ملک میں لوک سبھا کی ووٹنگ کے دو مراحل ہو چکے ہیں۔ تیسرے مرحلے کے تحت 7 مئی کو ووٹنگ ہونی ہے۔ اس حوالے سے انتخابی مہم زوروں پر ہے۔ اس دوران سیاسی بیان بازی کا دور بھی اپنے عروج پرہے۔ بدھ کے روز، گجرات کے بناسکانٹھا کے ڈیسا میں، وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریس اور’انڈیا اتحاد’ کو سخت نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ آج کانگریس لیڈروں کی حالت ایسی ہو گئی ہے کہ وہ اپنے ہی امیدواروں کو ووٹ نہیں دے پائیں گے۔
اپنی تقریر میں وزیر اعظم مودی نے گجرات کے سینئر کانگریس لیڈر آنجہانی احمد پٹیل کے خاندان کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھروچ میں احمد پٹیل کا خاندان بھی کانگریس کو ووٹ نہیں دے گا۔
ووٹ نہ ڈالنے کی وجہ کیا ہے؟
دراصل گجرات میں کانگریس اور عام آدمی پارٹی انڈیا اتحاد کے تحت مل کر الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اتحاد کے تحت عام آدمی پارٹی کی چترا وساوا کو بھروچ سیٹ سے میدان میں اتارا گیا ہے۔ عام آدمی پارٹی کانگریس کو بھروچ سیٹ پر راضی کرنے میں کامیاب رہی۔ جہاں آنجہانی احمد پٹیل کا خاندان بھروچ میں رہتا ہے، وہاں کانگریس کا کوئی امیدوار نہیں ہے بلکہ عام آدمی پارٹی کا امیدوار انڈیا الائنس کے تحت میدان میں ہے۔
یہی وجہ ہے کہ احمد پٹیل کا خاندان بھی کانگریس کو ووٹ نہیں دے پائے گا۔ اس کو لے کر وزیر اعظم مودی نے کانگریس کو گھیر لیا اور کہا کہ حکومت بنانے کے لیے 272 سیٹیں درکار ہیں۔ جبکہ بی جے پی کے علاوہ کوئی سیاسی پارٹی 272 سیٹوں پر الیکشن نہیں لڑ رہی ہے۔
پی ایم مودی نے مزید کہا کہ دہلی کا شاہی خاندان بھی کانگریس کو ووٹ نہیں دے سکے گا کیونکہ کانگریس کا کوئی امیدوار کھڑا نہیں ہے جہاں وہ ووٹ دیتے ہیں۔ بھروچ میں احمد پٹیل کا خاندان کانگریس کو ووٹ نہیں دے گا، بھاو نگر میں بھی کانگریس کے ایک بڑے لیڈر کانگریس کو ووٹ نہیں دے پائیں گے ۔ یہ کانگریس کی حالت ہے۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…