لوک سبھا الیکشن کے نتائج کے بعد مہاراشٹرکی سیاست میں قیاس آرائیوں کا دورشروع ہوگیا ہے۔ لوک سبھا الیکشن میں ایکناتھ شندے اوراجیت پوارگروپ کوبڑی ہارملی ہے۔ شندے گروپ موجودہ اراکین پارلیمنٹ کی سیٹیں بھی برقرارنہیں رکھ سکا ہے۔ لوک سبھا الیکشن میں موجودہ اراکین پارلیمنٹ میں سے صرف سات اراکین ہی منتخب کئے گئے ہیں۔ ایسے میں اسمبلی الیکشن سے پہلے شندے گروپ کے خیمے میں بھگدڑ مچنے کے آثارہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شندے گروپ کے 6 اراکین اسمبلی نے ادھوگروپ سے رابطہ کیا ہے۔ یہ سبھی 6 اراکین اسمبلی نے گروپ میں شامل ہونے کی خواہش ظاہرکی ہے۔
شیوسینا شندے گروپ کے6 اراکین اسمبلی شیوسینا ٹھاکرے کے رابطے میں ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ سبھی 6 اراکین اسمبلی ادھو ٹھاکرے کی موجودگی میں گروپ میں شامل ہوں گے۔ ٹھاکرے گروپ کے ایک لیڈر نے نام نہ شائع کرنے کی شرط پریہ جانکاری دی ہے۔ اگرادھوٹھاکرے ان 6 اراکین اسمبلی کوپارٹی میں شامل کروالیتے ہیں، تو شندے گروپ کے دیگراراکین اسمبلی بھی ٹھاکرے گروپ میں شامل ہوسکتے ہیں۔
شندے گروپ کے کئی لیڈرادھو ٹھاکرے کے رابطے میں
شندے گروپ کے اراکین اسمبلی کے ٹھاکرے کے ساتھ شامل ہونے کے سوال پرٹھاکرے گروپ کے اراکین اسمبلی سچن اہیرنے عام ردعمل کا اظہارکیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ دعویٰ نہیں کیا ہے کہ 6 اراکین اسمبلی ہمارے رابطے میں ہیں۔ دیوالی کے بعد سے کئی لوگ ہم سے رابطہ کر رہے ہیں۔ ہمارے لئے یہ موضوع اب ختم ہوچکا ہے۔ سچن اہیرنے کہا کہ ہم اپنے لوگوں کو اسمبلی الیکشن لڑائیں گے۔
اجیت پوارکی میٹنگ سے غیرحاضرتھے 5 اراکین اسمبلی
نہ صرف شندے گروپ میں بلکہ اجیت پوارگروپ اور بی جے پی میں بھی لوک سبھا الیکشن کے بعد سے بے چینی ہے۔ اس لوک سبھا الیکشن میں شندے گروپ، اجیت گروپ یا بی جے پی کی کارکردگی اچھی نہیں رہی ہے۔ جمعرات کو اجیت پوارکی میٹنگ سے پانچ اراکین اسمبلی غیرحاضرتھے۔ اراکین اسمبلی کی غیرحاضری کو لے کر قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔ حالانکہ بعد میں اجیت پوار گروپ کی طرف سے ردعمل آیا ہے کہ سبھی اراکین اسمبلی ان کے رابطے میں ہیں۔
لوک سبھا الیکشن کے نتائج سے بڑھی بے چینی
واضح رہے کہ ایکناتھ شندے کی شیوسینا میں بغاوت کرنے کے بعد ادھو ٹھاکرے گروپ کے 13 اراکین پارلیمنٹ الگ ہوگئے تھے۔ شندے گروپ نے لوک سبھا الیکشن میں عظیم اتحاد کے ساتھ 15 سیٹوں پرالیکشن لڑا تھا۔ ان میں سے صرف سات ہی منتخب ہوئے۔ یعنی شندے گروپ کو 8 لوک سبھا سیٹوں پرہارکا سامنا کرنا پڑا۔ بی جے پی نے سروے کے نام پرشندے گروپ پر کافی دباؤ بنایا تھا۔ اس لئے بھاؤنا گولی اوردیگرکو وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے ٹکٹ دینے سے انکارکردیا۔ شندے کے اراکین اسمبلی کوڈرہے کہ اسمبلی الیکشن میں بھی ایسا ہی ہوگا۔ اس لئے کہا جا رہا ہے کہ ان اراکین اسمبلی نے ٹھاکرے گروپ سے رابطہ کرنا شروع کردیا ہے۔
جب تین سال کی بچی کی عصمت دری کر کے قتل کر دیا گیا تو…
اتوار کو ہندو سبھا مندر میں ہونے والے احتجاج کے ویڈیو میں ان کی پہچان…
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…
سنگھم اگین، جو اجے دیوگن کے کیرئیر کی سب سے بڑی اوپنر بن گئی ہے،…
یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…