بھارت ایکسپریس۔
Emergency Anniversary Today: آج سے ٹھیک 50 سال پہلے ملک میں ایمرجنسی نافذ ہوئی تھی۔ لوگوں کے حقوق چھین لئے گئے تھے۔ اپوزیشن لیڈران کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔ میڈیا پر پابندی لگائی گئی۔ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والا یہ فیصلہ اس وقت کی وزیراعظم اندرا گاندھی نے لیا تھا۔ اقتدار پراپنی پکڑقائم رکھنے کے لئے انہوں نے یہ تانا شاہی فیصلہ کیا۔ حالانکہ اس کے بعد ہوئے لوک سبھا الیکشن میں انہیں اس کی قیمت چکانی پڑی۔ پورے ملک میں کانگریس کو زبردست ہار کا سامنا کرنا پڑا۔
21 ماہ تک ملک میں نافذ رہی ایمرجنسی
ایمرجنسی کو ہندوستانی سیاست کی تاریخ میں ایک سیاہ باب کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ ملک میں 25 جون 1975 سے 21 مارچ 1977 تک کی 21 مارچ 1977 تک 21 ماہ کے لئے ایمرجنسی نافذ رہی۔ کانگریس کے سیاسی مخالفین کے خلاف کارروائی کی گئی تھی۔ 18ویں لوک سبھا کے پہلے سیشن کی شروعات پر وزیراعظم نریندر مودی نے پیر کے روز کہا کہ ہم ایمرجنسی کی 50ویں برسی سے ایک دن پہلے مل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی نئی نسل اس دن کو کبھی نہیں بھولے گی۔
اندرا گاندھی نے کیوں لگائی تھی ایمرجنسی؟
اندرا گاندھی کے اس حکم کو نافذ کرنے کی وجہ اندرونی خلفشاربتائی گئی۔ الیکشن کو منسوخ کردیا گیا اور وزیراعظم کو بے مثال اختیارات دے دیئے گئے۔ اندرا گاندھی حکومت نے یہ بھی دلیل دی کہ قومی سلامتی کے لئے خطرہ تھا، جس کے لئے اس طرح کے سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔ بتایا گیا کہ پاکستان کے ساتھ جنگ چند سال پہلے ختم ہوئی تھی۔ احتجاج اورہڑتالوں سے معیشت کو نقصان پہنچا۔ حکومت نے کہا کہ اس سے ملک کو کافی حد تک نقصان پہنچا ہے۔ ایسا مانا جاتا ہے کہ ایمرجنسی 1975 میں الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد لگائی گئی تھی، جس میں اندرا گاندھی کو انتخابی بددیانتی کا مرتکب ٹھہرایا گیا تھا اورانہیں پارلیمنٹ سے نااہل قراردیا گیا تھا اورکہا گیا تھا کہ وہ اگلے 6 سال تک رکن پارلیمنٹ کے طور پرکام نہیں کر پائیں گی۔ منتخب عہدہ بھی نہیں رکھ سکیں گی۔ اس فیصلے کے فوراً بعد انہوں نے ایمرجنسی کا اعلان کردیا تھا۔
ایمرجنسی کے دوران کیا ہوا تھا؟
ایمرجنسی کے دوران شہری آزادیوں پر پابندیوں کے علاوہ، ٹریڈ یونین پربھی کریک ڈاؤن کیا گیا۔ حکومت نے مبینہ طور پرٹریڈ یونین کی سرگرمیوں، کارکنوں کی ہڑتال اورمقررہ اجرتوں پر پابندی عائد کردی، جس میں بونس کی کوئی گنجائش نہیں تھی۔ اس کی مخالفت کرنے والے کارکنوں کو سخت مشقت کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کا ایک اورمتنازعہ پہلوسنجے گاندھی کا ملک بھرمیں بڑے پیمانے پرنس بندی کا پروگرام اورشہروں کی خوبصورتی کے لئے کچی آبادیوں کو مسمارکرنا تھا۔ جس میں کچی آبادیوں کو کوئی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی۔ ایمر جنسی 21 مارچ 1977 کوختم ہوئی، اس سے پہلے کہ اندرا گاندھی نے 18 جنوری 1977 کو نئے انتخابات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کئی اپوزیشن لیڈروں کو جیل سے رہا کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔