی) نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جولوگ ایمان لائے ہیں اورجنہیں علم سے نوازا گیا ہے، اللہ تعالی ان کے درجات بلند کرے گا۔ لہٰذا ہرشخص کو علم میں زیادتی کی دعا کرنی چاہئے۔ علم اللہ تعالی کی بہت بڑی نعمت ہے، جس میں سے انسانوں کوبہت تھوڑا دیا گیا ہے اورہرانسان کو اتنا ہی ملتا ہے جتنے کی وہ کوشش کرتا ہے اورعلم کا معاملہ یہ ہے کہ وہ اپنا تھوڑا سا حصہ دیتا ہے، جب آپ اپنے آپ کو مکمل اس کے حوالے کردیں۔ مہمان خصوصی نے برجستہ کہا کہ جامعہ اسلامیہ سنابل ایسا ادارہ ہے، جسے اہل علم اپنی مجالس میں سب سے اونچا مقام دیتے ہیں، آپ کی ذمہ داری ہے کہ اس مقام کو قائم رکھیں۔

 

مولانا محمد رحمانی کا ولولہ انگیزخطاب
مولانا محمد رحمانی، سنابلی مدنی نے صدارتی کلمات میں کہا کہ عزیز طلبہ! موجودہ دورمیں علم طاقوں میں سجا کررکھ دیا گیا ہے۔ جزدانوں میں بند کردیا گیا ہے۔ جو لوگ اس دورمیں دین کی ادنی واقفیت نہیں رکھتے وہ آج داعی اورمبلغ بنے ہوئے ہیں۔ خواہ وہ انجینئر ہوں یا ڈاکٹر، ایڈوکیٹ ہوں یا برادر، عزیزطلبہ! آپ ایسے مت بنیں، بلکہ علم کے پہاڑبنیں، لیکن جب ہم صورت حال دیکھتے ہیں تو بڑا افسوس ہوتا ہے کہ کتاب وسنت کوپڑھنے والے نمازیں ترک کردیتے ہیں، پان اورگٹکھے کھاتے ہیں، یہ اس بات کی دلیل ہے کہ آپ کے اندراخلاص نہیں ہے۔ آپ منہج سلف سے کوسوں دورہیں۔ آج طلبہ کے رہن سہن کو دیکھ کریہ فکردامن گیرہوتی ہے کہ کہیں مدارس اسلامیہ پرتالے نہ ڈال دیئے جائیں۔ لہٰذا آپ خود کوبدلیں، اپنی نیتوں کودرست کریں، صاف گو بنیں، رب کائنات کے بارے میں اچھا گمان رکھیں اوراس پروگرام کا مقصد یہی ہے کہ اپنے رب کو پہچان لیں۔ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ تم میں سے کوئی شخص اللہ تعالی کے بارے میں کوئی گمان رکھتا ہے تواللہ تعالی اسے پورا کرتا ہے کیوں کہ سارا خیراللہ کے ہاتھ میں ہے۔ آپ اتباع رسول اورصحابہ کرام کا مقام اوران سے متعلق اپنے واجبات کا مکمل خیال رکھیں، بدعت وخرافات سے بچیں کیونکہ بدعت کی آگ ہمارے ایمان کو جلا کرخاکستر کرنے والی ہے۔ ہماری کامیابی قال اللہ، قال الرسول اورمنہج سلف میں منحصرہے۔ یہ یاد رکھیں جس طرح رب کائنات کے علاوہ کوئی معبود حقیقی نہیں ہے ویسے ہی خاتم الانبیاء کے علاوہ کوئی متبوع حقیقی نہیں ہے۔ اخیرمیں جامعہ اسلامیہ سنابل کے وکیل مولانا شکیل احمد سنابلی  نے بزبان اردوکلمہ تشکرپیش کیا، پھرمجلس کے اختتام کا اعلان کیا گیا، پروگرام کی نظامت نائب مشرف نادی الطلبہ مولانا تسخیر احمد سنابلی، مدنی نے کی۔

-بھارت ایکسپریس

Nisar Ahmad

Recent Posts

Reaffirming Gandhi ji’s Global Relevance: گاندھی جی کی عالمی مطابقت کی تصدیق: پی ایم مودی کا بین الاقوامی خراج تحسین

12 جولائی 2015 کو، وزیر اعظم نے بشکیک، کرغزستان میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کی…

10 hours ago